Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہنسنا: جسمانی اور ذہنی صحت کیلئے بہترین ٹانک

Updated: July 02, 2025, 11:53 AM IST | Mumbai

موجودہ دور میں ہر کوئی پریشان نظر آتا ہے۔ گھر میں اہل خانہ کے ہنسنے بولنے سے زیادہ اب موبائل فون کے ویڈیوز کی آوازیں گونجتی ہیں۔ ہنسنے کی اہمیت کو سمجھئے اور گھر کے ماحول کو خوشگوار بنانے کی کوشش کیجئے۔ گھر کے مکین ایک دوسرے سے پُرلطف باتیں کریں تاکہ سبھی ہنستے بولتے رہیں۔

Laughing activates about 15 facial muscles, which keeps the face active. Photo: INN
ہنسنے سے چہرے کے تقریباً ۱۵؍ عضلات فعال ہوتے ہیں، اس سے چہرے کی ورزش ہوتی رہتی ہے۔ تصویر: آئی این این

ہنسنا بھی ایک نعمت ہے۔ یہ جسمانی اور ذہنی صحت کیلئے ایک بہترین ٹانک ہے۔ قدرت کا تحفہ ہے۔ جسمانی اور ذہنی عمل ہے۔ خوشگوار لمحات کا دوسرا نام ہے۔ موجودہ لمحات میں خوش ہونے کی کوشش ہے۔ ہنسنے سے انسان کی خوبصورتی میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس لئے ہمیں ہنسنا چاہئے۔ اگر آپ نے ہر حال میں ہنسنے کا فن سیکھ لیا تو زندگی کا سب سے بڑا فن سیکھ لیا ہے۔
افسوس کی بات یہ ہے کہ ہم اس نعمت کو بھول گئے ہیں۔ اس کی افادیت کو فراموش کر چکے ہیں۔ آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ ہنسنے سے ۴۵؍ منٹ تک ہمارے جس کے عضلات کو آرام ملتا ہے۔ ساتھ ہی جلد کی تابناکی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ ہنسنے کے بے شمار فوائد ہیں۔
موجودہ دور میں ہر کوئی پریشان نظر آتا ہے۔ ہر کوئی اپنی اپنی زندگی میں قید ہے۔ موبائل فون کی دُنیا میں مگن رہتے ہیں۔ اگر کسی نے کچھ کہہ دیا تو فوراً برا مان جاتے ہیں۔ اگر کوئی مذاق بھی کرے تو وہ برداشت نہیں ہوتا۔ میاں بیوی بھی اپنی اپنی ذمہ داریوں کے بوجھ تلے ہنسنا بھول گئے ہیں۔ گھر میں اہل خانہ کے ہنسنے بولنے سے زیادہ اب موبائل فون کے ویڈیوز کی آوازیں گونجتی ہیں۔ ہنسنے کی اہمیت کو سمجھئے اور گھر کے ماحول کو خوشگوار بنانے کی کوشش کیجئے۔ گھر کے مکین ایک دوسرے سے پُرلطف باتیں کریں تاکہ سبھی ہنستے بولتے رہیں۔
ہنسنے سے ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے
آج کے دور میں ہر فرد کو کچھ نہ کچھ ذہنی دباؤ ستاتا ہے۔ چاہے یہ بچے ہوں جوان ہوں یا بوڑھے ہوں اور تو اور خاتون خانہ کو تو گھر کے ہر فرد کی پریشانی لاحق ہوتی ہے۔ جب ذہنی دباؤ بڑھ جاتا ہے تو جینا دوبھر ہوجاتا ہے۔ ایسی صورتحال میں ہنسی ایک جادو کا اثر رکھتی ہے جو کسی نعمت سے کم نہیں ہوتی۔ ریسرچ سے یہ بات ثابت ہے کہ ہنسی کی بدولت دماغ سے اینڈورفن نامی ہارمون خارج ہوتا ہے جو ایک قدرتی اچھا محسوس کرانے والا ہارمون ہے اور یہ منفی ہارمون کی افزائش کو روکتا ہے اور ذہنی دباؤ کم کرنے میں اکسیر ہے۔
ہنسنے سے مثبت سوچ کو فروغ ملتا ہے
ہنسنے سے ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے۔ مثبت سوچ کو فروغ ملتا ہے۔ ہنسنا مسکرانا زندہ دلی کی علامت ہے۔ جو شخص ہمیشہ ہنستا مسکراتا ہے وہ مشکل حالات کا بہتر انداز میں سامنا کرسکتا ہے۔
ہنسنے سے بلڈ پریشر کنٹرول میں رہتا ہے
بھاگتی دوڑتی زندگی میں کسی نہ کسی شخص کو بلڈ پریشر کا مرض لاحق ہوتا ہے۔ یاد رکھئے دوا کے ساتھ ساتھ ہنسی بھی اس مرض کو کم کرنے میں کارگر ہے۔ ہنسنے سے خون کے شریانوں میں پھیلاؤ ہوتا ہے اور خون کے بہاؤ کو فروغ ملتا ہے۔ دل کی کارکردگی پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
مدافعتی نظام کو تقویت ملتی ہے
 ہنسنے سے جسم میں اینڈورفن ہارمون کا اضافہ ہوتا ہے جو مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے۔ جس سے ہمارا جسم بیماریوں اور انفیکشن سے محفوظ رہتا ہے۔ بلاشبہ ہنسنے کی عادت ہماری مجموعی صحت کے لئے کسی سے نعمت سے کم نہیں۔
کیلوریز برن ہوتی ہیں
ہنسنے سے دل کی دھڑکن ۱۰؍ سے ۲۰؍ فیصد تک بڑھ جاتی ہے جس سے کیلوریز جلانے میں مدد ملتی ہے۔ میٹابولزم تیز ہوتا ہے جس کا مطلب یہ ہوا کہ ہنسنے کے کچھ دیر کے بعد بھی آپ کی کیلوریز برن ہوتی رہیں گی۔ روزانہ ۱۵؍ منٹ ہنسنے سے آپ کی ۱۰؍ سے ۴۰؍ کیلوریز برن ہوںگی۔
چہرے کے عضلات فعال ہوتے ہیں
ہنسنے سے چہرے کے تقریباً ۱۵؍ عضلات فعال ہوتے ہیں۔ اس سے چہرے کی ورزش ہوتی رہتی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ آپ کا موڈ بھی بہتر ہوتا ہے۔ پھر ہنسنے سے پرہیز کیوں ہے؟
نیند اچھی آتی ہے
ہنسنے سے بے خوابی کی شکایت دور ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہنسنے سے آپ کے جسم میں میلانین نامی ہارمون کا اضافہ ہوتا ہے جس سے نیند اچھی آتی ہے۔
رشتے مضبوط ہوتے ہیں
ہنستے مسکراتے چہرے سبھی کو اچھے لگتے ہیں۔ اگر محفل میں کوئی شخص ہلکی پھلکی باتوں سے سب کو ہنساتا ہے تو وہ اس محفل کی جان بن جاتا ہے۔ اس لئے ہنستے مسکراتے لوگوں میں شامل ہوجائیں۔ اس سے آپس کے رشتے بھی مضبوط ہوتے ہیں۔ عموماً ہنسنے ہنسانے والے لوگ مثبت سوچ کے حامل اور زندہ دل ہوتے ہیں۔
مختصراً یہ کہ ہنسنے سے ہمیں کئی فائدے حاصل ہوتے ہیں۔ اس لئے ہنستے مسکراتے رہنا چاہئے۔ زندگی میں پریشانی تو آتی جاتی رہتی ہے اس سے کیا گھبرانا۔ ہلکی پھلکی پُرلطف باتوں پر قہقہہ لگانے سے زندگی کے مصائب جھیلنے کی ہمت آجاتی ہے، سوچ کا زاویہ بھی بدل جاتا ہے اور گھر کے مکین بھی ایک دوسرے کے قریب آجاتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK