جب آپ اپنی آمدنی وخرچ کو ضبط تحریر میں لاتی ہیں تو آپ کو معلوم ہوتا ہے کہ پیسے کہاں اور کیسے خرچ کرنے ہیں اورکس مہینے آپ کن اخراجات
کے بغیر بھی کام چلا سکتی ہیں۔ جب آپ کو پورے مہینے کے اخراجات کا علم ہو گا تو یقیناً آپ دیکھیں گی کہ پیسوں کی تنگی کافی حد تک کم ہو گئی ہے
گھریلو بجٹ تیار کرنے سے فضول خرچی سے بچا جاسکتا ہے
آپ کی ہر مہینے ہونے والی کمائی کہاں خرچ ہوتی ہے؟ ان کا کوئی حساب ہے آپ کے پاس؟ یہ بات تو آپ مانیں گی کہ آمدنی کا زیادہ تر حصہ گھر خرچ میں ہی صرف ہو جاتا ہے۔
بھوپال کی فائنانس کی ماہر منیشا آنند کہتی ہیں کہ اگر پیسے برباد ہونے سے بچانا ہے تو گھریلو بجٹ کو سمجھنا ہوگا۔ اس کے لئے ایک بجٹ تیار کرنا ہوگا۔ ساتھ ہی پیسوں کو کس طرح خرچ کرنا ہے وہ جاننا ضروری ہے۔ ایسا کرکے معاشی تنگی کے سبب ہونے والے تناؤ سے بچ سکتی ہیں۔ پہلے جانتے ہیں کہ ہاؤس ہلڈ بجٹ مینجمنٹ کیا ہوتا ہے؟ اس کے لئے کن باتوں کا دھیان رکھنا پڑتا ہے؟
ہاؤس ہلڈ بجٹ کا مطلب کیا ہے؟
ماہرین کہتی ہیں کہ ہاؤس ہلڈ بجٹ کا مطلب آپ کے گھر خرچ کا حساب لگانا ہوتا ہے۔ آپ یہ بھی معلوم کرسکتی ہیں کہ کتنے پیسے کہاں خرچ ہوتے ہیں؟ مہینے کا کتنا پیسہ بچایا جاسکتا ہے؟ اس کے علاوہ آپ اپنے طرز زندگی پر ہونے والے خرچ کا بھی پتہ لگا سکتی ہیں؟
گھریلو اخراجات میں ضروری بل کی ادائیگی، ای ایم آئی کی ادائیگی اور بچت کا ٹارگیٹ پورا کرنا اور اسکول کی فیس جیسے خرچ شامل ہوتے ہیں۔
جب آپ اپنی آمدنی وخرچ کو ضبط تحریر میں لاتی ہیں، تو آپ کو معلوم ہوتا ہے کہ پیسے کہاں اور کیسے خرچ کرنے ہیں اور اس مہینے آپ کن اخراجات کے بغیر بھی کام چلا سکتی ہیں۔ جب آپ کو پورے مہینے کے اخراجات کا علم ہو گا، تو یقیناً آپ دیکھیں گی کہ پیسوں کی تنگی کافی حد تک کم ہو گئی ہے۔
ہاؤس ہولڈ بجٹ بنانے کے طریقے
کئی طرح سے ہاؤس ہلڈ بجٹ تیار کرسکتی ہیں۔ اس کا بہترین طریقہ ہے کہ آپ الگ الگ لفافے بنا لیں۔ اس سے یہ معلوم ہوجائے گا کہ کتنی رقم کہاں خرچ ہو رہی ہے؟
گھریلو بجٹ کو ۵؍ حصوں میں تقسیم کرسکتی ہیں
(۱) ڈیلی بجٹ
(۲) ویکلی بجٹ
(۳) منتھلی بجٹ
(۴) ہاف ایئرلی بجٹ
(۵) ایئرلی بجٹ
بجٹ کو الگ الگ حصوں میں بانٹنے سے خرچ پر کنٹرول رہتا ہے۔ ڈیلی بجٹ میں روزانہ کے خرچ، ویکلی بجٹ میں ہفتے میں ہونے والے خرچ، منتھلی بجٹ میں ہر مہینے ہونے والے خرچ، ہاف ایئرلی میں ۶؍ مہینے اور ایئرلی بجٹ میں سال بھر کے خرچ کا ریکارڈ رکھ سکتی ہیں۔
بجٹ بناتے وقت ۸؍ باتوں
کا دھیان رکھیں
بجٹ بناتے وقت ہمیں کچھ باتوں کا دھیان رکھنا چاہئے۔ اس سے ہمیں بجٹ بنانے میں فائدہ ملے گا۔ بجٹ کی مسلسل نظرثانی کرتے رہنا چاہئے۔ بجٹ تیار ہوجانے کے بعد بھی آپ اپنی ضرورت کے مطابق اس میں تبدیلی کرسکتی ہیں۔
(۱) گھروالوں سے مشورہ کریں۔
(۲) پہلے پلان تیار کریں۔
(۳) گھر کی سبھی ضرورتوں کا دھیان رکھیں۔
(۴) آمدنی کے حساب سے بجٹ تیار کریں۔
(۵) ناگہانی صورتحال کے لئے پیسے بچا کر رکھیں۔
(۶) بجٹ آسان ہونا چاہئے۔
(۷) وقت کے ساتھ بجٹ میں تبدیلی کرتے رہیں۔
(۸) فضول خرچی نہ ہو اس کا دھیان رکھیں۔
تین حصوں میں ہدف طے کریں
جب بجٹ کے لئے ہدف طے کریں تو اس کو بھی آپ کئی حصوں میں تقسیم کرسکتی ہیں۔ اس سے ہمیں یہ معلوم ہوتا ہے کہ شارٹ ٹرم، میڈیم ٹرم اور لونگ ٹرم ہدف کے لئے ہمیں کس طرح رقم کا استعمال کرنا چاہئے۔
شارٹ ٹرم: ہر مہینے ہونے والے خرچ طے کریں۔
میڈیم ٹرم: ملکیت خریدنے کیلئے پیسے اکٹھا کریں۔
لونگ ٹرم: بچت بھی کریں۔
اپنی آمدنی اور خرچ کا اندازہ لگائیں
آمدنی اور خرچ میں توازن ضروری ہے۔ اس کے لئے آپ ڈائری بنا سکتی ہیں جس میں سارے خرچ کا ریکارڈ رکھ سکیں۔ ڈیلی، ویکلی، منتھلی خرچ کا حساب لکھ کر رکھیں۔ خرچ اور بچت کا حساب بھی لکھنا نہ بھولیں۔
ہر مہینے ہونے والے خرچ
آمدنی کا سب سے زیادہ حصہ مہینے کے ہونے والے خرچ میں صرف ہو جاتا ہے۔ اس لئے ہمیں مہینے کے ہونے والے خرچ کا حساب بھی الگ الگ رکھنا چاہئے۔
گھریلو خرچ: سودا سلف، گھر کا کرایہ، ای ایم آئی، بجلی، پانی، فون، موبائل اور انٹرنیٹ بل۔
آنے جانے کا خرچ: روزانہ گھر سے دفتر آنے جانے کا خرچ، ویک اینڈ پر گھومنے کا خرچ۔
دیگر خرچ: اسکول، ٹیوشن، شاپنگ، تحفے تحائف اور مہمان نوازی۔
گھریلو بجٹ تیار کرنے سے کافی فائدہ ہوتا ہے، اس سے وسائل اور اخراجات سے آگاہی اور بجٹ کو متوازن رکھنے کی ترغیب ملتی ہے اور فضول خرچی سے پرہیز کا رجحان پیدا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ مقروض ہونے سے بچ جاتے ہیں