ایپل کی نئی اسمارٹ واچ فائیو کو ٹیکنالوجی ماہرین نے صحت و تندرستی کا ڈجیٹل ٹریکر اور جزوی ایپل فون قرار دے دیا۔چند ایپس انسٹال کرنے کے بعد اس میں مزید فیچرز کا اضافہ ہوجاتا ہے جس کے بعد صرف ہاتھ اٹھا کر آپ ’سری اسسٹنٹ‘ سے بات کرسکتے ہیں، اسکی چھوٹے سے اسکرین سے پیغامات بھیج سکتے ہیں اور دیگر سہولیات سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔
ایپل اسمارٹ واچ فائیو ۔ تصویر : آئی این این
ایپل کی نئی اسمارٹ واچ فائیو کو ٹیکنالوجی ماہرین نے صحت و تندرستی کا ڈجیٹل ٹریکر اور جزوی ایپل فون قرار دے دیا۔ چند ایپس انسٹال کرنے کے بعد اس میں مزید فیچرز کا اضافہ ہوجاتا ہے جس کے بعد صرف ہاتھ اٹھا کر آپ ’سری اسسٹنٹ‘ سے بات کرسکتے ہیں، اسکی چھوٹے سے اسکرین سے پیغامات بھیج سکتے ہیں اور دیگر سہولیات سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ اس میں الیکٹرو کارڈیو گرام یا (ای سی جی) جیسی پیچیدہ سہولت بھی موجود ہے جس کا مقصد دل کی بدلتی ہوئی کیفیات پر نظر رکھنا ہے۔ نئی ایپل واچ مکمل طور پر واٹر پروف ہے جسے پہن کر تالاب میں پیراکی بھی کی جاسکتی ہے۔ فٹنس ایپ سے ورزش، یوگا کی مشقوں اور جاگنگ کا جائزہ لیا جاسکتا ہے علاوہ ازیں ہیلتھ کے شعبے میں پانچ نئے فیچرز بھی شامل کیے گئے ہیں۔ تاہم ای سی جی کیلئے 5.1.2 یا اس سے جدید او ایس ورژن درکار ہوگا اور ضروری ہے کہ واچ کو آئی فون سے جوڑا جائے اور ایپ کی درست سیٹنگ بھی ضروری ہے۔ اسی طرح ستمبر میں ایپل واچ او ایس ۶؍ میں سماعت کے نظام کو بہتر بنانے والا بھی سیٹ اپ بھی موجود ہے۔ بزرگوں کے لیے ایک اہم فیچر ہے جو لڑکھڑاہٹ اور گرنے کی صورت میں ازخود آپ کے عزیزوں اور ڈاکٹروں کو پیغام یا فون کرسکتا ہے۔