Inquilab Logo

ہر غلطی کیلئے خود کو ذمہ دار ٹھہرانا درست نہیں

Updated: February 22, 2021, 11:03 AM IST | Inquilab Desk

یہ ممکن نہیں ہے کہ حالات ہمیشہ موافق ہوں، ایسے میں چند خواتین ہر ناخوشگوار صورتحال کیلئے خود کو ذمہ دار سمجھتی ہیں اور خود سے ناراض بھی رہنے لگتی ہیں۔ ایسی صورتحال آپ کی ذہنی صحت کیلئے نقصاندہ ثابت ہوسکتی ہے۔ ایسا کیوں ہوتا ہے اور اس سے کیسے بچا جائے، اس مضمون میں جانیں....

Girl Thinking - Pic : INN
غلطیاں سبھی سے ہوتی ہیں اس لئے چھوٹی چھوٹی باتوں کے لئے خود کو ذمہ دار نہ سمجھیں

’’ہمیشہ میرے ساتھ ہی ایسا کیوں ہوتا ہے، جب بھی مَیں کچھ اچھا کرنے کی کوشش کرتی ہوں، اچانک آنے والی رکاوٹ میرا سارا کام بگاڑ دیتی ہے۔ آج پھر میرا نمبر آنے سے پانچ منٹ پہلے ہی بینک کا کاؤنٹر بند ہوگیا۔ مجھے اتنا غصہ آیا کہ مَیں نے کھانا بھی نہیں کھایا....، اس نے میرے ساتھ بہت برا سلوک کیا، مجھے یہ سوچ کر افسوس ہو رہا ہے کہ مَیں ملنے کیوں گئی....، مَیں ہوں ہی ایسی، ہمیشہ دوسروں کی باتوں میں آجاتی ہوں....‘‘ ایسی چھوٹی چھوٹی باتوں پر خود سے خفا ہونے والی کئی خواتین ہمارے آس پاس موجود ہوتی ہیں۔ ایسی خواتین ہر ناخوشگوار صورتحال کے لئے خود کو ذمہ دار سمجھنے لگتی ہیں۔ باہر سے ایسی خواتین پُرسکون نظر آتی ہیں لیکن ان کے اندر غصہ بھرا ہوا ہوتا ہے کیونکہ دوسروں کے سامنے ایسی خواتین اپنی ناراضگی ظاہر کرنے سے ڈرتی ہیں:
وجہ کیا ہے؟
 جو خواتین شروع ہی سے کم گو اور شرمیلی ہوتی ہیں وہ کم بولتی ہیں اور دوسروں کے سامنے کھل کر اپنے جذبات کا اظہار نہیں کر پاتی۔ اس لئے ایسی خواتین جب کسی سے ناراض ہوتی ہیں تو اس کے سامنے اپنی بات نہیں رکھ پاتی، لیکن ایسی منفی باتیں مسلسل انہیں پریشان کر رہی ہوتی ہیں۔ پھر ایک وقت ایسا بھی آتا ہے جب یہ اپنی اداسی کے لئے خود کو ذمہ دار سمجھنے لگتی ہیں۔ چند خواتین اپنی شخصیت کے تعلق سے کافی حساس ہوتی ہیں۔ اسی وجہ سے دوسروں کے سامنے ناراضگی ظاہر نہیں کرتی۔ ایسے میں سارا غصہ خود ہی اتارتی ہیں۔ اسی طرح جن بچوں کی پرورش سخت نظم و ضبط بھرے ماحول میں ہوتی ہے وہ اطاعت شعار بن جاتے ہیں اور بڑے ہونے کے بعد بھی دوسروں کے سامنے اپنی نااتفاقی ظاہر نہیں کر پاتے۔ ایسی خواتین کوئی غلطی نہ ہونے پر بھی خود کو ذمہ دار ٹھہراتی ہیں اور خاموش رہ کر خود کو ہی سزا دے رہی ہوتی ہیں۔ جن خواتین میں جذباتی فراست (Emotional intelligence) کی کمی ہوتی ہے اور جو اپنے مزاج اور جذبات کے اتار چڑھاؤ کو پہچان نہیں پاتی، ایسی خواتین بھی ہمیشہ کنفیوژ رہتی ہیں۔ اکثر چھوٹی چھوٹی باتوں پر ان کا موڈ آف ہوتا ہے مگر یہ اس کی وجہ تلاش نہیں پاتی۔ لہٰذا اپنے آپ کو ہی سزا دینے لگتی ہیں۔ جن لڑکیوں کو بچپن ہی سے برداشت کرنا سکھایا جاتا ہے، انہیں یہ مسئلہ زیادہ ہوتا ہے۔ شادی کے بعد وہ گھر کے ہر فرد کی ضرورتیں پوری کرتی ہیں، مگر ان کے پاس اپنے بارے میں سوچنے کا وقت ہی نہیں ہوتا۔ اس سے ان کا دل ہمیشہ بیزار رہتا ہے۔ گھر میں سکون برقرار رکھنے کے لئے وہ کسی سے کوئی شکایت نہیں کرتیں مگر غصے میں آکر اپنی ساری دلچسپیوں کو قربان کر دیتی ہیں۔ اس سے انہیں بھی اندازہ نہیں ہوتا لیکن ان کے مزاج میں چڑچڑا پن آجاتا ہے۔
نقصان کیا ہے؟
 خود سے ناراض رہنے والی خاتون ہر لمحہ اپنا ہی نقصان کرتی ہے۔ ایسی خواتین اعتماد کھو دیتی ہیں۔ وقت کے ساتھ ایسی خواتین کا نظریہ منفی ہوجاتا ہے۔ ہمیشہ تناؤ میں مبتلا رہنے کی وجہ سے پروفیشنل لائف میں ان کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے، جو ان کے کریئر کے لئے بہت نقصاندہ ثابت ہوتا ہے۔ کھانے سے دل ہٹ جانا، نیند کی کمی کے سبب انہیں انیمیا (خون کی کمی)، بی پی (ہائی اور لَو بلڈ پریشر) اور مائیگرین جیسی بیماریاں بھی ہوسکتی ہیں۔ طویل عرصے تک ایسی صورتحال میں جینے والی خواتین ڈپریشن میں مبتلا ہوسکتی ہیں۔ ایسی خواتین کو یہ سمجھنے کی کوشش کرنی چاہئے کہ غلطیاں سبھی سے ہوتی ہیں اور کوئی بھی انسان پرفیکٹ نہیں ہوتا ہے۔
معاف کرنا سیکھیں
 چند خواتین اپنی ذات میں گم رہتی ہیں۔ ایسی خواتین کو اگر کبھی دوسروں کی کوئی بات ناپسند ہوتی ہے تو وہ ان کے سامنے ناراضگی ظاہر نہیں کرتی، لیکن ان کی باتوں کو دل پر لے لیتی ہیں۔ بعد میں منفی تجربے کو یاد کرکے اُداس ہوجاتی ہے۔ ایسی خواتین صرف دوسروں کو ہی نہیں بلکہ خود کو بھی آسانی سے معاف نہیں کر پاتی۔ اسی وجہ سے یہ ہمیشہ اداس رہتی ہے۔ اگر انسان دوسروں کے ساتھ خود کو بھی معاف کرنا سیکھ جائے تو اس کے کئی مسائل یوں ہی حل ہوجائیں گے۔ ہر بات کے لئے خود کو ذمہ دار ٹھہرانے کی عادت آپ کے لئے نقصاندہ ثابت ہوسکتی ہے۔ اگر کبھی کسی سے کوئی اختلاف ہو تو بات چیت کے ذریعے اسے وہیں ختم کر دینا چاہئے۔ زندگی کا ہر لمحہ بے حد قیمتی ہے۔ اس لئے بری یادوں کو بھول کر ہمیں ہمیشہ تابناک مستقل کے بارے میں سوچنا چاہئے۔
چند ضروری باتیں
ز اگر آپ کے ساتھ بھی ایسا ہوتا ہے تو فوراً ہوشیار ہو جائیں۔ اگر کسی کی کوئی بات آپ کو بری لگتی ہے تو اسے ضرور بتائیں، لیکن خود کو ذمہ دار ٹھہرانے کی عادت ترک کر دیں۔
ز غلطیاں سبھی سے ہوتی ہیں اس لئے چھوٹی چھوٹی باتوں کے لئے خود کو ذمہ دار نہ سمجھیں۔
ز خود سے محبت کریں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK