Inquilab Logo

رمضان المبارک میں غذائی بے احتیاطی سے بچیں

Updated: April 06, 2022, 10:21 AM IST | Odhani Desk | Mumbai

عام طور پر افطار اور اس کے بعد کے کھانوں میں تلی ہوئی اشیاء کا بے تحاشا استعمال کیا جاتا ہے جس سے طبیعت بھاری ہو جاتی ہے جبکہ اس وقت، اس بات کا سب سے زیادہ خیال رکھنا چاہئے کہ دِن بھرکے خالی معدے پر فوری طور پر زیادہ بوجھ نہ پڑے۔ بہتر ہوگا کہ صحت بخش غذا تھوڑی تھوڑی مقدار میں استعمال کریں

In the month of Ramadan, it is important to eat in moderation for good health.Picture:INN
رمضان کے مہینے میں اچھی صحت کیلئے ضروری ہے کہ اعتدال میں رہ کر کھایا جائے۔ تصویر: آئی این این

کم خوراکی باعث ِصحت اور خوش خوراکی باعثِ امراض ہے۔ یہ سنہری اُصول ہمیں رمضان المبارک میں بھی یاد رکھنا چاہئے کہ ’’کھائو پیو، مگر اسراف نہ کرو۔ ‘‘اوراسراف میں وہ غیرضروری کھانا بھی شامل ہے جو کسی بیماری کا سبب بنے۔
 ہمارے یہاں سب سے زیادہ غذائی بے احتیاطی اور خوش خوراکی افطار میں کی جاتی ہے، جس کے نتیجے میں روزہ کھولنے کے بعد معدے میں گرانی، طبیعت بوجھل اور سُست ہو جاتی ہے، لہٰذا اکثریت نمازِ مغرب کے بعد ہی بستر پر ڈھیر ہوجاتی ہے، جبکہ اس وقت، اس بات کا سب سے زیادہ خیال رکھنا چاہئے کہ دِن بھرکے خالی معدے پر فوری طور پر زیادہ بوجھ نہ پڑے۔ کھجور سے روزہ افطار کرکے، مشروب یا سادے پانی کا استعمال کیا جائے تاکہ پانی کی کمی اور معدے کی گرمی دُور ہوسکے۔ بازاری مشروبات سے حتیٰ الامکان پرہیز کریں، کیونکہ کولڈ ڈرنکس تو عام حالات میں بھی مضر ہیں اور افطار میں تو ان کا استعمال معدے کے لئے انتہائی خطرناک ہے۔ اس ضمن میں نبی کریمؐ کے پسندیدہ مشروب ہر لحاظ سے بہترین ہیں۔ مثلاً ستّو، شہد اور پانی کا شربت، دُودھ اور پانی کی کچی لسی، کھجور اور کشمکش کا نبیذ وغیرہ۔ یہ تمام مشروبات فوری توانائی فراہم کرنے کے علاوہ پیاس کو تسکین پہنچاتے ہیں۔ اس کے علاوہ تازہ پھلوں کا جوس، دہی کی پتلی لسی، گھر میں تیار کردہ لیموں کی سکنجبین، آش جَو اور ٹھنڈا پانی بھی بہتر ہے۔ مشروبات زیادہ ٹھنڈے استعمال نہ کریں، کیونکہ دن بھر معدہ خالی ہونے کی وجہ سے اس میں حرارت بڑھ جاتی ہے۔ نیز، نزلے، زکام کی شکایت، کھانسی اور گلا بھی خراب ہو سکتا ہے، جبکہ عمر دراز افراد رگوں کے کھنچائو کی تکلیف کا شکار بھی ہوسکتے ہیں۔ افطار میں موسمی پھلوں کا استعمال بےحد ضروری ہے، خصوصاً ایسے پھل، جن میں پانی کا تناسب زیادہ ہو، مثلاً تربوز اور خربوزہ وغیرہ۔ 
 تربوز خاص طور پر اپنی ٹھنڈک کی وجہ سے پیاس کو فوری تسکین دیتا اور گرمی کے مضر اثرات دُور کرتا ہے۔ اس میں موجود قدرتی گلوکوز جسم کو فوری توانائی پہنچاتا ہے۔ عموماً کمزور معدے کے حامل افراد کے لئے تربوز ضرر کا باعث بن جاتا ہے، تو ایسے افراد تربوز کم مقدار میں، کالی مرچ اور ہلکا سا نمک چھڑک کر کھائیں۔ اس کے علاوہ آڑو، خوبانی، کیلے، سیب، چیکو، آم اور پپیتے وغیرہ کا استعمال بھی بہت مفید اور باعث ِ تقویت ثابت ہوتا ہے۔ چنا بہت قوت بخش غذا ہے، افطار میں اس کاکم استعمال جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے، جبکہ اگر زائد مقدارمیں کھایا جائے، تو پیٹ کی خرابی کا سبب بن جاتا ہے۔ 
 معدے کے امراض میں مبتلا مریض، ماہِ صیام میں دو باتوں کا خاص خیال رکھیں۔ ایک تو یہ کہ تلی ہوئی اشیاء مثلاً پکوڑے، سموسے، رولز یا اسی قسم کی دیگر اشیاء سے سخت پرہیز کیا جائے، خواہ وہ بازاری ہوں یا گھر کے تیار کردہ۔ یوں بھی ان اشیاء میں غذائیت تو پائی نہیں جاتی، البتہ یہ پیاس میں اضافے، معدے میں جلن اور گرانی کا سبب بن جاتی ہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ پھل کھانے کے کچھ دیر بعد، پانی پیا جائے، ورنہ اکثر کمزور افراد کا معدہ متاثر ہوجاتا ہے۔ ویسے بھی افطار کے فوراً بعد زیادہ مقدار میں پانی پینے سے طبیعت بھاری اور سُست ہونے لگتی ہے۔ تاہم، نمازِ مغرب ادا کرنے کے کچھ دیر بعد زیادہ پانی پینا بہتر ہے۔ افطار کے اس پروگرام پر عمل سے نہ صرف طبیعت مکمل طور پر ہشاش بشاش رہتی ہے، بلکہ مغرب و عشاء کی نمازیں، تراویح اور دیگر عبادات بھی خشوع و خضوع سے ادا کی جا سکتی ہیں۔  علاوہ ازیں، نہ تودِن بھرکھٹی ڈکاریں آئیں گی اور نہ ہی اپھارے اور بدہضمی کی شکایت ہوگی بلکہ عشاء و تراویح سے فراغت کے بعد، افطار مکمل طور پر ہضم ہونے کے باعث بھوک کھل کر لگے گی۔ کیونکہ نماز ، عبادت کے علاوہ ایک ورزش بھی ہے، جس کا نظامِ ہضم پر گہرا اثر پڑتا ہے۔ تراویح کے بعد رات کاکھانا کھایا جائے مگر کچھ بھوک چھوڑ کر، کیونکہ سحری کا وقت زیادہ دُور نہیں ہوتا۔ کھانے میں ہلکی خوراک یعنی دال، سبزی یا ہفتے میں دو تین بار گوشت کا ایسا سالن، جو دال یا سبزی کے ساتھ ملا کر پکایا گیا ہو، استعمال کریں۔ مثلاً توری گوشت، لوکی گوشت، پالک گوشت یا دال گوشت وغیرہ۔ گوشت کے ساتھ سبزی یا دال ملا کر پکانے سے یہ غذائیت سے بھرپور غذا بن جاتی ہے۔ رات کے لئے یہ کھانا بہت ہی مناسب اور قوت بخش ہے اور سحری کا وقت ہونے تک بآسانی ہضم بھی ہو جاتا ہے۔ رات کے کھانے یا سحری میں مرغن اور ثقیل غذائیں ہرگز استعمال نہ کریں۔ 
 سحری میں دُودھ، شہد، سرکے اور دہی کا استعمال ضرور کریں۔ دُودھ کے ساتھ شہد کا استعمال بھرپور توانائی کا ضامن ہے کہ اس کے استعمال سے ہاضمہ دُرست رہتا ہے اور بھوک بھی کُھل کر لگتی ہے۔ سو، رمضان المبارک میں شہد کو اپنی خوراک میں ضرور شامل کریں۔ ہلکا پھلکا کھائیں اور پورے رمضان صحتمند رہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK