Inquilab Logo

خوش دلی سے زندگی جینا بھی ایک فن ہے

Updated: May 29, 2023, 12:49 PM IST | Khan Shabnam Muhammad Farooq | Mumbai

موجودہ دور میں ہر کوئی تناؤ میں مبتلا ہے، خاص طور پر نئی نسل مایوسی کا شکار ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ اپنا زیادہ تر وقت موبائل فون پر صرف کر رہی ہے۔ غیر ضروری سرگرمیوں کی وجہ سے ذہن پر دباؤ طاری ہو جاتا ہے۔ انہیں چاہئے کہ اپنے وقت کا درست استعمال کریں اور اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنائیں

Mothers can play an important role in guiding future generations in the right direction.
مائیں آئندہ نسلوں کو صحیح سمت میں گامزن کرنے کے لئے اہم رول ادا کرسکتی ہیں۔

آج نئی نسل مایوسی، اداسی، ڈپریشن اور تناؤ کی کیفیت میں مبتلا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ اپنا زیادہ تر وقت موبائل فون پر صرف کر رہی ہے۔ نئی نسل اپنے وقت کو ضائع کر رہی ہے۔ غیر ضروری سرگرمیوں کی وجہ سے ذہن پر دباؤ طاری ہو جاتا ہے۔ انہیں چاہئے کہ اپنے وقت کا درست استعمال کریں اور اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنائیں۔ گھر کے بڑے اور خاص طور پر یہ خواتین کی ذمہ داری ہے کہ وہ نوجوانوں کو ایک بہتر زندگی گزارنے کی ترغیب دیں۔ زندگی کی اہمیت کو سمجھائیں۔ خوش دلی سے جینا سکھائیں۔ یہاں زندگی خوش دلی سے جینے کے چند طریقے بتائے جا رہے ہیں:
 اپنی انفرادیت 
سے آگاہ ہونا
 انسان کو اپنی تخلیق کے مقصد سے آشنا ہونا چاہئے۔ آج ہر طرف ایک ہوڑ لگی ہے۔ لوگ ٹرینڈز کے پیچھے دیوانہ وار دوڑ رہے ہیں، یہ سوچے بغیر کہ اس کا میری ذات پر کیا اثر پڑے گا۔ میرا ظاہر اور باطن اس سے کس طرح اثر انداز ہوگا۔ یہ ٹرینڈز کے پیچھے بھاگنےکا مطلب ہی یہ ہوا کہ آپ کا اپنا کوئی نظریہ نہیں۔ آپ کا اپنا کوئی مقصد نہیں۔ اس طرح دوسروں کی نقل کرتے کرتے ہم اپنی ذات کی انفرادیت کھو دیتے ہیں اور ایک ایسی شخصیت بن جاتے ہیں جو ہم ہے ہی نہیں۔ پھر ہماری ذات میں چڑ چڑاپن، بیزاری، نفرت جیسے جذبات جگہ لینے لگتے ہیں۔ اور جہاں شریر عوامل پائے جائے وہاں خوشیاں کبھی دستک نہیں دے سکتی۔ لہٰذا اول اپنے مقصد کو پہچانیں اور اس پر کام کریں۔ اپنی‌ انفرادیت برقرار رکھیں۔
تخلیقی کام انجام دیں
 آپ کی انفرادیت کے مرحلے کے بعد ہی تخلیق کا عمل شروع ہوجاتا ہے، بشرطیکہ آپ کو اپنی انفرادیت کا علم ہوں یا آپ اپنی ان صلاحیتوں کو نکھاریں جو آپ میں موجود ہیں۔ ہر تخلیق اپنے فن کار پر اندرونی خوشی آشکار کرتی ہے اور دلی سکون فراہم کرتی ہے۔ اگر آپ لکھ کر خوشی محسوس کرتے ہیں تو اسے ہی جلا بخشے اور مشق و اصلاح کے ذریعے ایسی مہارت حاصل کرلیں کہ آپ کی پہچان آپ کی تحریر ہو۔ اس طرح آپ اپنی اس صلاحیت میں ماہر ہوجائیں گے۔ جو صلاحیت آپ جبراً پروان چڑھاتے ہیں اس میں صرف تناؤ اور ذہنی کشمکش ہی حاصل ہوگا۔ لہٰذا اپنی ان صلاحیتوں کا ادراک کریں جو آپ کو مطمئن کرتی ہیں اور خوشی کا باعث بنتی ہیں۔
ہنسی مذاق بھی ضروری
 کچھ لوگ ہر وقت سنجیدگی کا لبادہ اوڑھے رہتے ہیں۔ جس کی وجہ سے لوگ ان سے کتراتے ہیں۔ برمحل کبھی کبھی مزاح بھی کرنا ضروری ہے۔ انسان کے ذہن پر خوشگوار اثرات مرتب کرتا ہے۔ حضورؐ اپنی ازواج کے ساتھ اخلاق کے دائرے میں رہتے ہوئے وقتاً فوقتاً مزاح کیا کرتے تھے۔ اس سے ہمیں بھی ترغیب حاصل کرنا چاہئے اور اپنے سنجیدگی کے مجسمے کو توڑ کر کبھی کبھی بھرپور ہنس لیں۔
دوسروں سے توقعات وابستہ نہ کریں
 توقعات کا وابستہ ہوجانا ایک فطری عمل ہے کہ جس شخص سے ہماری قربت ہو، ہم یہ توقع کرلیتے ہیں کہ اس سے ہمیں کوئی تکلیف نہیں پہنچے گی یا یہ شخص میرا دل نہیں دکھائے گا۔ لیکن جب ہم خود اپنے ساتھ ایک جیسے نہیں رہ سکتے تو لوگوں سے توقعات کیوں کر وابستہ کرلیتے ہیں۔ جب کوئی خاص شخص ہماری توقعات پر پورا نہیں اترتا تو اداسی ہمارے وجود میں سرایت کرجاتی ہے۔ اس طرح ہم اپنی ذات سے غافل ہو کر جنون کی کیفیت میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم کسی سے بہت زیادہ توقعات وابستہ نہ کریں۔
مثبت خیالات کو پروان چڑھائیں
 خیالات پر اختیار رکھنا ایسے ہی ضروری ہے جیسے آپ اپنے ظاہر کو سجا سنوار کر رکھتے ہیں۔ اگر اپنی ظاہری صورت پر توجہ نہ دیں تو لوگ آپ سے دور ہونے لگیں گے۔ ٹھیک اسی طرح اگر آپ اپنی سوچوں پر اپنا اختیار نہ رکھے تو آپ اپنے خیالات کے تابع ہوجائیں گے۔ جبکہ ہم مسلسل سوچوں کی گردش میں ہوتے ہیں۔ اپنے ذہن میں انہی سوچوں کو رہنے دیں جس سے کوئی تعمیری، تخلیقی فعل انجام دیا جائے یا آپ کی ذات کے ساتھ ساتھ معاشرے اور سماج کےلئے صحت مند ہو۔ وہ خیالات جو منفی ہو جس سے رشتوں میں دوریاں پیدا ہوں، آپ کی ذات انتشار کا شکار ہو، ایسے خیالات پر فوراً قابو پائیں اور اچھے خیالات کو فروغ دیں۔ ٹھیک اسی طرح کچھ لوگ بھی منفی ہوتے ہیں جو ہر وقت مسائل میں گھرے ہوتے ہیں اور اگر حل بتایا جائے تو اس میں مزید مسائل پیدا کرنے کی مہارت رکھتے ہیں۔
دوسروں سے موازنہ نہ کریں
 اکثر دوسروں سے موازنہ کرنے کی وجہ سے زندگی برباد ہو جاتی ہے۔ ہر کسی کی صلاحیت اور مسائل مختلف ہوتے ہیں۔ اس لئے کسی کی ترقی یا کامیابی کو دیکھ کر احساسِ کمتری کا شکار نہ ہوں۔ اپنی زندگی سے مطمئن رہیں اور اللہ نے جو نوازا ہے اس میں خوش رہیں۔

women Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK