Inquilab Logo

گوگل نے اپنی میسجزایپ میں کئی تبدیلیاں کیں

Updated: November 11, 2020, 12:26 PM IST | Agency

گوگل اپنی میسجزایپ کے صارفین بڑھانے کیلئےسرگرم ہے ۔ اسی کے پیش نظر کمپنی نے اپنی مسیجز ایپ میں کئی تبدیلیاں کی ہیں

Google Messaging App
گوگل میسجزایپ

  گوگل اپنی میسجزایپ کے صارفین بڑھانے کیلئےسرگرم ہے ۔ اسی کے پیش نظر کمپنی نے اپنی مسیجز ایپ میں کئی تبدیلیاں کی ہیں۔ گوگل نے  وہاٹس ایپ اور دیگر میسجز ایپ کو ٹکر دینے کیلئے  اینڈرائیڈ فونز میں اپنی ٹیکسٹ میسجز ایپ کووہاٹس ایپ جیسا کرنے کی کوشش کی ہے۔گوگل کی جانب سے میسجز ایپ میں ایس ایم ایس شیڈول فیچر کی آزمائش شروع کی گئی ہے، جو صارف کو اپنا میسج مطلوبہ وقت میں بھیجنے کی سہولت فراہم کرے گا۔ اس مقصد کیلئے کسی میسج کو ڈرافٹ کرکے ایک چیٹ میں سینڈ بٹن کو کچھ دیر تک دبا کر رکھنا ہوگا۔ایسا کرنے پر۴؍ آپشنز سامنے آئیں گے جن میں سے۳؍ میں پہلے سے طے شدہ وقت جبکہ چوتھا اپنی پسند کی تاریخ اور وقت کا انتخاب کرنے کی سہولت فراہم کرے گا۔ ایسا کرنے کے بعد چیٹ میں شیڈول میسج کا پریویو نظر آئے گا اور صارف میسج کو بدلنے، فوری بھیجنے یا ڈیلیٹ کرسکے گا۔ ابھی گوگل میسجز میں سینڈ بٹن کو کچھ دیر تک دبا کر رکھنے پر ایم ایم ایس بھیجنے کا شارٹ کٹ سامنے آتا ہے۔ جسے اب شیڈول میسجز سے بدلا جارہا ہے جبکہ ایم ایم ایس کا آپشن تھری ڈاٹ مینیو میں منتقل کیا جارہا ہے۔ فی الحال یہ فیچر آزمائشی مرحلے سے گزر ررہا ہے اور صارفین کو کب تک دستیاب ہوگا، یہ کہنا مشکل ہے۔ خیال رہے کہ گوگل نے۲۰۱۸ء میں اینڈرائیڈ میسجز کو متعارف کرایا تھا جس کا مقصد صارفین کو آر سی ایس کی ابتدائی جھلک دیکھنے کا موقع مل سکے اور وہ اسے اپنے فون میں اسٹینڈرڈ ایس ایم ایس ایپ کی جگہ استعمال کرسکیں۔ ایس ایم ایس۱۶۰؍ حروف کی وہ سروس ہے جو کئی دہائیوں سے موجود ہے مگر آج کے فونز زیادہ طاقتور اور صارف زیادہ فیچرز مانگتے ہیں اور یہی چیز وہاٹس ایپ اور میسنجر کی کامیابی کا باعث بنی۔ اب گوگل اس نئی سروس کے ذریعے انہیں ٹکر دینا چاہتا ہے جس میں دیگر فیچرز کے ساتھ گوگل کے ڈیجیٹل اسسٹنٹ کی خدمات بھی صارف کو حاصل ہوگی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK