Inquilab Logo Happiest Places to Work

بچوں کو نئی چیزیں سیکھنے میں مدد کرنیوالے مؤثر طریقے

Updated: June 26, 2025, 1:57 PM IST | Momin Rizwana Muhammad Shahid | Mumbai

آج کے تیز رفتار اور بدلتے ہوئے دور میں ضروری ہے کہ ہم بچوں کو نہ صرف روایتی طریقوں سے پڑھائیں بلکہ ایسے جدید اور دلچسپ طریقے اپنائیں جو اُن کے اندر سیکھنے کی جستجو اور تجسس کو پروان چڑھائیں۔ زیر ِ مضمون میں چند مؤثر اور آزمودہ طریقے دیئے جا رہے ہیں جو ماؤں کے لئے نہایت مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔

Children are curious and ask questions repeatedly, mothers should work with their children to find answers. Photo: INN
بچے متجس ہوتے ہیں اور بار بار سوال کرتے ہیں، ماؤں کو چاہئے کہ وہ بچوں کے ساتھ مل کر اُن کے جوابات تلاش کریں۔ تصویر: آئی این این

تعلیم ایک ایسا سرمایہ ہے جو انسان کو زمانے کے ساتھ آگے بڑھنے اور ترقی کرنے کے قابل بناتا ہے۔ جب بات بچوں کی تعلیم کی ہو، تو یہ محض کتابی علم تک محدود نہیں رہتی بلکہ ان میں نئے خیالات، نئی مہارتیں اور زندگی کے سبق سیکھنے کی تحریک پیدا کرنا بھی بے حد ضروری ہوتا ہے۔ بچوں کی ذہنی ` فکری ` اور اخلاقی تربیت کا آغاز گھر سےہوتا ہے۔ اور اسکول میں اس کی آبپاری ہوتی ہے۔ آج کے دور میں جہاں ٹیکنالوجی اور معلومات کے سیلاب نے ہر چیز کو بدل کر رکھ دیا ہے وہاں تعلیم کے انداز بھی تبدیل ہو رہے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ بچوں کو نئی چیزیں سیکھنے میں کیسے مدد کی جائے؟ آج کے تیز رفتار اور بدلتے ہوئے دور میں ضروری ہے کہ ہم بچوں کو نہ صرف روایتی طریقوں سے پڑھائیں بلکہ ایسے جدید اور دلچسپ طریقے اپنائیں جو اُن کے اندر سیکھنے کی جستجو اور تجسس کو پروان چڑھائیں۔ ذیل میں چند مؤثر اور آزمودہ طریقے دیئے جا رہے ہیں جو ماؤں کے لئے نہایت مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔
سیکھنے کا ماحول خوشگوار بنائیں
 ایک خوشگوار، محفوظ اور محبت بھرے ماحول میں بچہ زیادہ بہتر طریقے سے سیکھتا ہے۔ ماؤں کو چاہئے کہ بچوں کے ساتھ دوستانہ رویہ اپنائیں، اُن کی بات غور سے سنیں اور اُنہیں سوالات پوچھنے کی آزادی دیں۔ جب بچہ محسوس کرتا ہے کہ اس کی بات کو اہمیت دی جا رہی ہے تو وہ سیکھنے میں اور زیادہ دلچسپی لیتا ہے۔
کھیل کے ذریعے سیکھنا
 بچوں کی فطرت کھیلنے کی ہوتی ہے۔ اگر سیکھنے کو کھیل کے ساتھ جوڑ دیا جائے تو بچے نہ صرف جلدی سیکھتے اور سمجھتے ہیں بلکہ اُس میں ان کا دل بھی لگتا ہے۔ تعلیمی گیمز، رول پلے، پزل، بلاکس اور ٹیم ورک پر مبنی سرگرمیاں بچوں کو تخلیقی، تجزیاتی اور عملی انداز میں سوچنے پر آمادہ کرتی ہیں۔
مشاہدے اور تجربے کی بنیاد پر سیکھنا
 ’’سننے سے بھول جاتے ہیں، دیکھنے سے یاد رکھتے ہیں اور کرنے سے سیکھ جاتے ہیں‘‘ — اس اصول کے تحت بچوں کو صرف زبانی تعلیم دینے کے بجائے انہیں مشاہدہ کروانا، سادہ تجربات کروانا، اور عملی سرگرمیوں میں شامل کرنا چاہئے۔ مثلاً پودا لگانے، پانی کی صفائی، یا کسی سائنسی مظاہرے کے ذریعے بچہ جلد سیکھتا ہے۔
ٹیکنالوجی کا دانشمندانہ استعمال
 آج کے دور میں تعلیمی ایپلی کیشنز، انٹرایکٹو ویڈیوز، آن لائن گیمز اور اے آئی (مصنوعی ذہانت) نے سیکھنے کے عمل کو نہایت دلچسپ اور مؤثر بنا دیا ہے۔ مائیں اگر نگرانی اور توازن کے ساتھ بچوں کو تعلیمی ٹیکنالوجی سے جوڑیں تو یہ ایک کارگر ذریعہ ثابت ہوسکتا ہے۔ یوٹیوب پر موجود سائنسی تجربات، تصویری کہانیاں اور معلوماتی ڈاکیومنٹریز بچوں کی سیکھنے کی صلاحیت کو نکھارتی ہیں۔
حوصلہ افزائی اور تعریف
 ہر بچہ سیکھنے کی راہ میں کچھ غلطیاں کرتا ہے۔ ایسے میں بچوں کو ڈانٹنے یا مارنے کے بجائے ان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔ جب بچے کی چھوٹی کوششوں کی تعریف کی جاتی ہے تو وہ مزید سیکھنے کی طرف مائل ہوتا ہے۔ غلطیوں کو سیکھنے کا موقع سمجھنا چاہئے، نہ کہ ناکامی۔
کہانی سنانا اور تخیل کو ابھارنا
 کہانیوں کے ذریعے بچوں کی زبان، اخلاقیات اور تخیل کو جِلا ملتی ہے۔ اچھے اخلاق، نئی معلومات، مسئلہ حل کرنے کی مہارت اور ہمدردی جیسے جذبات بھی کہانیوں کے ذریعے منتقل کئے جاسکتے ہیں۔ مائیں بچوں کو خود کہانیاں بنانے کی ترغیب دیں تاکہ ان کا تخلیقی ذہن ترقی کرے۔
سوالات کی حوصلہ افزائی
 بچوں کا سوال کرنا سیکھنے کا پہلا قدم ہوتا ہے۔ جب وہ ’کیوں؟‘، ’کیسے؟‘، ’کیا ہوگا اگر؟‘ جیسے سوالات کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ ان کا ذہن بیدار ہے۔ ماؤں کو چاہئے کہ ان سوالات کو سنجیدگی سے لیں اور صبر کے ساتھ ان کے تسلی بخش جوابات دیں یا مل کر تلاش کریں۔
روزمرہ زندگی سے جُڑی سیکھ
 بچوں کو ایسی سرگرمیوں میں شامل کریں جو روزمرہ زندگی سے متعلق ہوں جیسے خریداری، کھانا پکانا، حساب کتاب، گھر کی صفائی، یا سفر۔ ان تجربات سے بچے نہ صرف عملی مہارتیں سیکھتے ہیں بلکہ خود مختاری، ذمہ داری اور منصوبہ بندی جیسے اوصاف بھی پیدا ہوتے ہیں۔
  بچوں کی تعلیم صرف نصابی کتابوں سے نہیں بلکہ روزمرہ کی زندگی، محبت بھرا رویہ، مثبت ماحول، اور تجرباتی سرگرمیوں سے مکمل ہوتی ہے۔ ہمیں چاہئے کہ بچوں کو سیکھنے کا شوق دلائیں، ان کی دلچسپیوں کا احترام کریں اور ان کے سیکھنے کے انداز کو سمجھتے ہوئے تعلیم کو خوشگوار بنائیں۔ یاد رکھیں، بچے قوم کا مستقبل ہیں، اور ان کی بہتر تربیت ہی روشن کل کی ضمانت ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK