مرکزی کابینہ نے بدھ کو ملک میں اہم معدنیات کی ری سائیکلنگ کے لیے۱۵۰۰؍ کروڑ روپے کی ترغیبی اسکیم کو منظوری دی، جس میں زیادہ سے زیادہ۵۰؍ کروڑ روپے فی یونٹ تک کا سرمایہ اور آپریشنل سبسیڈی دی جائے گی۔
EPAPER
Updated: September 03, 2025, 10:16 PM IST | New Delhi
مرکزی کابینہ نے بدھ کو ملک میں اہم معدنیات کی ری سائیکلنگ کے لیے۱۵۰۰؍ کروڑ روپے کی ترغیبی اسکیم کو منظوری دی، جس میں زیادہ سے زیادہ۵۰؍ کروڑ روپے فی یونٹ تک کا سرمایہ اور آپریشنل سبسیڈی دی جائے گی۔
مرکزی کابینہ نے بدھ کو ملک میں اہم معدنیات کی ری سائیکلنگ کے لیے۱۵۰۰؍ کروڑ روپے کی ترغیبی اسکیم کو منظوری دی، جس میں زیادہ سے زیادہ۵۰؍ کروڑ روپے فی یونٹ تک کا سرمایہ اور آپریشنل سبسیڈی دی جائے گی۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں بدھ کو نئی دہلی میں کابینہ کی میٹنگ کے بعد جاری کردہ سرکاری ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اس اسکیم کے تحت بیٹری کے ٹھوس فضلہ اور ای ویسٹ کو ری سائیکل کرنے کی صلاحیت سازی کی جائے گی تاکہ اہم معدنیات کو پرانی اور بیکار چیزوں سے نکالا جا سکے اور ان کی دستیابی کو بڑھایا جا سکے۔ یہ اسکیم مالی سال۲۶۔۲۰۲۵ء سے مالی سال۳۱۔۲۰۳۰ء تک ۶؍ سال کی مدت کے لیے نافذ ہوگی۔
یہ بھی پڑھئیے:مرکز کی جانب سے کپاس کے کاشتکاروں کو راحت
پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یہ اسکیم نیشنل کریٹیکل منرل مشن (این سی ایم ایم) کا حصہ ہے، جس کا مقصد گھریلو صلاحیت اور اہم معدنیات کی سپلائی چین کو مضبوط کرنا ہے۔ حکومت کا خیال ہے کہ ثانوی ذرائع سے ری سائیکلنگ مستقبل قریب میں سپلائی چین کی پائیداری کو یقینی بنانے کا معقول طریقہ ہے۔
اسکیم کے تحت ری سائیکل کے قابل مواد میں فضلات کے علاوہ ای ویسٹ، لیتھیم آئن بیٹری (ایل آئی بی) کے فضلات اور گاڑیوں کے کیٹلیٹک کنورٹرس شامل ہیں جن کے کام کی عمر پوری ہوچکی ہے۔
مرکزی سرکار کے مطابق بڑے ری سائیکلریونٹس کے ساتھ ہی چھوٹے اور نئے ری سائیکلر بشمول اسٹارٹس اپ یونٹس اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ اس اسکیم کی ایک تہائی رقم ایسے نئے اور چھوٹے کاروباری اداروں کے لیے مختص کی گئی ہے۔