اسرائیل اتوار کی صبح سے غزہ میں انسانی امداد کا وقفہ دے گا، یہ وقفہ صبح ۱۰؍ بجے سے شام تک ہوگا، چینل ۱۲؍ کا کہنا ہے۔
EPAPER
Updated: July 27, 2025, 8:01 PM IST | Telaviv
اسرائیل اتوار کی صبح سے غزہ میں انسانی امداد کا وقفہ دے گا، یہ وقفہ صبح ۱۰؍ بجے سے شام تک ہوگا، چینل ۱۲؍ کا کہنا ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے سنیچرکی رات دیر گئے خبر دی کہ اسرائیل اتوار کی صبح سے شام تک غزہ کی پٹی میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی نافذ کرے گا۔ چینل۱۲؍ کے مطابق ’’ اسرائیلی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اتوار کی صبح۱۰؍ بجے سے شام تک غزہ کی پٹی کے کئی انسانی مراکز میں جنگ بندی کی جائے گی۔‘‘ نشریاتی ادارے نے ایک سینئر نامعلوم عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ وزیراعظم نیتن یاہو، وزیر دفاع یسرائیل کاٹز، وزیر خارجہ گدیون سار اور اعلیٰ سیکیورٹی حکام کے درمیان ایک ملاقات ہوئی، جس میں غزہ میں ’’انسانی جنگ بندی‘‘ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی افواج نے بحری امدادی جہاز’’حنظلہ‘‘ پر قبضہ کرلیا، غزہ نے شدید مذمت کی
ذرائع نے جنگ بندی کے اوقات یا اس کے دائرہ کار کے درست علاقوں کی وضاحت نہیں کی۔ اسرائیلی فوج نے بھی اقوام متحدہ اور امدادی تنظیموں کے قافلوں کی سہولت کے لیے ’’انسانی راہداریاں‘‘کھولنے کے ارادے کا اعلان کیا، اور دعویٰ کیا کہ وہ گنجان آباد علاقوں میں ’’وقفہ‘‘ کے لیے تیار ہے۔ واضح رہے کہ۲۷؍ مئی سے اسرائیل نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی امدادی ایجنسیوں کو نظرانداز کرتے ہوئے غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن (جی ایچ ایف) کے ذریعے الگ سے امداد کی تقسیم کا اقدام شروع کیا تھا۔ اس اقدام کو عالمی امدادی برادری نے بڑے پیمانے پر مسترد کر دیا۔ جی ایچ ایف کو امریکہ کی حمایت حاصل ہے۔ دریں اثنا، اسرائیلی فوج تقسیم کے مراکز کے قریب جمع ہونے والے فلسطینیوں پر گولیاں چلاتی رہتی ہے، جس سے سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ غزہ کی بھوک کا بحران ایک انسانی المیہ میں تبدیل ہو چکا ہے۔ دل دہلا دینے والی فوٹیج میں شدید کمزور رہائشی دکھائی دیتے ہیں، جن میں سے کچھ صرف ہڈیوں کے ڈھانچے تک رہ گئے ہیں، جو تھکاوٹ، پانی کی کمی اور طویل بھوک کے باعث گر پڑتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ میں قحط کی صورتحال پر دنیا بھر میں شدید تشویش
غزہ کی وزارت صحت نے ہفتہ کو بتایا کہ گزشتہ۲۴؍ گھنٹوں میں بھوک اور غذائی قلت سے مزید پانچ فلسطینی، جن میں دو بچے شامل ہیں، ہلاک ہو گئے، جس سے اکتوبر۲۰۲۳ء سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد۱۲۷؍ ہو گئی، جن میں۸۵؍ بچے شامل ہیں۔ منگل کو ورلڈ فوڈ پروگرام نے خبردار کیا کہ اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث غزہ میں ہر تین میں سے ایک شخص کئی دنوں سے بغیر کھانے کے ہے۔ عالمی سطح پر جنگ بندی کے مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے، اسرائیلی فوج نے غزہ پر وحشیانہ حملہ جاری رکھا ہے۔جس میںتقریباً ۶۰؍ ہزار فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ مسلسل بمباری نے علاقے کو تباہ کر دیا اور غذائی قلت پیدا کردی۔