Inquilab Logo

آئی آئی ٹی کھڑگپور کے ماہرین نے پانی کو صاف کرنے کی نئی تکنیک تیار کی

Updated: March 16, 2021, 12:19 PM IST | Agency

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی(آئی آئی ٹی) کھڑگپور میں جاری ٹیکنیکل ایکسیلینس سینٹر پانی کی صاف صفائی پر توجہ مرکوز کررہا ہے اور اس نے ملک کی کئی ریاستوں میں صاف پینے کے پانی کی فراہمی اور سیلاب کے پانی کے نظام کی سمت میں اچھا کام کیا ہے۔

Clean Water - Pic : INN
صاف پانی ۔ تصویر : آئی این این

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی(آئی آئی ٹی) کھڑگپور میں  جاری ٹیکنیکل ایکسیلینس سینٹر پانی کی صاف صفائی پر توجہ مرکوز کررہا ہے اور اس نے ملک کی کئی ریاستوں میں صاف پینے کے پانی کی فراہمی اور سیلاب کے پانی کے نظام کی سمت میں اچھا کام کیا ہے۔سرکاری اطلاع کے مطابق آئی آئی ٹی کھڑگپور کے  پانی کی صفائی ٹیکنیکل ایکسیلینس سینٹر (سی ٹی ای ڈبلیو پی) نے ایک ماہر،کم لاگت والی نینو فلٹریشن پر مبنی تکنیک تیار کی ہے جس نے تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں ۳؍ الگ الگ مقامات پر۲۵؍ ہزار لوگوں کی صاف پینے کے پانی تک پہنچ کو یقینی بنایا ہے۔ یہ پانی بھاری دھات سے پاک ہے جو صحت کےلئے کافی خطرناک مانے جاتے ہیں۔
 میمبرین سیپریشن لیباریٹریز ،سی ایس آئی آر - انڈین کیمیکل ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ (آئی آئی سی ٹی) نے سائنس اور ٹیکنالوجی محکمے (ڈی ایس ٹی) پانی کی ٹیکنالوجی کی پہل (ڈبلیو ٹی آئی) کے تعاون سے زیادہ سے زیادہ کامپیکٹ ورٹیکل ماڈیولر  نینو فلٹریشن میمبرین سسٹم کا پروٹوٹائپ تیارکیا ہے جو زیر زمین پانی میں موجود بھاری دھات کو ہٹانے کا کام کرتا ہے۔اس کی صلاحیت ایک گھنٹہ میں۱۰۰؍ سے ۳۰۰؍  لیٹر پانی کو صاف کرنے کی ہے  اور یہ ٹیکنالوجی ہائیڈروفیلائزڈ پالیامائڈ میمبرین سسٹم پر مبنی ہے جو زیر زمین پانی میں موجود بھاری دھات جیسے آئرن کو ہٹانے میں کافی مددگار ہے۔ اس میں پمپ ہوتے ہیں جو پانی کو پہلے پریفلٹر اسمبلی میں طاقت کے دم پر بھیجتے ہیں جہاں اس میں موجود ٹھوس مواد،رنگ اور بو کو ہٹایا جاتا ہے اور اس کے بعد اسے اسپائرل وِنڈ میمبرین ماڈیول سے گزارا جاتا ہے جہاں بھاری دھات کو ہٹایا جاتا ہے۔ اس عمل میں آئرن ، آرسینک اور پانی کی زیادہ سختی کو ختم کیا جاتا ہے اور آخر میں پرا بینگنی روشنی کی مدد سے ٹینک یا پائپ لائنوں میں موجود بیماریاں پیدا کرنے والے بیکٹیریا کو ختم کیا جاتا ہے۔ آسام کے شمالی گوہاٹی کے ایک پرائمری اسکول میں بچے ایسا پانی پیتے تھے جس میں زیادہ سے زیادہ آئرن اور سی اوڈی پایا گیا تھا اور اس سے بدبو بھی آتی تھی لیکن اب آئی آئی ٹی گوہاٹی نے اسکول میں پانی پیوری فائر پلانٹ(۳۰۰؍ لیٹر فی گھنٹہ ) کو قائم کیا ہے اور لاٹھی باگیچھا پرایمری اسکول کے بچوں کو پانی کے پہلے مسئلےسے آزادی دلائی ہے۔اس پلانٹ کو ڈی ایس ٹی کے تعاون سے کیمیکل فری الیکٹرو کوئگلیولیشن تکنیک کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے اور یہ پانی میں موجود آئرن اور آرسینک کی مقدار کم کرنے،اس میں کل مکسڈ سالوینٹ،کیمیکل آکسیجن ڈیمانڈ (سی او ڈی) حاتیاتی آکسیجن ڈیمانڈ (بی او ڈی) کو بی آئی ایس کی معینہ حد سے نیچے لانے کے قابل ہے۔

tech news Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK