Inquilab Logo

بیٹیاں بہت خاص ہوتی ہیں، اس بات کا اظہار کیسے کریں؟(۲)

Updated: February 02, 2023, 12:30 PM IST | saima shaikh | MUMBAI

گزشتہ ہفتے مذکورہ بالا عنوان دیتے ہوئے ہم نے’’اوڑھنی‘‘کی قارئین سے گزارش کی تھی کہ اِس موضوع پر اظہارِ خیال فرمائیں۔ باعث مسرت ہے کہ ہمیں کئی خواتین کی تحریریں موصول ہوئیں۔ ان میں سے چند حاضر خدمت ہیں

Daughters should be repeatedly convinced that they are an important member of the family; Photo: INN
بیٹیوں کو بارہا اس بات سے باور کروایا جائے کہ وہ خاندان کی ایک اہم فرد ہیں ; تصویر:آئی این این

چھوٹی چھوٹی کامیابی کا جشن منائیں
بیٹیاں ربِ کریم کا انمول تحفہ ہوتی ہے۔ بیٹیوں میں جو محبت، انسیت، نرم گفتاری، نرم مزاجی اور ہمدردی کا جذبہ ہوتا ہے وہ کسی اور میں نہیں ہوتا۔ مجھے اللہ تعالیٰ نے بیٹیوں سے نوازا ہے اور میں اسے اپنی خوش قسمتی سمجھتی ہوں۔ مَیں ان کی تعلیمی میدان میں نمایاں کامیابیوں کو سراہاتی ہوں۔ لوگوں کے سامنے فخر سے اپنی بیٹیوں کی تعریف کرتی ہوں۔ ان کی خوبیوں کا ذکر کرتی ہوں۔ ان چھوٹی چھوٹی باتوں سے میری بیٹیوں کو احساس ہوتا ہے کہ وہ واقعی بہت خاص ہیں۔
 اگر بیٹیاں ماں کے لئے کچھ خاص پکوان بناتی ہیں تو ماؤں کو چاہئے کہ وہ ضرور ان کی تعریف کریں۔ ان کی چھوٹی چھوٹی کامیابی کا جشن منائیں۔ اگر وہ تعلیمی میدان میں کچھ منفرد کرنا چاہتی ہیں تو انہیں کرنے دیں۔ ان کے خوابوں کو پورا کرنے دیں۔ ان کی ہر پریشانی میں ان کا بھرپور ساتھ دیں کیونکہ وہ بہت خاص ہیں۔ 
نسیم شیخ (کرلا، ممبئی)
ہم والدین اس کے ساتھ ہیں....
اولاد اللہ تعالیٰ کی جانب سے عطا کردہ بیش بہا تحفہ ہے اور بیٹیاں، وہ تو اللہ کی خاص رحمت ہیں۔ ہماری بیٹیاں ہمارے لئے بہت خاص ہیں، اس بات کا اظہار بہت ضروری ہے اور اس اظہار کیلئے ہمیں بہت زیادہ جدوجہد درکار نہیں بلکہ گھر کے چھوٹے بڑے فیصلوں میں بیٹیوں سے رائے طلب کی جائے اور ان کے ذریعہ پیش کئے گئے مشوروں پر ان کی ستائش کی جائے۔ انہیں اپنی پسند کی تعلیم حاصل کرنے کی آزادی دی جائے۔ اپنے خاندان کے افراد میں بیٹیوں کا تذکرہ فخر سے کیا جائے۔ بیٹیوں کو بارہا اس بات سے باور کروایا جائے کہ وہ خاندان کی ایک اہم فرد ہیں اور وہ جو چاہے کر سکتی ہیں۔ اپنے خوابوں کو پورا کر سکتی ہیں وہ اپنے ساتھ ہو رہی ناانصافی اور غلط حرکتوں سے ہمیں آگاہ کر سکتی ہیں۔ انہیں اس بات کا یقین دلایا جائے کہ وہ ہم سے ہر چھوٹی بڑی بات کہہ سکتی ہیں۔ چاہے جیسے بھی حالات ہوں، ہم والدین اسکے ساتھ ہیں۔
صبا شاداب (میرا روڈ، تھانے)
اُن کے حقوق کی ادائیگی
ہر سال ۲۴؍ جنوری کو انٹرنیشنل گرل چائلڈ ڈے منایا جاتا ہے تاکہ لڑکیوں کو اُن کے حقوق دیئے جائیں۔ ہمارے معاشرے میں صنفی تفریق بہت زیادہ ہے۔ ہر انسان یہ جانتا ہے کہ بیٹیاں رحمت ہوتی ہیں مگر عمل سے وہ بیٹا بیٹی میں فرق کرتا ہے۔ کئی لڑکیوں کو میں قریب سے جانتی ہوں جن کے ماں باپ اُن سے خدمت خوب لیتے ہیں لیکن جائیداد میں سے حصہ صرف بیٹوں ہی کو دیتے ہیں۔ حضور کریمﷺ نے والد کی جائیداد میں بیٹا بیٹی دونوں کے حقوق بتائے ہیں اس کے باوجود لوگ صرف بیٹوں کو ہی حصہ دینا واجب سمجھتے ہیں جبکہ ہر گھر میں خدمت كا کام بیٹیاں ہی کرتی ہیں۔ لہٰذا بیٹیوں کو اُن کے حقوق دیں تاکہ دوسرے کے گھر بھی اُس کی اہمیت برقرار رہے۔
 اس کے علاوہ اُن کی خوشیوں کو ترجیح دیں۔ انہیں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا موقع دیں تاکہ وہ آئندہ نسل کی صحیح رہنمائی کرسکے۔
شاہدہ وارثیہ (وسئی، پال گھر)
یقیناً، بیٹیاں بہت خاص ہوتی ہیں
بیٹی کی پیدائش کی نوید سنتے ہی والدین کے دلوں میں اور چہروں پر آشکار ہونے والی خوشی اور اللہ تعالیٰ کی اس رحمت کو شُکر گزاری سے قبول کرنے کا اوّلین عمل ہی بیٹی کو خاص بنا دیتا ہے۔ بیٹوں کی بہ نسبت بیٹیاں زیادہ خدمت گزار، فرمانبردار اور احساس کرنے والی ہوتی ہیں کیونکہ وہ اللہ کی رحمت کا نشان بن کر اور اس کی رحمتوں والی صفات لے کر اس روئے زمیں پر آتی ہیں۔ بحیثیت بیٹی اسے کسی مراعات سے محروم نہ کیا جائے اس صنف نازک کی پرورش میں وسیع قلبی اور منصفی سے کام لینا ضروری ہے تاکہ تعلیم و تربیت، جائز حقوق اور ہر ممکن آسائش کی فراہمی میں بیٹیوں کی کوئی حق تلفی نہ ہونے پائے۔ والدین کی جانب سے اُن کی ذاتی رائے، پسند نا پسند اور مناسب فیصلوں کی تائید و احترام ان میں خود اعتمادی اور تحفظ پیدا کرتا ہے۔ اُن کی شخصیت کے منفرد پہلو اور قابلیتوں کو اجاگر کرنے میں سرپرست بہت مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں۔ 
ساجدہ نور محمد ( ممبئی)
خوبصورت الفاظ میں محبت کا اظہار
اسلام میں بیٹیوں کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ بیٹیاں جہاں اللہ کی رحمت ہوتی ہیں وہیں والدین کیلئے جہنم سے نجات کا باعث اور جنت کے حصول کا ذریعہ ہوتی ہے۔ ہم آج ایک ترقی یافتہ معاشرے کا حصہ ہیں  جہاں اب تعلیمی و تفریحی کوئی بھی میدان ہو ہم لڑکیاں ہر میدان میں  کامیابی کے پرچم لہراتی ہیں اور یہ سب تب ممکن ہوا جب ہمارے والدین نے ہمارے اندر خود اعتمادی کی روح پھونکی۔ ہمارے والدین اس بات کی اہمیت کا احساس دلایا کہ ہم لڑکی ہیں اور ہم بہت قیمتی ہیں اور بعض دفعہ ہمارے والدین اپنی محبت کا اظہار کرنے کے لئے خوبصورت لفظوں کا بھی سہارہ لیتے ہیں جو ہمیں یہ احساس دلاتا ہے کہ ہم بیٹیاں اپنے ماں باپ کے لئے کتنی قیمتی ہیں اور پھر ہماری بھی یہ ذمہ داری بن جاتی ہے کہ ہم کوئی ایسا کام نہ کریں کہ ہماری اہمیت میں کمی آئے اور یہ احساس قائم رکھیں ہم باعث رحمت ہیں زحمت نہیں۔
عفت احسان (چکیا، اعظم گڑھ)

women Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK