خاتونِ خانہ بڑی محبت سے اپنا گھر سجاتی ہے مگر چند غلطیوں کے سبب پورے گھر کی سجاوٹ ماند پڑ جاتی ہے۔ کبھی کبھی جگہ کا خیال نہ رکھتے ہوئے فرنیچر خرید لیا جاتا ہے جس سے کمرہ بوجھل محسوس ہوتا ہے۔ اس مضمون میں ایسی کئی غلطیوں کی نشاندہی کی جا رہی ہیں جن سے بچنا چاہئے۔
کمرے میں موجود سامان اور دیواروں کے رنگوں کے درمیان ہم آہنگی ہونی چاہئے۔ تصویر: آئی این این
گھر سجاتے وقت کئی مرتبہ کچھ ایسی چھوٹی چھوٹی غلطیاں ہوجاتی ہیں جو بڑی محنت سے بنائے سپنوں کے آشیانے کی خوبصورتی ماند کر دیتی ہیں۔ وہ غلطیاں کیا ہیں؟ ان سے کس طرح بچیں؟ اس مضمون میں بتایا جار ہا ہے:
جگہ کے مطابق سامان نہ خریدنا
جگہ، بجٹ اور ضرورتوں کو سمجھے بغیر فرنیچر یا ڈیکور ایکسس سریز خرید لینا ایک بڑی غلطی ہے۔ اس سے گھر کی خوبصورتی متاثر ہوتی ہے۔ صحیح طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے پلان تیار کریں۔ اس کے بعد ضروریات، جگہ اور پسند کے مطابق چیزوں کا انتخاب کریں۔ آخر میں بجٹ طے کریں۔
روشنی کا درست نظم
اکثر دیکھا جاتا ہے کہ کچھ لوگ پورے کمرے کے لئے صرف ایک سینٹرل لائٹ استعمال کرتے ہیں۔ اس سے کمرے کا لُک بگڑ جاتا ہے۔ صحیح طریقہ یہ ہے کہ لیئرڈ لائٹنگ کا انتخاب کریں۔ اس سے پورے کمرے میں روشنی رہتی ہے اور لُک بھی اچھا لگتا ہے۔
کم جگہ والے فرنیچر کو ترجیح دیں
فرنیچر خریدتے وقت کمرے میں موجود جگہ پر دھیان نہ دینے سے گھر خالی خالی لگتا ہے یا پھر ضرورت سے زیادہ بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ صحیح طریقہ یہ ہے کہ فرنیچر کا سائز اور تعداد جگہ کے مطابق طے کریں۔ ملٹی فنکشنل فرنیچر کا انتخاب کریں تاکہ جگہ بھی بچے اور فرنیچر بھی ہر ضرورت پر کام آسکے۔ آج کل کم جگہ کے لئے ایسے فرنیچر تیار کئے جارہے ہیں جنہیں ضرورت نہ ہونے پر فولڈ کرکے رکھا جاسکتا ہے۔ اپنے گھر کے لئے ایسے فرنیچر کا انتخاب کریں تاکہ سہولت ہو۔
گہرے یا بہت برائٹ کلرز کا انتخاب
گھر کی دیواروں پر بہت گہرے یا بہت برائٹ کلرز سے پورا گھر رنگ دینا ایک بڑی غلطی ہے۔ اس سے کمرا چھوٹا نظر آتا ہے۔ صحیح طریقہ یہ ہے کہ لائٹ اور نیوٹرل ٹون والے رنگ کا استعمال کریں۔ گہرے رنگ کا استعمال صرف دیوار کے کونے یا دیوار کے اُس حصے میں کریں جہاں ڈیکور آئٹمز سجانے والے ہوں۔
فرنیچر رکھنے کی جگہ
اکثر لوگ گھر میں فرنیچر رکھنے والی جگہ پر توجہ نہیں دیتے۔ ہوتا یہ ہے کہ صوفے کو کمرے کی کسی ایک دیوار سے لگا دیا جاتا ہے یا بیچ میں رکھ کر کمرے کی بڑی جگہ گھیر لی جاتی ہے۔ صحیح طریقہ یہ ہے کہ کمروں میں آنے جانے کے راستے کو دھیان میں رکھتے ہوئے فرنیچر رکھیں۔ ممکن ہو تو تھوڑا دیوار سے ہٹا کر فرنیچر لگائیں تاکہ تھوڑی خالی جگہ رہے۔
نیا آزمانا چاہئے مگر
ہر نئے ٹرینڈ کو اپنانے کی کوشش سے یقیناً گھر کی خوبصورت میں اضافہ ہوتا ہے مگر بعض دفعہ ایسا بھی ہوتا ہے اس وجہ سے گھر کا لُک بگڑ جاتا ہے۔ کچھ نیا آزمانے سے قبل تھوڑا غور کرلیں۔ بہتر ہوگا کہ کلاسک اور سدا بہار انداز کا انتخاب کریں۔ نئے ٹرینڈ کو صرف ایکسس سریز تک محدود رکھیں۔
فرش اور پردے کی اہمیت
فرش اور پردے، دونوں کا انتخاب کرتے وقت محتاط رہنا چاہئے۔ اگر ہیوی پیٹرن فلور کے ساتھ گہرے رنگ کے بڑے پیٹرن والے پردے لگانے سے کمرہ بوجھل محسوس ہوتا ہے۔ صحیح طریقہ یہ ہے کہ اگر فرش گہرے رنگ کی ہے اور ا س پر ڈیزائن بھی بڑی ہے تو پردے ہلکے ہونے چاہئیں۔ اس کے برعکس اگر فرش ہلکے رنگ کے ہیں تو پردے گہرے اور بڑے پیٹرن والے لگائیں۔ دونوں کے درمیان توازن قائم کرنے سے کمرہ آنکھوں کو سکون بخشتا ہے۔
ایک ہی رنگ کا استعمال
رنگ اور اسٹائل بھی اہمیت رکھتے ہیں۔ اگر پورا کمرہ ایک ہی رنگ کے مطابق سجایا گیا ہے تو دیکھنے میں عجیب محسوس ہوتا ہے۔ کمرے کو ایک تھیم کے مطابق سجانا چاہئے۔ صحیح طریقہ یہ ہے کہ پورے گھر میں ایک رنگ کا استعمال کریں مگر اس میں الگ الگ رنگ کی چیزیں یا سامان شامل کریں۔ اس سے کمرے کا لُک بہتر ہوجاتا ہے۔ اگر کمرے کی دیواریں گرے رنگ کی ہے تو صوفہ یا کشن ہلکے سنہرے رنگ کے ہونے چاہئیں۔
بجلی پوائنٹس کو نظرانداز نہ کریں
گھر کا ’لے آؤٹ‘ تیار کرتے وقت بجلی کے پوائنٹس اور وائرنگ پر دھیان دیں۔ اس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ فرنیچر رکھنے کے بعد بجلی کے پوائنٹس یا سوئچ بورڈ عام طور پر ’کور‘ ہوجاتے ہیں۔ انٹیریئر میں تبدیلی کرواتے وقت وائر چھپانے کے لئے وائر چینلز یا وال کورینگ استعمال کریں۔
چند اہم باتیں
گھر کی سجاوٹ کی تیاری کرنے سے قبل پلان کریں، پھر خریداری کریں۔ ’لے آؤٹ‘ یعنی خاکہ بنائے بغیر فرنیچر، لائٹس یا ڈیکور آئٹمز خریدنے کی غلطی ہرگز نہ کریں۔
پورا گھر سامان سے نہ بھریں۔ کچھ جگہ خالی بھی چھوڑیں۔
سجاوٹ کے ساتھ صفائی پر توجہ دیں۔