Inquilab Logo Happiest Places to Work

وقت کی اہمیت کو جانیں، اُس کی قدر کریں

Updated: October 25, 2021, 11:14 AM IST | Rehana Qadri | Juhu Scheme, Mumbai

جن قوموں نے وقت کی پابندی کا خیال نہ رکھا وہ قومیں برباد ہوگئیں۔ ہم وقت کے غلام ہیں۔ وقت کسی کا نہیں ہوتا ہے اور نہ ہی کسی کیلئے ٹھہرتا ہے۔ دُنیا میں ہر چیز کی کچھ نہ کچھ تلافی ہے مگر وقت کی نہیں۔ وقت کا ہر لمحہ ہمارے پاس امانت ہے۔ ہمیں چاہئے کہ وقت کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اِس سے بھرپور استفادہ کریں

 A moment of time is worth more than millions and crores of rupees. Picture:INN
وقت کا ایک لمحہ لاکھوں اور کروڑوں روپوں سے زیادہ قیمتی ہے، اس کی قدر کریں اور اپنی اولاد کو بھی اس کی اہمیت سے واقف کروائیں۔ تصویر: آئی این این

’’وقت‘‘ انسانی زندگی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کی اہمیت بھی بہت زیادہ ہے۔ پوری نظام کائنات وقت کی پابند ہے۔ چاند، سورج، ستاروں کی گردش، دن اور رات کا بننا، موسموں کی تبدیلی، فصلوں، پھلوں، گلوں کے بھی اوقات مقرر ہیں۔ کسان وقت پر فصلیں کاشت کرتا ہے، اور وقت پر ہی فصلیں کاٹتا ہے۔ تعلیمی ادارے، اسکول، کالج، آفس وقت پر کھلتے ہیں اور وقت پر ہی بند ہوتے ہیں۔ امتحانات کا بھی وقت مقرر ہوتا ہے۔ غرض کہ زندگی کا ہر شعبہ وقت سے منسلک ہے۔ وقت کا ایک لمحہ لاکھوں اور کروڑوں روپوں سے زیادہ قیمتی ہے۔ دولت، مال و جائیداد ہمارے ہاتھوں سے نکل جائے تو غم نہیں.... اسے ہم دوبارہ کما کر حاصل کرسکتے ہیں۔ صحت خراب ہو جائے تو اسے ہم دوبارہ بحال کرسکتے ہیں۔ لیکن اگر وقت ہاتھ سے نکل جائے تو وہ ہرگز واپس نہیں آسکتا۔ یہ ریت کی طرح ہمارے ہاتھوں سے نکلتا جاتا ہے۔ وقت قدرت کا نہایت قیمتی عطیہ ہے اور اللہ تعالیٰ کی امانت بھی ہے، وقت کی قدر نہ کرنا امانت میں خیانت کرنے کے مترادف ہے۔ وقت کی پابندی نہ کرنے سے نظام درہم برہم ہوجاتا ہے۔ فوجی کی زندگی بھی وقت کا بہترین نمونہ پیش کرتی ہے۔ فوجی وقت کا پورا پورا خیال رکھتا ہے۔ وقت پر بھاگنا، سونا، کھانا، پینا، پریڈ کرنا سب وقت مقررہ پر ہوتا ہے۔ نپولین کے مطابق یہ کہا جاتا ہے کہ جب وہ سیر کو نکلتا تھا تو لوگ اپنی گھڑیاں صحیح کر لیتے تھے۔ لوگوں کا عقیدہ تھا کہ گھڑیاں غلط ہوسکتی ہیں مگر یہ عظیم انسان وقت کا اتنا پابند ہے کہ اس سے غلطی سرزد نہیں ہوسکتی۔
 طالبعلم بھی صبح سویرے جاگے، وقت پر اسکول جائے، وقت پر پڑھائی کرے، وقت پر جاگے، سوئے، کھیلے اور محنت کرے گویا ہر کام پابندی سے وقت مقررہ پر انجام دے تو وہ ہمیشہ زندگی میں کامیاب رہے گا۔ وقت کی پابندی کامیابی کی کنجی ہے اور زندگی کا جوہر بھی ہے۔ وقت کی پابندی نہ صرف کسی فرد کے لئے نہیں بلکہ پوری برادری، قوم اور دُنیا کے لئے بھی کامیابی کی کنجی ہے۔ وقت ترقی کا زینہ ہے جو وقت کی پابندی نہیں کرتے ہیں۔ وقت اُن کے ساتھ نہیں دیتا ہے۔ آتی جاتی رونقیں بھی وقت کی پابند ہیں۔ دُنیا میں ہر چیز کی تلافی ہے مگر وقت کی نہیں! اپنے روزمرہ کام میں وقت کی پابندی کریں تو ہم اپنی تھوڑی سی زندگی میں بہت زیادہ کام انجام دے سکتے ہیں۔ وقت کے مطابق اپنا روزمرہ کا کام قائم کرسکتے ہیں۔ ۲۴؍ گھنٹے میں ہمیں کیا کیا کام انجام دینا ہے۔ اگر اس کا ٹائم ٹیبل بنا لیں تو ہمارا کام وقت مقررہ پر مکمل ہو جائے گا اور زندگی بھی آسان اور بہتر ہوجائے گی۔
 انسان تو اشرف المخلوقات ہے۔ جانور، پرندے بھی وقت کے پابند ہوتے ہیں۔ پرندے بھی علی الصباح اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء کرتے ہیں۔ نماز، روزہ، حج کی ادائیگی بھی وقت ِ مقررہ پر ہوتی ہے۔ وقت ہمارا دوست ہے اور حق دوستی بخوبی ادا کرتا ہے وہ اس طرح کہ اگر ہم وقت کی اہمیت کو سمجھ کر اُس کی قدر کرتے ہیں تو وہ ہمارا ساتھ دیتا ہے اور ہمیں زندگی کے ہر میدان میں کامیابی دیتا ہے۔ وقت رہبر بھی ہے اور خطرناک رہزن بھی ہے اور ہمارا دشمن بھی ہے وہ اس طرح کہ اگر ہم اُس کی اہمیت کو نہ سمجھیں، اُس کی قدر نہ کریں اور اُس کے پابند نہ رہیں تو ہمیں ہمیشہ ناکامی کا منہ دیکھنا پڑتا ہے اور ہماری زندگی اجیرن بن جاتی ہے۔ وقت کی پابندی نہ کرنے سے طالبعلم امتحان میں ناکامیاب ہوجاتا ہے۔ ملازم اپنی ملازمتیں کھو بیٹھتے ہیں۔ اگر انسان غفلت سے کام لے اور خواب ِ خرگوش میں پڑا رہے تو وقت اُسے اپنے پاؤں تلے روند کر گزر جاتا ہے۔ اُس کا نام و نشان مٹا دیتا ہے۔ اُس کے حصے میں سوائے ناکامی کے اور کچھ باقی نہیں دیتا ہے۔
 جن قوموں نے وقت کی پابندی کا خیال نہ رکھا وہ قومیں برباد ہوگئیں۔ ہم وقت کے غلام ہیں۔ وقت کسی کا نہیں ہوتا ہے اور نہ ہی کسی کیلئے ٹھہرتا ہے۔ دُنیا میں ہر چیز کی کچھ نہ کچھ تلافی ہے مگر وقت کی نہیں۔ وقت کا ہر لمحہ ہمارے پاس امانت ہے۔ ہمیں چاہئے کہ وقت کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اِس سے بھرپور استفادہ کریں۔ بے شک! اگر ہم وقت کی اہمیت کو سمجھیں، اُس کی قدر کریں، اُس کے پابند رہیں تو ہم زندگی میں کامیاب رہیں گے اور ہماری زندگی میں نکھار پیدا ہوگا اور اگر ہم وقت کی اہمیت کو نہ سمجھیں اور اُس کی قدر نہ کریں تو ہماری زندگی مشکلوں میں گھرتی چلی جائے گی اور ہم ہمیشہ زندگی میں بکھر کر رہ جائیں گے اور ہمیشہ ہم ناکامی کے دائرے میں قید ہو کر رہ جائیں گے۔ اس لئے والدین کو چاہئے کہ وہ بھی وقت کی اہمیت کو سمجھیں، اُس کی قدر کریں، اُس کے پابند رہیں اور اپنے بچّوں کو بھی وقت کی اہمیت اور قدر و قیمت سے آگاہ کریں اور ہمیشہ وقت کی پابندی پر سختی سے عمل پیرا ہونے کی ہدایت دیں کیونکہ وقت کسی کا پابند نہیں ہوتا ہے، اور نہ ہی کسی سے وفا کرتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK