Inquilab Logo

بارہویں سائنس کے بعد ایروناٹکس انجینئرنگ اور ایرواسپیس انجینئرنگ کیسے کریں؟

Updated: January 12, 2023, 1:12 PM IST | MUMBAI

بارہویں سائنس کرنے کے بعد ایروناٹکس انجینئرنگ اور ایرو اسپیس انجینئرنگ میں کیسے کریئر بنا سکتے ہیں۔ اہم کالجز اور یونیورسٹیز کے نام اور کانٹیکٹ نمبر بھی دیجئے، عین نواز ش ہوگی۔

Photo: INN
تصویر:آئی این این

 بارہویں سائنس کرنے کے بعد ایروناٹکس انجینئرنگ اور ایرو اسپیس انجینئرنگ میں کیسے کریئر  بنا سکتے ہیں۔ اہم کالجز اور یونیورسٹیز کے نام اور کانٹیکٹ نمبر بھی دیجئے، عین نواز ش ہوگی۔
جواب : اس شعبے میں کریئر کے مواقع بہت مخصو ص ہیں۔ خیال رہے کہ انجینئرنگ کے بڑے چھوٹے اداروں میں داخلہ انٹرنس امتحان کی بنیاد پر ملتا ہے ۔ یہ کورسیز آئی آئی ٹیز اور آئی آئی ایس ٹی تریوننداپورم  میں منعقد  کئے  جاتے ہیں ، آئی آئی ٹی بامبے ، کانپور،کھرگپور اور دیگر آئی آئی ٹیز میں کورس  موجود ہے۔ اس کورس میں  داخلہ جے ای ای مینس اور ایڈوانسڈ کی بنیاد پر ملتا ہے۔اسی طرح کچھ نجی ادارے ہیں ان میں داخلہ ان کے انٹرنس کے بنیاد پر ملتا ہے ۔ کچھ ڈیمڈ یونیورسٹیز ( نجی یونیورسٹی) میں بھی کورسیز موجود ہیں ۔ ان میں فیس کافی زیادہ ہے ۔ 
 ایک  اہم بات آپ کی معلومات کے لئے عرض ہے کہ اس شعبے میں ایک اور کورس کے تئیں اکثر طلبا اور والدین پریشان ہوجاتے ہیں اس کا نام ہے’ ائیر کرافٹ  مینٹینس  انجینئرنگ  ‘یہ ایک ڈپلوما کورس ہے جو بی ٹیک کے برابر ہر گز نہیں ہے اس لئے  اس کورس میں داخلے سے قبل اس بات کا خیال کریں۔ دہلی ، چندی گڑھ، بنگلوران شہروں میں کچھ ادارے موجود ہیں ۔جس میں داخلہ انٹرنس کی بنیاد پر ہوتا ہے۔
 میں بی ایس سی کر رہا ہوں آگے کی اسٹڈی کےلئے پیسے نہیں ہیں کیا کرنا ہوگا ؟کم خرچ میں کوئی اچھا سا کورس بتائیں۔
جواب : آپ بی ایس سی کرتے ہوئے ٹیوشن و دیگر دوسرے کام کرکے پیسہ کماسکتے ہیں ۔ کئی کورسیز آن لائن طریقے  سے کیے جاسکتے ہیں جن کورس کی فیس بہت ہی معمولی ہے ۔ کورس آپ کو کون سا کرنا ہے اس کا فیصلہ آپ کو خود کرنا ہے۔ آپ بہت سے غیر رویتی کورسیز کر سکتے ہیں جن میں ڈیجیٹل مارکٹنگ ، ویڈیو ایڈیٹنگ ، یو ایکس ، یو آئی ، سی سی ٹی وی کیمرہ سر ویلینس ، مارکیٹ ریسرچ ، سوشیل میڈیا  ریسرچر و ایمیج میکر اس طرح کہ کئی کورسیز کر سکتے ہیں۔آپ مزید رہنمائی کے لیے سی ٹیگ نئی دہلی سے رابطہ کریں ۔ فیضی صاحب  سی ٹیگ : 9711244331

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK