Inquilab Logo

بچوں کے امتحانات کی تیاری میں ماؤں کا اہم کردار

Updated: February 06, 2023, 4:20 PM IST | Dr. Sherman Ansari | Mumbai

عنقریب دسویں اور بارہویں کے امتحانات شروع ہونے والے ہیں۔ اس دوران ماؤں کیلئے ضروری ہے کہ وہ بچوں کیلئے ایسا ماحول فراہم کریں جس سے بچوں کی توجہ ان کی پڑھائی پر مرکوز کرنے میں مدد ملے۔ ساتھ ہی مائیں ان کے کھانے پینے کا بھی خیال رکھیں کیونکہ ایک صحتمند جسم کی ذہنی کارکردگی بہتر ہوتی ہے

Mothers should let the child study in a quiet place, so that he can study with mental equanimity.
ماؤں کو چاہئے کہ وہ بچے کو پُرسکون جگہ پر پڑھنے دیں، تاکہ وہ ذہنی یکسوئی کے ساتھ پڑھائی کرسکے

بچوں کے سالانہ امتحانات قریب ہیں اور تقریباً ہر بچے کی خواہش ہوتی ہے کہ امتحانات میں اچھے نمبرات حاصل کریں لیکن امتحانات کے نتائج تمام بچوں کے یکساں اور اعلیٰ نہیں ہوتے۔ نتائج کا انحصار بہت حد تک اس بات پر ہوتا ہے کہ بچوں نے کتنی توجہ اور لگن سے پڑھائی کی ہے۔ اور یہ بات یقینی ہے کہ جب تک بچوں کو معلومات سیکھنے یا ہنر سیکھنے کی شدید خواہش نہ ہو اپنی تمام تر توجہ ان کیلئے ایک جگہ مبذول کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ بہت ساری وجوہات ہیں مثلاً ٹیلی ویژن، اسمارٹ فون، سوشل میڈیا، دوست اور خاندان کے افراد جو آپ کے بچوں کو اسکول میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے مقصد سے ہٹا سکتے ہیں اس لئے ماؤں کیلئے ضروری ہے کہ وہ بچوں کیلئے ایسا ماحول بنائیں جو بچوں کی توجہ ان کی پڑھائی پر مرکوز کرنے میں مدد کرے۔ ماؤں کو چاہئے کہ بچوں کیلئے ایسا شیڈول بنائیں جس سے بچے کی پڑھائی بہتر انداز میں ہو۔ اس مضمون میں چند تجاویز پیش کی گئی ہیں جن پر عمل کرکے مائیں اپنے بچوں کو امتحانات کیلئے تیار کرنے میں مدد کرسکتی ہیں
مثالی ماحول
 مثالی ماحول سے مراد پڑھائی کے لئے سازگار ماحول جو خلفشار سے پاک ہو جہاں بچہ بیٹھ کر پوری توجہ کے ساتھ پڑھائی کرسکے اور اس جگہ ایسی چیزیں نہیں ہونی چاہئے جس سے بچے کا دھیان بٹ جائے۔ مثلاً موبائل فون، ٹی وی اور گھر کے افراد کا شور وغیرہ وغیرہ۔ بچوں کو چاہئے کہ وہ پڑھائی کی مخصوص جگہ بنائیں۔ بستر پر یا ایسی پوزیشن پر لیٹ کر پڑھائی نہ کرنے دیں کہ انہیں نیند آجائے۔ روشنی والے کمرے میں مطالعہ کرنے دیں۔
ضروری لوازمات
 جب بچے پڑھائی کرنے بیٹھیں تو تمام ضروری لوازمات مثلاً پینسل، پین، ہائی لائٹر، کاپی، کتاب اور کیکولیٹر لے کر بیٹھیں۔ ماؤں کا مقصد یہ ہونا چاہئے کہ بار بار چیزوں کے لئے اٹھنے سے ان کا وقت برباد نہ ہو اور وہ یکسوئی سے پڑھائی کرسکیں۔
ٹائم ٹیبل بنائیں
 منصوبہ بندی کے بغیر کوئی کام کارآمد نہیں ہوسکتا۔ اس لئے بچوں کو چاہئے کہ وہ ۳۰؍ منٹ کے وقفے کے ساتھ ایک گھنٹے یا ۲؍ گھنٹے کا ٹائم ٹیبل بنائیں کیونکہ اگر آپ جانتے ہیں کہ وقفہ آنے والا ہے تو آپ کیلئے ایک گھنٹہ مسلسل پڑھنا آسان ہو جاتا ہے۔ اسی طرح ایک دن میں وقفے وقفے سے مختلف مضامین کا شیڈول تیار کریں کیونکہ ایک مضمون پڑھتے پڑھتے بھی بوریت کا احساس غالب آجاتا ہے۔ کچھ بچے صبح جلدی اٹھ کر پڑھائی کرتے ہیں کچھ بچے رات دیر تک جاگ کر پڑھتے ہیں، اس کے مطابق ٹائم ٹیبل بنائیں۔ البتہ صبح جلدی اٹھ کر پڑھنا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔
مطالعہ کے مختلف طریقے
 ماؤں کو چاہئے کہ وہ دھیان رکھیں کہ بچے اپنے آپ کو محض مطالعہ کے ایک طریقے تک ہی محدود نہ رکھیں جیسے نصابی کتاب پڑھنا یا جوابات رٹنا وغیرہ۔ بچوں کو چاہئے کہ وہ مطالعہ کے وقت مختلف تکنیک کا خیال رکھیں مثلاً اسٹڈی کارڈ بنائیں، کوئز کے انداز میں مواد یاد رکھیں، معلوماتی ویڈیوز دیکھیں اور اپنے نوٹس کو اپنے الفاظ میں لکھیں۔ اس طرح ان کی پڑھائی زیادہ دلچسپ اور مؤثر ہوگی۔
مطالعہ کو مزید فعال بنائیں
 ماؤں کو چاہئے کہ وہ بچوں کو ترغیب دیں کہ وہ کس طرح مطالعے کو مؤثر اور کارآمد بناسکتے ہیں؟ جیسے درسی کتاب کو بلند آواز میں پڑھنا، اہم عنوانات پر نوٹس تیار کرنا اور دوستوں کے ساتھ مل کر پڑھائی کرنا وغیرہ۔ یہ طریقے کارآمد ثابت ہوں گے۔
حوصلہ دیں
 کبھی کبھی ہمیں آگے بڑھنے کے لئے حوصلہ افزائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر بچہ دیانتداری سے امتحانات کی تیاری کر رہا ہے تو اسے حوصلہ دیں۔ اس کی تعریف کریں۔ اگر ممکن ہو تو کوئی چھوٹا سا تحفہ بھی دیں۔ تحفے میں کوئی کارآمد چیز ہو تو زیادہ بہتر ہوگا۔ اس سے بچے کا حوصلہ بڑھے گا اور وہ اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کی کوشش کرے گا۔
متوازن غذا
 امتحانات کے دنوں میں بچوں کو مقوی غذا کی ضرورت ہوتی ہے، مثلاً انہیں مٹھی بھر گری دار میوے، انجیر، کیلا یا موسی پھل، بروکلی اور مچھلی وغیرہ کھلائیں۔ پڑھائی کے دوران جنک فوڈ اور میٹھا نہ کھلائیں۔ اس کے علاوہ مناسب مقدار میں پانی پلاتے رہیں۔ یاد رہے غذا اچھی ہوگی تو جسم صحتمند رہے گا اور ذہن کی کارکردگی بھی بہتر ہوگی۔
مناسب نیند لیں
 اکثر بچے امتحانات کی تیاری کرتے وقت کم سوتے ہیں یہ طریقہ غلط ہے۔ کم سونے سے ذہنی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔ بہتر یہ ہوگا کہ بچوں امتحانات کی تیاری کے دوران اور امتحانات کے دوران بھی کم از کم ۶؍ سے ۷؍ گھنٹے کی نیند لیں۔ مائیں اس بات کا خاص دھیان رکھیں۔

Mothers Exam Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK