Inquilab Logo

ڈینگو اور زیکا وائرس کو الگ الگ شناخت کرنے کیلئے نینوسینسر تیار

Updated: August 06, 2020, 8:02 AM IST | Agency

ریو ڈی جنیرو: سونے سے بنے ایک بالکل نئے قسم کے نینوسینسر کی بدولت بہت درستگی سے ڈینگو اور زیکا وائرس کو آسانی سے شناخت کیا جاسکتا ہے

Nano - PIC : INN
نینو ۔ تصویر : آئی این این

ریو ڈی جنیرو: سونے سے بنے ایک بالکل نئے قسم کے نینوسینسر کی بدولت بہت درستگی سے ڈینگو اور زیکا وائرس کو آسانی سے شناخت کیا جاسکتا ہے۔ اس اختراع کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’’سائنٹفک رپورٹس‘‘ میں شائع ہوئی ہیں، جن میں بتایا گیا ہے کہ نینوذرات کسی بھی وائرس کو ایٹمی اور سالماتی (مالیکیولر) پیمانے پر شناخت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔برازیل کی یونیورسٹی آف میناس گیریئس کے سائنسدانوں نے یہ نینوذرات بنائے ہیں، کیونکہ برازیل کو بہ یک وقت ڈینگی اور زیکا کا سامنا ہے۔ یہ دونوں وائرس فلیوی ویرائڈائی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور اگر امائنو ایسڈ کی سطح پر دیکھا جائے تو ان دونوں میں۵۰؍ فیصد تک مماثلت ہوتی ہے۔ مچھر ہی ان دونوں کی وجہ ہیں اور یہ طویل عرصے تک انسان کو متاثر کرسکتے ہیں۔ نینوسینسر کیلئے مہنگے کیمیکل اور ایلیسا تشخیصی آلات کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ دونوں وائرسوں سے زیادہ تر غریب ممالک ہیں جہاں وسائل کی شدید قلت ہے۔  اسلئے ان دونوں امراض اور وائرس کی شناخت بہت ضروری ہے۔صرف شمالی اور جنوبی امریکا میں اس سال ڈینگو کے۱۸؍ لاکھ مریض سامنے آئے ہیں جن میں سے چارہزار شدید کیس ہیں جبکہ اموات کی تعداد سات سو ہے۔ تاہم عالمی ادارہ برائے صحت کے مطابق سالانہ۱۰؍ سے۴۰؍ کروڑ افراد ڈینگو سے متاثر ہوتے ہیں۔ڈینگو کا مرض اگر اموات کی وجہ بنتا ہے لیکن زیکا وائرس حاملہ ماؤں کے جنین کو متاثر کرکے نومولود کو ہمیشہ کیلئے  معذور بناسکتا ہے۔ اسی لئے  ان دونوں امراض کی بروقت اور درست شناخت بہت ضروری ہے

tech news Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK