Inquilab Logo

بھائی بہنوں کے درمیان جھگڑا ، کیسے سلجھائیں والدین رشتہ؟

Updated: September 09, 2020, 7:17 AM IST | Inquilab Desk

کسی ایک بچے کو زیادہ لاڈ یا سپورٹ کرنے یا ایک ہی بچے کیلئے سارے اصول بنانے پر بھائی بہن یا سیبلنگ کے رشتے میں دراڑ آسکتی ہے۔ آپ کو اپنے سبھی بچوں کے ساتھ ایک جیسا برتاؤ کرنا ہے۔ ماں باپ کے الگ الگ رویے کی وجہ سے بچوں کے مابین لڑائیاں سب سے زیادہ ہوتی ہیں۔ بھائی بہن ہوں تو بچپن بہت آسان اور مزیدار ہوجاتا ہے۔ اگر بھائی بہنوں میں خوب پیار ہو تو گھر کا ماحول بھی خوشگوار ہو جاتا ہے اور گھر والوں میں محبت قائم رہتی ہے لیکن بچوں کے درمیان اکثر چھوٹی چھوٹی باتوں پر لڑائی ہو جاتی ہے۔

Bro Sis
جھگڑا بھائی بہن کے رشتے کی خاصیت ہوتی ہے مگر جھگڑا سنگین حد تک نہ پہنچ جائے

بھائی بہن ہوں تو بچپن بہت آسان اور مزیدار ہوجاتا ہے۔ اگر بھائی بہنوں میں خوب پیار ہو تو گھر کا ماحول بھی خوشگوار ہو جاتا ہے اور گھر والوں میں محبت قائم رہتی ہے لیکن بچوں کے درمیان اکثر چھوٹی چھوٹی باتوں پر لڑائی ہو جاتی ہے۔
 کبھی کھلونوں کو لے کر تو کبھی کسی کھیل کی وجہ سے بھائی بہنوں میں اکثر جھگڑا ہو جاتا ہے جس سے گھر کا ماحول تو بگڑتا ہی ہے ساتھ ہی ماں باپ کی مشکل بھی بڑھ جاتی ہیں۔
بھائی بہن میں جھگڑا 
کیوں ہوتا ہے؟
 کسی ایک بچے کو زیادہ لاڈ یا سپورٹ کرنے یا ایک ہی بچے کے لئے سارے اصول بنانے پر بھائی بہن یا سیبلنگ کے رشتے میں دراڑ آسکتی ہے۔ آپ کو اپنے سبھی بچوں کے ساتھ ایک جیسا برتاؤ کرنا ہے۔ ماں باپ کے الگ الگ رویے کی وجہ سے بچوں کے مابین لڑائیاں سب سے زیادہ ہوتی ہیں۔ لہٰذا ہر کسی کے ساتھ برابری کریں تاکہ کوئی بھی بچہ احساس کمتری کا شکار نہ ہو کیونکہ یہ احساس بچوں کے لئے بہت خطرناک ثابت ہوسکتا ہے
حل کیا ہے؟
 اپنے ہی بچوں میں موازنہ کرنا بہت غلط بات ہے۔ اگر آپ بھی اپنے بچوں کے درمیان موازنہ کرتے ہیں یا ایک کو دوسرے سے زیادہ بہتر بتاتے ہیں تو ایسا کرنا چھوڑ دیں۔ ہر بچہ الگ ہوتا ہے۔ پڑھائی سے لے کر کھیل کود تک میں ہر بچے کی صلاحیت اور کامیابی الگ ہوتی ہیں۔ اس کے ہی بھائی بہنوں سے موازنہ کرنے کے بجائے بچے کو اپنی صلاحیت کے مطابق پروان چڑھنے دیں۔
جھگڑے کے درمیان میں نہ بولیں
 جب لڑائی بڑھ گئی ہو تو آپ کو اس وقت درمیان میں نہیں بولنا چاہئے۔ وہیں، اس دوران آپ کو کسی ایک کی طرف داری نہیں کرنی چاہئے۔ کسی بھی ایک کو صحیح ٹھہرانے کے بجائے دونوں کو خاموش کرانے کی کوشش کریں۔ بچوں کے درمیان محبت اور آپسی سمجھ کو بڑھانے کے لئے کچھ اصول بنائیں۔
خود سلجھانے دیں
 جھگڑا ہونے پر بچہ آپ کے پاس آئے تو اسے خود اپنی پریشانی سلجھانے کا موقع دیں۔ ایسا کرنے سے بچے اپنے رشتوں اور پریشانیوں کو خود سلجھانا سیکھیں گے اور اعتماد بڑھیں گا۔ وہیں، اگر ہر بار والدین صلح کرواتے رہے تو بچے خود سے کچھ بھی بہتر کرنے کی کوشش ہی نہیں کریں گے۔
والدین درمیان میں کب بولیں؟
 اگر جھگڑا یا بحث بہت بڑھ جاتی ہے اور بچے کسی نتیجے پر نہیں پہنچ پاتے ہیں تو اسے صورتحال میں آپ کو مداخلت کرنی چاہئے۔ آپ کسی ایک کی طرفداری نہ کریں بلکہ دونوں کی بات سنیں اور جانیں کہ بحث شروع کہاں سے ہوئی تھی۔ جب دونوں خاموش ہو جائیں تو دونوں سے ایک ایک کرکے بات کریں اور انہیں اپنے دل کی بات بھی بتائیں۔ کسی ایک بچے کو صحیح ٹھہرانے ک بجائے دونوں کو کوئی حل تلاش کرنے کیلئے کہیں۔ انہیں بہن بھائیوں کی اہمیت کا احساس دلائیں اور انہیں بتائیں کہ وہ کس طرح ایک دوسرے کی عزت کریں۔
ماہرین کی رائے
 یونیورسٹی آف کیمبرج میں’’بہن بھائیوں کے رویہ ‘‘پر ہونے والی پانچ سالہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بہن بھائیوں کی لڑائی اُنہیں مشکل وقت اور آئندہ زندگی میں اہم تعلقات کے لئے تیار کرتی ہے ، یعنی اگر کنٹرول سے باہر نہ ہوتو یہ تعمیری عمل ہے۔
 دو سے چھ سال کی عمر کے بچوں پر ہونے والی اس تحقیق کے نتائج سے محققین نے نتیجہ اخذ کیا ہے کہ بہن بھائیوں میں بحث کا مطلب ہے زبان کی پیچیدگیوں کو سمجھنااور رابطے کی صلاحیت کو بہتر بنانا۔
 دلچسپ بات یہ ہے کہ بہن بھائیوں کی لڑائی جذبات کو ضابطے میں لانا سکھاتی ہےاور وہ جان پاتے ہیں کہ اُن کا عمل کس طرح دوسرے کے جذبات پر اثرانداز ہوتا ہے۔ایک طرح سے وہ چھوٹی چھوٹی بحث کے ذریعے زندگی کی پیچیدگیوں کے بارے میں سیکھتے ہیں اور صحتمند مقابلے کا رجحان اُن کی شخصیت کو بہتر شکل دیتا ہے۔
 ماہرین کا کہنا ہے کہ والدین کو اُس وقت تک مداخلت سے گریز کرنا چاہئے جب تک یہ لڑائی اور بحث خرابی کی طرف نہ جائے۔ بچوں کواختلافات باہمی طور پر حل کرنے کا موقع دینا چاہئے اور اُ ن کی رہنمائی صرف اُس وقت کریں جب ضرورت ہو۔
 بچوں کے درمیان جھگڑا سلجھانا تو ایک بات ہوئی لیکن بحیثیت والدین آپ کو بچوں میں چھوٹی عمر ہی سے ایک دوسرے سے محبت کرنے کی تربیت دینی ہوگی۔ اگر آپ انہیں ایک دوسرے کے لئے قربان کرنا اور ایک دوسرے کی خوشی اور ضرورتوں کا خیال رکھنا سکھائیں گے تو جھگڑا ہونے پر بھی ان کے درمیان کی محبت کبھی کم نہیں ہوگی۔
 ویسے بھی جھگڑا تو بھائی بہنوں کے رشتے کی خاصیت ہوتی ہے لیکن اسے رشتے پر حاوی نہ ہونے کی سیکھ والدین کو دینی ہوگی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK