Inquilab Logo

مالیگاؤں کا ایک نوجوان انجینئرجوکیلی گرافی کےعالمی مقابلہ میں دوم مقام پررہا

Updated: December 14, 2020, 1:00 PM IST | Azhar Mirza

عبدالباسط ظفرعابد بخشی میکانیکل انجینئر ہیں  اور انجینئرنگ کےدوسرے سال میں انہوں نے انسٹاگرام پر انگریزی کیلی گرافی کا ویڈیو دیکھا اور انہیں فن خطاطی میں دلچسپی پیدا ہوئی، آن لائن ویڈیو زاور تربیتی ورکشاپ کی مدد اوربعدازیں خود ہی مشق کرکے انہوں اس میں مہارت حاصل کی، حال ہی میں  جرمنی کے ایک آن لائن انگریزی خوش نویسی کے مقابلے میں  دوسرے انعام کے حقدار بنے، ان کا یہ مشغلہ آمدنی کا ذریعہ بھی بن گیا ہےا وروہ جزوقتی طور پر آن لائن کیلی گرافی سکھانے کا کام بھی کام کررہے ہیں 

Abdul Basit Zafar Abid Bakhshi
عبدالباسط ظفرعابد بخشی میکانیکل انجینئر

 مالیگاؤں کے۲۳؍سالہ نوجوان عبدالباسط ظفر عابد بخشی نے فن خطاطی کا ایک عالمی مقابلہ جیت کر مالیگاؤں ہی نہیں بلکہ ہندوستان کا نام بھی روشن کیا ہے۔ قابل ذکر  یہ ہے کہ اس میکانیکل انجینئرنگ گریجویٹ کواپنی انجینئرنگ کی تعلیم کے دوسرے سال میں اس فن  میں سے لگاؤ ہوا اور  مختصر وقت میں انہوں نے مہارت حاصل کرلی ہے۔ انہوں نے جز وقتی طور پر اس فن کو آن لائن سکھاکر  اپنے جیب خرچ کا بھی انتظام کرلیا ہے۔ نمائندہ انقلاب نے اس ہونہار نوجوان سے ان کے مکان پر خصوصی ملاقات کی اور انگریزی کیلی گرافی (خطاطی)سے لگاؤ، مہارت ، حصولیابی اور مستقبل کے عزائم جیسے موضوعات پر تفصیلی بات چیت کی ہے۔  ۲۳؍سالہ عبدالباسط نے بارہویں کے بعد مالیگاؤں کے ہی مشہور تعلیمی ادارہ  مولانا مختار احمدندوی ٹیکنیکل کیمپس ،منصورہ سے ۴؍سالہ میکانیکل انجینئرنگ مکمل کیا ہے اور اب وہ جرمنی جاکر اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے متمنی ہیں۔
 لیٹرنگ ڈیلی کے عالمی چیلنج میں دوسرا انعام 
 گفتگو کی شروعات میں عبدالباسط نے کیلی گرافی کا خصوصی قلم دکھاتے ہوئے نمائندہ سے کہاکہ ’’ لیٹرنگ ڈیلی نامی ایک آن لائن کمیونٹی ہےجس کی جانب سے ’ورلڈ کیلی گرافی ڈے‘  پر ایک آن لائن مقابلہ ۱۲؍ اگست ۲۰۲۰ء کومنعقد ہوا تھا۔ اس میں ایک لوگو لکھ کر ہیش ٹیگ کے ذریعے انسٹا گرام پر انٹری جمع کرانی تھی۔ اس کے نتائج ستمبر میں  جاری کئے گئے  اورالحمدللہ اس میں  دوسرے انعام کا حقدار بنا۔ مجھے ایک توصیفی سند اور انگلینڈکی مینواسکرپٹ نامی کمپنی کے کیلی گرافک پینس کا سیٹ جرمنی سے موصول ہوا۔ ‘‘ اس جواں سال فنکار نے اپنے  ہاتھ کے بنائے ہوئے کچھ قلم بھی دکھائے اورپرمسرت لہجے میں مزیدکہاکہ ’’کیلی گرافی کے  پین چونکہ مہنگے ہوتے ہیں اسلئے میں نے اپنے ہاتھ سے یہ پین بنائے تھے ، خدا کی مدد دیکھئے کہ اب مجھے انعام میں اسکے خاص پین مل گئے ہیں۔ اس سیٹ کی قیمت تقریباً ۲۰؍ہزار روپے کے قریب ہوگی۔‘‘ 
انسٹاگرام پوسٹ سے کیلی گرافی سیکھنے کی ترغیب ملی
 انگریزی خطاطی کے شوق کے متعلق استفسار پر عبدالباسط نے کہا کہ’’یہ انجینئرنگ کے دوسرے سال کی بات ہے، میں نے پہلی بار انسٹاگرام پر للت موریا نامی ایک آرٹسٹ کی پوسٹ دیکھی جو مجھے بے حد پسند آئی اور اس سے مجھے کیلیگرافی سیکھنے کا شوق ہوا اور یوں میں نے گھر پر ہی فارغ اوقات میں اس کی مشق شروع کی ۔ میں تقریباً ڈیڑھ سال تک آن لائن ویڈیوز کی مدد سے سیکھتا رہا ۔ ‘‘ ہماری گفتگو جاری ہی تھی کہ عبدالباسط کے والد ظفرعابد بخشی ہمارے ساتھ آکر بیٹھ گئے۔ انہوں نے بتایا کہ ’’ میرے بیٹے کا شوق اور جنون  دیکھئے کہ وہ  اس  فن کو سیکھنے کیلئے حیدر آباد تک پہنچا ،  وہاں للت موریا کے ورکشاپ میں شرکت کی اور فن کی باریکیوں کو سیکھااور سمجھا۔ ‘‘  ایک دیگر سوال کے جواب میں  عبدالباسط نے یہ بھی بتایا کہ ’’انگریزی کیلی گرافی میں  یوں تو کئی سارے اسٹائل ہیں،یہ کیلی گرافی   ’براڈ ایج ‘ اور  پوائنٹیڈپین سے کی جاتی ہے۔ براڈ ایج میں  گوتھک، فراکتور وغیرہ اسٹائل ہیں،پوائنٹیڈ پین سے برش اسکرپٹ اور کئی اقسام کے فونٹس لکھے جاتے  ہیں۔ میں گوتھک، فراکتور وغیرہ میں زیادہ طبع آزمائی کرتا ہوں۔ ‘‘عبدالباسط نے اپنے فن کا عملی نمونہ بھی دکھایا اور انہوں نے ’انقلاب‘ کو گوتھک انداز میں لکھنے کے بعد اسے اردو میں بھی لکھا۔جب ہم نے  اردو خطاطی کے متعلق استفسار کیا تو انہوںنے کہاکہ’’ ابھی تک اردو خطاطی  سیکھی نہیں ہے لیکن اسے ضرور سیکھوں گا۔ ‘‘
عبدالباسط کیلی گرافی سکھاکر پیسے بھی کما رہے ہیں
 اس  ہونہار فنکار نے یہ بھی بتایا کہ ’’انسٹا گرام پرمیرے دو ہزار سے زائد فالوورز ہوگئے ہیں۔ میری انسٹا آئی ڈی ’night_rhythm97‘ کے ذریعہ  اپنے فن کے نمونے اور ان کی تیاری کےمختصرویڈیوز  ڈالتا ہوں جو خوب پسند کئے جاتے ہیں۔ کئی لوگ ان سے متاثر ہوکر انگریزی کیلی گرافی سیکھنے کیلئے رابطہ کرتے ہیں۔ ان میں زیادہ تر بیرون ممالک سےتعلق رکھتے ہیں۔ میں انہیں  آن لائن سیکھاتا ہوں ا ور اس کا محنتانہ بھی لیتا ہوں۔ اس طرح جزوقتی طور پر یہ فن میری آمدنی کا ایک ذریعہ بھی بن گیا ہے۔ ‘‘ مہینے میں دودن ورکشاپ لے کر اور گاہے بگاہے آن لائن رہنمائی کے ذریعے عبدالباسط  اب تک اپنے ۴۰؍ شاگرد تیارکرچکے ہیں اور تاحال  یہ سلسلہ جاری ہے۔ 
  میگاٹرانکس یا آرٹی فیشیل انٹیلی میں ماسٹرزکا عزم
 میکانیکل انجینئرنگ ۹ء۲۷؍ایس جی پی اے سے کامیاب عبدالباسط جرمنی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں ، انہوں نے بتایا کہ ’’ میں جرمنی سے میگاٹرانکس یا پھر آرٹی فیشیل انٹیلی جنس میں ماسٹرز کرنا چاہتا ہوں۔ اس غرض سے آئی ای ایل ٹی ایس امتحان دینے کیلئے پونے جاؤں گا اور وہیں جرمن لینگویج کورس بھی کرنا چاہتا ہوں تاکہ جرمنی کیلئے خود کو تیار کرلوں۔ ‘‘ 
’’نوجوان کیلی گرافی کا فن ضرور سیکھیں‘‘
 عبدالباسط نے گفتگو کے اختتام پر نوجوانوں کویہ پیغام دیاکہ ’’کیلی گرافی کا فن سیکھنا چاہئے، ہمارے ملک میں حالانکہ یہ فن کم ہورہا ہے لیکن بیرون ممالک میں اب بھی یہ زندہ ہے۔ اس فن کو آپ ذریعہ معاش بھی بناسکتے ہیں، لوگو اور دیگر فنی کام آن لائن حاصل کرسکتے ہیں۔ اسے دوسروں کو سکھاکر بھی پیسےکماسکتے ہیں ۔میں یہ بھی کہوں گا کہ  فن کوئی بھی ہوں آپ کو دلچسپی کے ساتھ ساتھ اس میں خاصی مشق بھی ضروری ہے۔ ‘‘ مزید کہا کہ ’’پڑھائی میں جہاں یکسوئی اور محنت ہونی چاہئے وہیں ساتھ ہی ساتھ نئےہنر بھی سیکھنے چاہئے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK