Inquilab Logo

جے ای ای مین ۲۰۲۴ء: ۲۳؍طلبہ نے۱۰۰؍پرسنٹائل حاصل کئے

Updated: February 14, 2024, 12:44 PM IST | Agency | New Delhi

مسلم طلبہ میں امتیازی کامیابی حاصل کرنے والوں میں محمد صدیق ناگالینڈ، شیخ سورج آندھراپردیش اور ابوبکر صدیق بہار کے ریاستی ٹاپر بنے۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) نے منگل کو جے ای ای مین۲۰۲۴ء (پیپرفرسٹ : بی ای /بی ٹیک) کے پہلے سیشن کے امتحان کا نتیجہ جاری کردیا ہے۔ اس داخلہ امتحان میں  ملک بھر سے ۲۳؍  امیدواروں نے ۱۰۰؍  پرسنٹائل حاصل کئے ہیں۔ ان میں  ایک بھی خاتون امیدوار شامل نہیں  ہے۔ اس امتحان میں  قومی سطح پرہریانہ کے گروگرام سے تعلق رکھنے والے شیوانش نائر نے ٹاپ کیا ہے۔ ۱۷؍ سالہ شیوانش نے ۱۰۰؍پرسنٹائل حاصل کئے ہیں۔
۱۰۰؍پرسنٹائل حاصل کرنے کے معاملے میں  کس ریاست سے کتنے امیدوار ہیں ؟
صد فیصد اسکور حاصل کرنے والوں  میں سب سے زیادہ۶؍ امیدوار تلنگانہ سے تعلق رکھتے ہیںْاس کے بعد ۳؍آندھراپردیش، ۳؍ راجستھان، ۳؍مہاراشٹر، ہریانہ ۲، دہلی ۲؍اورگجرات، کرناٹک اورتامل ناڈو سے ایک ایک امیدوار شامل ہیں۔۱۰۰؍ پرسنٹائل حاصل کرنے والوں میں مہاراشٹر سے آرین پرکاش، گجارے نیل کرشنا نرمل کمار اور دکشیش مشرا شامل ہیں۔
ریاستی سطح پر ٹاپ کرنے والے مسلم امیدوار
محمد صدیق احمد چودھری، ناگا لینڈ  ۹۸ء۸۷
شیخ سورج، آندھراپردیش   ۱۰۰
ابوبکر صدیق، بہار     ۹۹ء۹۹
آل انڈیا ٹاپر شیوانش آئی آئی ٹی بامبے سے کمپیوٹر سائنس انجینئرنگ کرنا چاہتے ہیں 
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق شیوانش نائر اس داخلہ امتحان کی تیاری نویں جماعت سے کررہے تھے۔ شیوانش نے کہا کہ’’تیاری میں کوچنگ کی اہمیت ہوتی ہے لیکن میرا ماننا ہے کہ اساتذہ کی محنت و رہنمائی کے بغیر آپ صدفیصد نمبرات حاصل نہیں کرسکتے۔ ‘‘ شیوانش کوفزکس، کیمسٹری اور میتھس میں دلچسپی ہے یہی وجہ ہے انہوں  نے انجینئرنگ کو اپنا ہدف بنایا۔ اس ہونہار طالب علم کا کہنا ہے کہ ’’آپ کی توجہ ہمیشہ بہتر سے بہتر کارکردگی پر ہونی چاہئے، نہ کہ بہتر نتیجہ پر، کیونکہ جب آپ اپنا بیسٹ دینے کی بھرپور کوشش کریں  گے تو امتیازی نمبرات خودبخود مل جائیں گے۔ ‘‘
 خیال رہے کہ جوائنٹ انٹرنس ایگزامنیشن (جے ای ای) مین ۲۰۲۴ءکے پہلے سیشن کا امتحان ملک کے ۲۹۱؍ شہروں  میں قائم کئے گئے ۵۴۴؍ مراکز پر منعقد کیا گیا تھا۔ جس میں ۱۱ء۷۰؍لاکھ امیدواروں  نے شرکت کی تھی۔ یہ داخلہ امتحان ہندی، اردو، مراٹھی، انگریزی، آسامی، بنگالی، گجراتی، کنڑا، ملیالم، اوڑیا، پنجابی، تمل اور تیلگو زبان میں دینے کی سہولت تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK