Inquilab Logo

صحتمند کھانوں سے بچوں کی بے رغبتی، کیا کریں؟

Updated: May 21, 2024, 1:34 PM IST | Odhani Desk | Mumbai

بدلتے زمانے کے ساتھ ہماری کھانے پینے کی عادت میں بھی تبدیلی آگئی ہے۔ بچوں کی پسند ناپسند میں بھی کافی تبدیلی آئی ہے۔ آج کل بچے جنک فوڈ کھانا پسند کرتے ہیں۔ اگر ان سے پوچھا جائے کیا کھانا ہے تو آپ کو چاکلیٹ، چپس، فرائز، پیزا، برگر جیسے الفاظ سنائے دیں گے۔ اِس مزاج کو بدلنا چاہئے۔

Present healthy foods in front of children in a unique way, they will eat with gusto. Photo: INN
بچوں کے سامنے صحت بخش اشیاء منفرد انداز میں پیش کریں، وہ شوق سے کھائیں گے۔ تصویر : آئی این این

بچے کا وزن اس کی عمر کے مطابق ہونا چاہئے، لیکن بہت سی مائیں اپنے بچے کو فربہ دیکھنا چاہتی ہیں، کیونکہ ہمارے نزدیک فقط یہی ان کے صحتمند ہونے کی نشانی ہے۔
 اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے وہ ان کے کھانے پینے کے لئے ہر وقت کچھ نہ کچھ میسر رکھتی ہیں۔ چاہے وہ اشیاء ان کے لئے کتنی ہی مضر کیوں نہ ہوں، لیکن کیا آپ جانتی ہیں کہ ماہرین بچوں کو پروسیڈ اسنیکس، جسے نمکیات اور مختلف اضافی حیاتین کے ساتھ تیار کیا جاتا ہے، کے سخت مخالف ہیں۔ اس میں پنیر، چپس، فرنچ فرائز شامل ہیں، جبکہ اکثر بچوں کے شغل اور انہیں مصروف رکھنے کے لئے یہی چیزیں استعمال کی جاتی ہیں۔ مذکورہ بالا اشیاء بچوں کا وزن بڑھاتی ہیں اور صحتمند کھانے سے بے رغبتی پیدا کرتی ہیں، لہٰذا اگر آپ کا بچہ صحتمند ہے تو ایسی چیزوں سے پرہیز کریں یا اسے اس کی معمول کی غذا نہ بنائیں۔
 دوسری طرف مصنوعی مشربات، کولڈرنک، انرجی ڈرنک وغیرہ سے بچوں کے دانت بھی خراب ہوتے ہیں۔ آج کل کے بچے تو قدرتی رس، اور دودھ کی جگہ انہی مشروبات سے شوق کرتے ہیں، جس میں ان کے بڑوں کی غفلت کا دخل ہے۔ بچے کو والدین جیسی عادت ڈالتے ہیں، ویسی ہی عادت پڑی جاتی ہے۔
موٹاپے کے علاوہ یہ اشیا بچوں کا گلا بھی خراب کرتی ہیں۔ ان کے ہارمونز اور معدے کو متاثر کرتی ہیں اور جلد کو نقصان پہنچاتی ہیں۔
 بچے چیونگم بھی شوق سے کھاتے ہیں۔ کچھ لوگ اُسے جبڑے کی ورزش سمجھتے ہیں، تو کچھ منہ کی بو دور کرنے کا ذریعہ گردانتے ہیں۔ کچھ یونہی بلا مقصد وقت گزاری کے لئے کھانے لگتے ہیں اور ہم انہیں نہ صرف کھانے دیتے ہیں، بلکہ مختلف ذائقوں کے چیونگم بھی لا کر دیتے ہیں۔ زیادہ چیونگم کھانے سے بھوک متاثر ہوتی ہے۔ چیونگم سے کچھ دیر کے لئے معدہ بھرا بھرا سا محسوس ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ چیونگم دانتوں میں کیڑا لگنے کا باعث بھی بنتی ہے۔ اس لئے مائیں محتاط رہیں۔
 آلو کے چپس یا فرنچ فرائز بھی بچوں کی مرغوب ترین غذاؤں میں شامل ہے۔ اس میں کولیسٹرول کی خاصی زیادہ مقدار پائی جاتی ہے، مگر کیا کریں بچے ہی نہیں بڑے بھی اس کے دیوانے نظر آتے ہیں۔ مائیں بچوں کو منانے اور بہلانے پھسلانے کے لئے بڑے شوق سے انہیں فرنچ فرائز دیتی ہیں۔ گھر سے باہر جائیں، تو فرنچ فرائز کے بغیر واپسی مشکل ہوتی ہے۔ اسکول کے لنچ بکس کھولیں، تو ہر دوسرے بچے کے پاس فرنچ فرائز ملتے ہیں یا پھر چپس کے پیک فرصت کے لمحات ہو یا تفریح کے، چپس اور فرنچ فرائز لازمی جزو تصور کیے جاتے ہیں، اس کا مسلسل استعمال بچوں اور ٹین ایجر کے لئے خاصا مضر ہے۔
 خاص طور پر مصنوعی جوس اور آئس لولی بچوں کے خاص شغل ہوتے ہیں۔ باغ میں کھیل کود کے لئے جاتے وقت بھی یہی ان کی خواہش ہوتی ہے۔ بے وقت کی بھوک میں بھی اس ہی پر انحصار کیا جاتا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ اس میں مصنوعی رنگ، منصوعی ذائقہ، مصنوعی شکر اور مصنوعی چکنائی وغیرہ شامل کی جاتی ہے، جو بچوں کے لئے مفید نہیں۔ اگر اس کی جگہ خود گھر پر قلفی جما لیں یا تازہ ٹھنڈا رس نکال کر دیں، تو کم از کم صفائی ستھرے انداز میں قدرتی اجزاء تو شامل ہوں گے۔
 اگر بچے چائے اور کافی بھی استعمال کر رہے ہیں اور مائیں بھی انہیں اس سے باز نہیں رکھ رہیں۔ ماہرین بچوں کے لئے چائے اور کافی میں وافر مقدار میں پائے جانے والے ’’کیفین‘‘ کو سخت نقصان دہ قرار دیتے ہیں۔ شاید وقتی طور پر یہ بچوں کے لئے مفید ثابت ہو، مگر عادی ہو جانے کے بعد اس کے اثرات مفید نہیں رہتے۔ بالخصوص ان کی نیند بہت زیادہ متاثر ہوتی ہے، جس سے براہ راست ان کی کارکردگی پر اثر پڑتا ہے۔ بھوک میں کمی، سر میں خشکی جیسی شکایات بھی دیکھنے میں آتی ہیں۔ بہتر ہوگا کہ شام کے وقت بچوں کو سوپ دیں، ساتھ ہی انہیں بھونے ہوئے چنے دیئے جاسکتے ہیں۔
 گرمی کا موسم ہے اس لئے انہیں پتوں والی سبزیاں کھانے کے لئے دیں۔ انٹرنیٹ پر نت نئے لیکن صحت بخش کھانوں کے طریقے دستیاب ہیں اس سے استفادہ کرتے ہوئے بچوں کو الگ الگ قسم کے پکوان تیار کرکے دیں۔ انہیں موسمی پھل کھانے کے لئے دیں۔ بچوں اسموتھی پسند کرتے ہیں۔ انہیں رنگ برنگی اسموتھی بنا کر دیں، وہ شوق سے پئیں گے۔
 اگر گھر کے بڑے صحتمند کھانوں کو پسند نہیں کرتے ہیں تو بچے بھی ان کی تقلید کرتے ہیں۔ اس لئے گھر میں سبھی صحتمند کھانوں کو ترجیح دیں۔ اس طرح بچہ بھی خوشی خوشی صحتمند کھانا کھانا پسند کرے گا۔
 بہت سے والدین کو بچوں میں سستی، کاہلی، عدم توجہی اور بیمار رہنے کی شکایت ہوتی ہے۔ دراصل اس کی وجہ صحتمند کھانوں سے دوری ہے۔ اس لئے اس جانب خاص توجہ دیں۔ ان کے کھانے پینے کی عادتوں کو بہتر بنانے کی کوشش کریں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK