Inquilab Logo Happiest Places to Work

کامیابی کی کہانی: ۲۰؍ سالہ طالب علم نے سی اے ٹی میں۱۰۰؍ پرسنٹائل حاصل کئے

Updated: December 26, 2023, 2:33 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

سی اے ٹی ۲۰۲۳ء میں ملک بھر کے ۱۴؍ امیدواروں نے ۱۰۰؍ پرسنٹائل حاصل کئے ہیں جن میں وشنو آندھراپریش کا اکلوتا امیدوار ہے۔

Al-Akmari Sai Vishnu has completed B.Sc Statistics. Photo: INN
الاکماری سائی وشنونے بی ایس سی اسٹیٹسٹکس مکمل کیا ہے۔ تصویر : آئی این این

آندھرا پردیش کے  وشاکھاپٹنم کے ۲۰؍ سالہ طالب علم نے سی اے ٹی امتحان میں امتیازی کارنامہ انجام دیاہے۔ الاموری کمار سائی وشنو نامی طالب علم نے سی اے ٹی ۲۰۲۳ء  میں  ۱۰۰؍  پرسنٹائل حاصل کئے ہیں۔ اس حصولیابی کے ذریعہ وہ آندھرا پردیش کا واحد امید وار بنا ہے جس نے ۱۰۰؍ پرسنٹائل حاصل کئے ہیں ۔خیال رہے کہ امسال ۱۴؍ امیدواروں نے سی اے ٹی ۲۰۲۳ء میں ۱۰۰؍ پرسنٹائل حاصل کئے ہیں۔ 
 نیو انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق الاموری کمار سائی وشنو نے وشاکھاپٹنم کے گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ مینجمنٹ (جی آئی ٹی اے ایم) سے بی ایس سی اسٹیٹسٹکس مکمل کیا ہے۔ اس کا نام ان ۳؍ ٹاپرز میں بھی شامل ہے جو ’نان انجینئرنگ بیک گراؤنڈ‘ سے تعلق رکھتے ہیں۔
اس شاندار کامیابی پر اطمینان ومسرت کا اظہارکرتے ہوئے وشنو نے کہا کہ ’’ اچھا لگتا ہے جب آپ اچھے نمبرات سے کامیابی حاصل کریں ، لیکن مجھے لگتا ہے کہ اس سے مزید بہتر کیا جاسکتا تھا۔‘‘ وشنو کا ہدف ٹاپ آئی آئی ایم میں  داخلہ پانا ہے، وہ آئی آئی ایم احمد آباد،آئی آئی ایم بنگلور اور آئی آئی ایم کلکتہ میں سے کسی ایک میں داخلہ پانے کا متمنی ہے۔
وشنو نے ’کامن ایڈمیشن ٹیسٹ(سی اے ٹی)‘ کی پڑھائی کے لئے منظم منصوبہ بندی کے ساتھ تیاری کی ، اس نے پڑھائی کے لئے روزانہ ۳؍گھنٹے مختص کئے، عموماً اس امتحان کی تیاری کرنے والے طلبہ کوچنگ کلاسیز کا رخ کرتے ہیں ، لیکن وشنو نے ایسا نہیں  کیا۔ اس نے اپنی تیاری میں  موک ٹیسٹ اور سابقہ برسوں  کے پرچوں  کو حل کرنے کی مشق پر زور دیا۔ اس کا کہنا ہے کہ ’’ میں  نے روزانہ ۳؍سے ۴؍ گھنٹے پوری توجہ و انہماک کے ساتھ پڑھائی کو اپنی عادت بنایا، توجہ بھٹکانے والی چیزوں  اور سرگرمیوں  سے دور رہا۔ یہ طریقہ کار میرے لئے فائدہ مند رہا۔ میں  نے کوانٹیٹی سے زیادہ کوالیٹی پر دھیان دیا، عموماً امیدوار اس امتحان کیلئے ۷؍ سے ۸؍ گھنٹے روزانہ پڑھائی کرتے ہیں ، میں نے طے کرلیا تھا کہ میں  صرف ۳؍ سے چار گھنٹے ہی پڑھوں  گا اور پوری توجہ کے ساتھ پڑھوں گا۔‘‘ 
وشنو کا یہ بھی ماننا ہے کہ پڑھائی کے دوران امیدواروں  کو رٹنے سے زیادہ متن کے ماخذ کو سمجھنا ضروری ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK