Inquilab Logo

کیرالاکی ریماشاہ جی کایوایس گلوبل انڈرگریجویٹ(یوگریڈ)ایکسچینج پروگرام میں انتخاب

Updated: December 01, 2021, 1:31 PM IST | Agency

امریکی اسکالرشپ پروگرام کے تحت ہندوستان بھر سے اعلیٰ تعلیم کے لئے ۵؍طلبہ کو منتخب کیا گیا ہے جنہیں اپنے کورسیز کا آخری سیمسٹر امریکی یونیورسٹی/کالج سے مفت میں مکمل کرنے کا موقع ملے گا ۔

Rima with her mother.Picture:INN
ریما اپنی والدہ کیساتھ تصویر: آئی این این

 امریکی اسکالرشپ پروگرام کے تحت ہندوستان بھر سے اعلیٰ تعلیم کے لئے ۵؍طلبہ کو منتخب کیا گیا ہے جنہیں اپنے کورسیز کا آخری سیمسٹر امریکی یونیورسٹی/کالج سے مفت میں مکمل کرنے کا موقع ملے گا ۔  ان میں ریما شاہ جی بھی شامل ہیں۔ اس طرح وہ اپنی ریاست اور علاقہ کی طالبات کے لئے مشعل راہ بنی ہے۔  ۲۰؍  سالہ ریمانے  یہ شاندار موقع ملنے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں خودمختار خاتون بننا چاہتی ہوں۔ ‘‘ ریما شاہ جی  جنوری ۲۰۲۲ء میں امریکہ کی  لوسیانا ریاست کے لیکز چارلز میں واقع  میکنیز اسٹیٹ یونیورسٹی  سے کمپیوٹر سائنس انجینئرنگ کا اپنا آخری سیمسٹر مکمل کریں گی۔ تفصیلات کے مطابق کیرالا کی کمپیوٹر سائنس انجینئرنگ کی طالبہ ریما شاجی ان ۵؍ خوش نصیب طلبہ میں شامل ہوئی ہیں جو ’یو ایس گلوبل گریڈ پروگرام‘ کے تحت اعلیٰ تعلیم کے لئے امریکہ جائیں گے۔  تفصیلات کے مطابق ریما شاہ جی کُٹّی پورم ایم ای ایس کالج آف انجینئرنگ کی طالبہ ہے۔ یو ایس گلوبل انڈرگریجویٹ ایکسچینج پروگرام نامی اس اسکالر شپ کا مقصد باصلاحیت ابھرتے ہوئے طلبہ کو امریکی کالج /یونیورسٹی سے  ایک سیمسٹر کی تعلیم حاصل کرنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔ اس پروگرام کے تحت منتخب طالب علم کو اس کے شہر سے امریکی یونیورسٹی/کالج  تک کی راؤنڈ ٹرپ  کے اخراجات دئیے جاتے ہیں۔  اتنا ہی نہیں اس اسکالرشپ میں  ٹیوشن (کالج فیس) ، رہائش ، دووقت کے طعام کے اخراجات بھی شامل ہیں۔ اسی کے ساتھ ریما کو روزمرہ کے اخراجات کے لئے جیب خرچ بھی ملے گا۔ ریما نے اس اسکالر شپ پروگرام کے لئے گزشتہ جنوری میں درخواست دی تھی اور ۹؍نومبر کو اس کا انتخاب عمل میں آیا ۔ اس کے بعد کئی طرح کے مراحل سے گزرنا پڑا ، جس میں ’ٹی او ای ایف ایل ‘ امتحان اور انٹرویو سے بھی گزرنا پڑا۔ ریما نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ’’جب انٹرویوور نے مجھ سے سوال کیا کہ مجھے کیوں منتخب کیا جانا چاہئے ؟ تو میں نے جواب دیا تھا کہ اگر میرا انتخاب ہوگا تو میں لڑکیوں کے مشعل راہ بنوں گی، اس سے انہیں اپنے خوابوں کو پورا کرنے کا حوصلہ ملے گا۔میں امریکہ سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد اپنے علم سے اپنے وطن کے طلبہ کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کروں گی۔‘‘ اس نے مزید بتایا کہ ’’میرے والد کے انتقال کے بعد میری والدہ نے ہی مجھے اور میری بہن تسنیم کی اکیلے دیکھ بھال و پرورش کی ، میں اپنی والدہ کور ول ماڈل مانتی ہوں ۔‘‘ ریما اپنی تعلیم مکمل کرکے اگلے سال جون میں وطن لوٹ آئے گی۔ اس نے آخر میں کہا کہ معاشی طور سے پسماندہ گھروں کے بچے بھی  چاہیں تو بیرون ممالک اعلیٰ تعلیم حاصل کرسکتے ہیں، اس کے لئے انہیں بہترین تعلیمی کارکردگی کے ساتھ اسکالرشپ کے حصول کی سنجیدہ کوشش کرنی چاہئے۔ (ایجنسی)

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK