Inquilab Logo

افسانہ: دعا

Updated: April 08, 2024, 1:40 PM IST | Rubi Parveen

ایک مخلص دوست اپنے بگڑے دوستوں کی ہدایت کیلئے دعائیں کرتا رہا اور وہ دوست دعوتیں اڑانے اور بازاروں کے چکر کاٹنے میں مصروف رہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

مغرب کی اذان ہو چکی تھی۔ افق پر پھیلے بادل اور ہولے ہولے چل رہی ٹھنڈی ہوا عجیب سا تاثر پیدا کر رہی تھی۔ فضا میں چاروں طرف خوشبوئیں بکھری تھیں۔ گلی محلوں میں رونق بڑھ گئی تھی۔ سب ایک دوسرے کو رمضان کی مبارکباد پیش کر رہے تھے۔ گلی نکڑ پر نوجوانوں کا ہجوم لگا ہوا تھا۔ ان کا جوش و خروش دیکھنے لائق تھا۔ ایسا لگ رہا تھا جیسے سب کے سوئے ہوئے ایمان جاگ گئے ہوں۔ تراویح کہاں پڑھی جائے اس مسئلے پر بحث جاری تھی۔ 
’’میں تو کہتا ہوں پچھلے سال جہاں پڑھی تھی وہیں چلتے ہیں۔ وہاں کے حافظ صاحب بڑی خوبصورت اور لمبی تراویح پڑھاتے ہیں جو آدھے رمضان تک چلتی ہے۔ ‘‘ ایک نوجوان بولا جس کا تعلق مذہبی گھرانے سے تھا۔ 
’’امے! تم تو رہنے دو۔ ہر بات پہ مولوی صاحب بن جاتے ہو۔ ‘‘ ایک منچلے نوجوان نے کہا۔ 
اس پر سب نے زور سے قہقہہ لگایا۔ 
’’یار تم فرشتہ صفت ہو، ہم ٹھرے گنہگار بندے۔ ہم تو منار والی مسجد میں پڑھ لیں گے تراویح تاکہ جلد از جلد اس عبادت سے فارغ ہو جائیں۔ پھر اور بھی تو مصروفیات ہیں ہماری۔ ‘‘ ایک اور نے کہا....
عشاء کی اذان ہونے لگی اور ان کی بات وہیں ختم ہوگئی۔ پھر سب منار والی مسجد میں داخل ہو گئے۔ 
آج تین رمضان ہوچکے تھے۔ جلد از جلد عبادت سے فارغ ہونے کی خواہش رکھنے والے آج فارغ ہو ہی گئے اور اپنی دوسری مصروفیات کی طرف متوجہ ہوگئے۔ اب پورے رمضان کی راتوں کو جاگنا ہے اور ہر مشہور جگہوں پر جا کر لذیذ پکوانوں کی دعوتیں اڑانی ہیں۔ گلی کے نکڑ پر بیٹھ کر ادھر اُدھر کی باتوں میں وقت ضائع کرنا ہے اور نہیں تو بازاروں کے چکر کاٹنے ہیں۔ یہی ان کی مصروفیات تھیں، ان کے پسندیدہ مشاغل تھے۔ 
آج بھی وہ سب نکڑ پر بیٹھ کر یہی باتیں کر رہے تھے کہ آج کہاں جایا جائے۔ 
’’کیوں نا آج بابا ریستوران میں چلیں وہاں کے کباب اور باقر خانی بہت لذیذ ہوتے ہیں۔ ‘‘ وہی منچلا نوجوان بولا۔ ’’ہاں، ہاں میں نے بھی سنا ہے پر کبھی اتفاق نہیں ہوا۔ چلو آج تجربہ کر ہی لیتے ہیں۔ ‘‘ ایک اور نے ہانک لگائی۔ ’’بالکل، اور تو اور یہ بس رمضان ہی میں ملتے ہیں۔ اس لئے ہمیں ضرور چلنا چاہئے۔ ‘‘ تیسرے نے کہا۔ 
’’دوستوں رمضان عبادت کا مہینہ ہے۔ نیکیاں کمانے کا بہترین ذریعہ ہے۔ اس کا ایک لمحہ لمحہ ہمیں سمجھداری سے گزارنا چاہئے۔ ایسی فضولیات میں وقت برباد نہیں کرنا چاہئے۔ ‘‘ اس نیک نوجوان نے کہا۔ 
’’لو بھئی پھر سے تقریر شروع کر دی مولوی صاحب نے۔ ‘‘ اس شرارتی نوجوان نے کہا۔ ’’دیکھو بھائی تمہیں نہ آنا ہو تو نہ آو مگر ہمیں بھی نہ روکو۔ یہ سب کچھ روز تو ملتا ہے نہیں اور پھر رمضان کی بات ہی الگ ہے۔ ‘‘ دوسرا بولا۔ 
ایک بار پھر اس نوجوان کی بات مذاق میں اڑا دی گئی، اور وہ لوگ روانہ ہوگئے اپنی لذتوں کی طرف۔ ان کے جانے کے بعد وہ نوجوان بھی مسجد میں داخل ہوگیا کیونکہ اس کو تو یہیں لذت ملتی تھی۔ مسجد میں داخل ہوتے ہی اس کا سامنا امام صاحب سے ہوا۔ وہ کہنے لگے، ’’کیوں بیٹا بات نہیں مانی آج بھی تمہاری۔ آخر کب تک سمجھاتے رہو گے وہ تو تمہاری بات مذاق میں اڑا دیتے ہیں۔ ‘‘ ’’ہاں اڑا تو دیتے ہیں مگر کیا کروں دوست ہیں میرے ان کی اصلاح کرنا میرا فرض ہے۔ میں تو کوشش کرتا رہوں گا۔ دعا کریں کہ اللہ انہیں ہدایت دے اور وہ ان گمراہیوں سے دور ہو جائیں۔ ‘‘ اس نے کہا۔ 
’’اللہ تمہیں تمہارے کوششوں میں کامیابی عطا کرے۔ ‘‘ امام صاحب نے کہا۔ 
ایک مخلص دوست اپنے بگڑے دوستوں کی ہدایت کیلئے دعائیں کرتا رہا اور وہ دوست دعوتیں اڑانے اور بازاروں کے چکر کاٹنے میں مصروف رہے۔ 
اس طرح آخری عشرہ شروع ہوگیا ہر طرف رونقیں اور بڑھ گئیں۔ افطار پارٹیاں، شب قدر کا اہتمام، عید کی تیاریاں سب کچھ شباب پر تھا۔ ان دوستوں نے بھی سارے پلان تیار کر لئے تھے کہ کون سے کپڑے پہننے ہیں۔ عید کی نماز کہاں پڑھنی ہے، پہلے کس دوست کے گھر سوئیاں کھانی ہیں وغیرہ وغیرہ۔ لیکن اس سے پہلے الوداع جمعہ کہاں پڑھیں ؟ اس بات پر بحث ہوئی تھی اور آج بھی اس نیک نوجوان نے مشورہ دیا تھا جسے قبول کر لیا گیا تھا۔ 
جمعہ کے دن سارے دوست تیار ہو کر مسجد میں جا پہنچے۔ امام صاحب نے خطبہ شروع کیا۔ ان کی تقریر کا ایک ایک لفظ ان نوجوانوں پر بجلی بن کر گر رہا تھا۔ ان کے دل کی گرہیں کھل رہی تھیں۔ ان کے آخری الفاظ:
’’اور تم اس کے محتاج ہو وہ تمہارا محتاج نہیں ....‘‘
اس پر تو ان کی آنکھیں اشکبار ہوگئیں۔ گمراہی کے سارے اندھیرے چھٹ گئے اور ان کی آنکھیں روشن ہوگئیں۔ انہوں نے توبہ کی اور آئندہ کے لئے عہد کیا۔ ایک مخلص دوست کی کوشش اور دعا آج رنگ لائی اور ان کی زندگی سنور گئی۔ اور سچ ہی تو ہے:
اللہ جسے چاہتا ہے ہدایت کرتا ہے!

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK