• Sat, 07 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ان عادتوں کو اپنائیے جو زندگی میں درپیش مشکلات کو آسان بنادیتی ہیں

Updated: June 12, 2024, 12:11 PM IST | Nikhat Anjum Nazimuddin | Mumbai

ان عادتوں کو اپنائیے جو صرف ذہنی مضبوطی ہی فراہم نہیں کرتیں بلکہ زندگی میں درپیش مشکلات کو آسان بھی بنادیتی ہیں۔ ان عادتوں کو اپنائیے جو صرف ذہنی مضبوطی ہی فراہم نہیں کرتیں بلکہ زندگی میں درپیش مشکلات کو آسان بھی بنادیتی ہیں

Reading informative books not only increases knowledge but also improves thinking ability. Photo: INN
معلوماتی کتب پڑھنے سے نہ صرف علم میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ سوچنے کی صلاحیت بھی بہتر ہوتی ہے۔ تصویر : آئی این این

آج کی مصروف ترین زندگی میں جس قدر جسمانی طور پر صحت مند اور مضبوط ہونا ضروری ہے اتنا ہی ضروری ذہنی طور پر صحت مند اور مضبوط ہونا بھی ہے۔ ذہنی مضبوطی ایک ایسی خصوصیت ہے جو ہمیں زندگی کے چیلنجز کا سامنا کرنے اور مشکلات کو کامیابی سے عبور کرنے کی صلاحیت، اندرونی سکون، اعتماد، اور مضبوطی فراہم کرتی ہے۔ یہاں چند عادتوں کا ذکر کیا جارہا ہیں جو ذہنی طور پر مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں :
مثبت سوچ اپنانا: مثبت سوچ ذہنی مضبوطی کی بنیاد ہے۔ زندگی میں مشکلات آتی ہیں، لیکن ان کو مثبت انداز میں ہینڈل کرنا ہمیں آنا چاہئے۔ مثبت سوچ اپنانے کے لئے روزانہ شکرگزاری کی عادت ڈالنا، مثبت لوگوں کے ساتھ وقت گزارنا، اور منفی خیالات کو دور کرنے کی کوشش کرنا ضروری ہے۔ 
شکوہ نہیں شکر کرنا: ذہنی طور پر مضبوط افراد میں شکر گزاری کی عادت بدرجہ اتم موجود ہوتی ہے۔ وہ اپنے رب کی تقسیم پر راضی ہوتے ہیں۔ جو نعمتیں انہیں ملی ہیں اس پر ہمیشہ شکر گزار رہتے ہیں۔ اپنے ارد گرد کے افراد کے ذریعے کئے گئے خیر سگالی کے اقدامات پر بھی وہ متشکر نظر آتے ہیں۔ ان کا شیوہ شکوہ نہیں بلکہ شکر ہوتا ہے۔ 
اپنی کمزوریوں پر کام کرنا: ذہنی طور پر مضبوط لوگ اپنی کمزوریوں اور عیوب پر پردہ ڈالنے کے بجائے ان پر کام کرتے ہیں۔ اپنی کمزوریوں کو دور کرتے ہیں اور اپنی خامیوں کو خوبیوں میں تبدیل کرتے ہیں۔ 
مقاصد کا تعین کرنا: مقاصد کا تعین زندگی کو متحرک رکھتا ہے اور ہمیں ان کی طرف بڑھنے کی تحریک دیتا ہے۔ مختصر مدتی اور طویل مدتی دونوں طرح کے مقاصد کا تعین کریں اور ان کو حاصل کرنے کے لئے عملی اقدامات کریں۔ اس سے نہ صرف آپ کی زندگی بامقصد ہوگی بلکہ خود اعتمادی میں بھی اضافہ ہوگا۔ 
جذبات اور منطق کے درمیان توازن برقرار رکھنا: جذباتی نظم و ضبط ذہنی مضبوطی کا اہم جزو ہے۔ اپنے جذبات کو سمجھنا اور ان پر قابو پانا ضروری ہے۔ غصے، خوف، اور افسردگی جیسے جذبات کا صحیح انداز میں مقابلہ کرنا سیکھیں۔ گہرے سانس لینا، مراقبہ کرنا، اور جذباتی ردعمل کو کنٹرول کرنے کے لئے مشقیں کرنا مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ اسی طرح جذبات کی رو میں بہنے سے گریز کریں۔ کسی بھی معاملے کو منطقی طرز پر پرکھنے کی کوشش کریں۔ صرف جذباتی ہوکر فیصلہ لینے سے گریز کریں۔ 
خود اعتمادی: ہماری شخصیت میں خود اعتمادی کا ہونا ذہنی طور پر مضبوط ہونے کے لئے لازم ہے۔ اپنی قابلیت پر بھروسہ کریں اور خود کو مثبت انداز میں دیکھیں۔ خود کو چیلنجز دینے اور انہیں کامیابی سے پورا کرنے کا عزم کریں۔ ناکامیوں کو سیکھنے کا موقع سمجھیں اور ان سے سبق لیں۔ 
جسمانی صحت کا خیال رکھنا: ذہنی مضبوطی کے لئے جسمانی صحت کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔ باقاعدگی سے ورزش کریں، متوازن غذا اور مناسب نیند لیں۔ جسمانی صحت ذہنی صحت پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہے، اس لئے اپنی جسمانی صحت کا خیال رکھنا نہایت ضروری ہے۔ 
معلوماتی کتب پڑھنا:مطالعہ ایک بہترین عادت ہےجو ذہنی مضبوطی کو فروغ دیتا ہے۔ معلوماتی کتب پڑھنے سے نہ صرف علم میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ سوچنے کی صلاحیت بھی بہتر ہوتی ہے۔ مختلف موضوعات پر مبنی کتب کا مطالعہ کریں اور نئی معلومات حاصل کریں۔ 
اپنی غلطیوں سے سیکھنا:اپنی غلطیوں پر خود کو کوسنے اور جواز پیش کرنے سے بہتر ہے کہ ہم اپنی پچھلی غلطیوں سے سیکھیں۔ اس غلطی کو دوبارہ نہ دہرائیں۔ ذہنی طور پر مضبوط افراد اسی طرح اپنی غلطیوں سے سیکھتے ہیں اور زندگی میں کبھی اس غلطی کو نہیں دہراتے۔ 
ناکامی سے دل برداشتہ نہ ہونا:کامیاب اور ذہنی طور پر مستحکم افراد اپنے مقاصد میں ملنے والی ناکامی سے کبھی دل برداشتہ نہیں ہوتے۔ اپنی ناکامیوں سے سبق لے کر پچھلی غلطی نہیں دہراتے اور اپنی زندگی کے معاملات میں کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کے عزم نو سے مستقبل میں ان کی کامیابی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ 
مثبت طرز فکر رکھنے والے لوگوں کے ساتھ وقت گزارنا: آپ کے اردگرد موجود لوگوں کا آپ کی ذہنی حالت پر گہرا اثر ہوتا ہے۔ مثبت لوگوں کے ساتھ وقت گزاریں جو آپ کی حوصلہ افزائی کریں اور آپ کو بہتر بننے کی ترغیب دیں۔ منفی لوگوں سے دور رہیں جو آپ کی توانائی کو کم کریں۔ 
وقت کی منصوبہ بندی: وقت کی منصوبہ بندی کرنا اور اس کو صحیح طریقے سے استعمال کرنا بھی ذہنی مضبوطی کیلئے ضروری ہے۔ وقت کی بہتر منصوبہ بندی سے آپ کی زندگی میں توازن آتا ہے اور آپ کی ذہنی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔ 
اپنے لیے گئے فیصلوں کی ذمہ داری قبول کرنا: ذہنی طور پر مضبوط افراد میں اپنے لئے گئے فیصلوں کی ذمہ داری قبول کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ اگر کسی وجہ سے وہ اپنے فیصلے میں ناکام ہوبھی جاتے ہیں تو وہ اس کے لئے خود کو یا اوروں کو مورد الزام نہیں ٹھہراتے۔ کسی کو برا بھلا نہیں کہتے۔ اپنے غلط فیصلوں سے سبق سیکھ کر آئندہ زندگی میں صحیح فیصلہ لیتے ہیں۔ 
مراقبہ اور ذہنی سکون:مراقبہ اور ذہنی سکون کی مشقیں بھی ذہنی مضبوطی کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ نمازیں وقت پر ادا کریں۔ تلاوت کلام پاک کریں۔ روزانہ کچھ وقت مراقبہ کریں، ذہنی سکون حاصل کرنے کے لئے آرام دہ ماحول میں بیٹھیں اور گہرے سانس لیں۔ 
 ذہنی مضبوطی ایک مسلسل عمل ہے جو مستقل محنت اور عادات کی تبدیلی سے حاصل ہوتی ہے۔ ان عادات کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں اور خود کو ذہنی طور پر مضبوط بنانے کے لئے تیار کریں۔ ذہنی مضبوطی سے نہ صرف آپ کی زندگی میں سکون اور خوشی آئے گی بلکہ آپ مشکلات کا سامنا کرنے کے لئے بھی تیار ہوں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK