Inquilab Logo Happiest Places to Work

موسم ِسرما میں بچوں کی صحت کی حفاظت کیسے کریں؟

Updated: December 20, 2021, 2:39 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

ماہرین اطفال کے مطابق بچوں کی صحت سے متعلق موسم سرما میں پیش آنے والے مسائل سے پیشگی بچاؤ کے لئے اقدامات کئے جا سکتے ہیں۔ بچوں کو ٹھنڈ، بخار، نزلہ، زکام اور کھانسی لگنے سے قبل سردی کے اثرات سے محفوظ رکھ کر ان پریشانیوں سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے

The health of the baby is directly linked to the mother so mothers should not neglect their health.Picture:INN
بچّے کی صحت براہ راست ماں سے جڑی ہوتی ہے، لہٰذا مائیں اپنی صحت کو نظرانداز نہ کریں۔ تصویر: آئی این این

نومولود بچوں کو موسم سرما میں حفاظت اور دیکھ بھال کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے، نومولود بچوں کو سردی جلدی لگ جاتی ہے، بچوں کو موسمی اثرات سے بچانا مشکل ہوتا ہے مگر یہ نا ممکن نہیں ہے، چند اقدامات کر کے بچوں کی صحت سے متعلق پیش آنے والے  مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔
 ماہرین اطفال کے مطابق بچوں کی صحت سے متعلق  موسم سرما میں پیش آنے والے مسائل سے پیشگی بچاؤ کیلئے اقدامات کئے جا سکتے ہیں، بچوں کو ٹھنڈ، بخار، نزلہ، زکام اور کھانسی لگنے سے قبل سردی سے بچا کر ان پریشانیوں سے چھٹکارہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔
 بچے کی صحت براہ راست ماں سے جڑی ہوتی ہے، ماں بچے کی دیکھ بھال کے دوران اگر تجویز کردہ چند ٹپس پر عمل کر لے تو یہ عمل فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔
بچوں کی دیکھ بھال کیسے کی جائے؟
ز ماہرین ِ اطفال کے مطابق، سب سے پہلے تو روزانہ کی بنیاد پر اپنے بچے کو صاف ستھرا رکھیں، سردیوں میں بچے کو نیم گرم پانی سے نہلا ئیں، اس سے قبل کسی بھی معیاری بے بی آئل سے بچے کے جسم کا اچھی طرح مساج کریں۔
ز غسل دینے کے بعد بچے کو کچھ دیر کے لئے دھوپ میں بٹھائیں۔
ز نہانے کے بعد ہر کوئی سردی سے بچنا چاہتا ہے ۔جیسے ہی جسم سے پانی کی گرم تپش ختم ہوتی ہے جسم ٹھنڈا ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ یہ صورتحال بچے کے لئے صحیح نہیں ہوتی لہٰذا بچے کو نہلانے سے پہلے کمرے کو گرم کریں تاکہ نہلانے کے بعد گرم کمرے میں بچے کو لے کر آئیں اس طرح بچے کوسردی نہیں لگے گی اور اس کوسکون ملے گا ۔
ز بچے کو ٹھنڈ سے محفوظ رکھنے کے لئے گرم کپڑوں کا مسلسل استعمال نہ کریں، اس سے پسینہ آتا ہے اور ٹھنڈے پسینے کی وجہ سے بچہ کھانسی اور ٹھنڈ میں بھی مبتلا ہو سکتا ہے۔
ز سردیوں میں بچوں کو پانی کی کمی ہونے سے بچائیں، بچے کو وقفے وقفے سے نیم گرم پانی دیتی رہیں تا کہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔
ز ٹھنڈ سے بچانے کے لئے بچے کو تھوڑی مقدار میں روزانہ شہدچٹائیں۔
ز رات میں بچے کو ہمیشہ خشک ڈائپر پہنائیں، بچے کا ڈائپر ہر ۶؍ سے ۸؍ گھنٹے میں تبدیل کر دیں۔ 
ز اگر بچے کی جلد موسم سے متاثر ہو کر سرخ اور پھٹی نظر آنے لگی ہے تو ایسے پروڈکٹس استعمال کریں جس میں وٹامن اے اور ڈی موجود ہوں یا جو خصوصی طور پر بچوں کے لئے بنائی جاتی ہیں۔
ز جو مائیں بچوں کو دودھ پلاتی ہیں انہیں خود بھی بہت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے لہٰذا وہ سردیوں میں خود بھی ٹھنڈے پانی، ٹھنڈے مشروبات اور ٹھنڈی چیزوں سے پرہیز کریں۔
سردیوں میں بچوں کی جلد کی 
حفاظت کیسے کی جائے؟
 سرد موسم میں بچوں کی جلد کی حفاظت کے لئے  پہلے سے زیادہ توجہ دیں، سردموسم جلد کو خشک کردیتا ہے جس کی وجہ سے جلد میں خارش ہونے لگتی ہے اور جلد میں نمی کم ہوجاتی ہے۔
 کچھ حفاظتی تدابیر اپنا کر مذکورہ بالامسائل سے بجا جا سکتا ہے:
موئسچرائزنگ: بچے کو نہلانے کے بعد فوراً باہر لے کر نہیں جائیں، نہلانے کے بعد بچے کے پورے جسم پر موئسچرائزر کا استعمال کریں تا کہ بچے کے جسم میں نمی کی کمی نہ ہو، سر سے پاؤں تک کسی اچھے لوشن یا زیتون کے تیل کا استعمال کریں۔
سردیوں میں بچوں کے ملبوسات: سرد موسم میں بچے کو گرم ملبوسات پہنانا چاہئے، مگر یہ اس قدر گرم نہ ہوں کہ پسینہ آنے لگے، بے بی جلد کی مناسبت سےنرم، گرم ملبوسات صحیح رہتے ہیں، کیونکہ سرد موسم میں بچے کی جلد اور بھی نرم ہو جاتی ہے۔
مالش کریں: یوں تو ہر موسم میں ہی بچوں کی مالش پابندی سے کرنی چاہئے، لیکن موسم سرما میں بچوں کی جلد کو اضافی توجہ اور دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔ نیم گرم پانی سے غسل کرنے کے بعد سرسوں کے تیل سے اپنے بچوں کی مالش کریں، یہ مالش ان کی جلد کو قوت بخشے گی۔ جلد ہمارے جسم کا حساس ترین حصہ ہے اور بچوں کی جلد تو بہت ہی نرم و نازک ہوتی ہے، اس لئے اس کی حفاطت کریں۔ مالش کرنے سے پہلے اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ کے ہاتھ گرم ہوں ۔آپ چاہیں تو تیل کو بھی نیم گرم کرسکتی ہیں ۔ایسی جگہ بیٹھ کر مالش کریں جہاں بچے کو ہوا نہ لگے۔کمر اور سینے پر گولائی میں مالش کرنے سے بچے کو سکون ملے گا اور دوران خون بڑھے گا۔ مالش کے بچے پُرسکون نیند لیتے ہیں۔
مائیں اپنا خیال رکھیں
 مائیں خود بھی گرم کپڑے پہنیں اور خشک میوہ جات کو اپنی خوراک کا لازمی حصہ بنائیں کیونکہ ماں تندرست رہے گی تو بچہ بھی تندرست رہے گا۔
 سرد ہوائوں اور جاڑوں میں فقط تھوڑی سی احتیاطی تدابیر کے ذریعے ہر ماں اپنے بچے کو بیمار ہونے سے بچا سکتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK