• Mon, 07 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

دفاعی تدابیر(سیلف ڈیفنس) سیکھنا وقت کی اہم ضرورت

Updated: September 10, 2024, 1:39 PM IST | Firdous Anjum | Buldana

تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ نور جہاں بیگم نے تلوار بازی اور گھڑ سواری سیکھی تھی، اسی طرح بی بی حضرت محل نے لشکروں کی قیادت کی۔ وہ کون سے ہنر جانتی تھیں جو انگریزوں کیخلاف جنگ کا اعلان کرکے اس کی سربراہی کرتی رہیں؟ اس پس منظر میں موجودہ دور کی خواتین کو چاہئے کہ اس قسم کے ہنر کو اپنی زندگی میں شامل کریں۔

Karate is the world`s most popular art and form of self-defense. Photo: INN
کراٹے دنیا کا مقبول ترین آرٹ ہے اور سیلف ڈیفنس کی ایک شکل ہے۔ تصویر : آئی این این

وقت اور حالات مسلسل بدلتے جا رہے ہیں۔ زمانہ جس رفتار سے ترقی کر رہا ہے اتنی ہی رفتار سے اخلاقی گراوٹ بھی آرہی ہے۔ دیکھا جائے تو خواتین کے تحفظ کا مسئلہ ہر دور میں رہا ہے۔ اسے زمانۂ قدیم ہی سے اپنے لئے ٹھوس اور مضبوط اقدامات کرنے کیلئے صنف نازک ہی قرار دیا گیا ہے۔ جبکہ تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ نور جہاں بیگم نے تلوار بازی اور گھڑ سواری سیکھی تھی، اسی طرح بی بی حضرت محل نے بھی لشکروں کی قیادت کی۔ وہ کون سے ہنر جانتی تھیں جو انگریزوں کے خلاف جنگ کا اعلان کرکے اس کی سربراہی کرتی رہیں؟ جودھا بائی بھی کمال کی تیر انداز اور تلوار باز رہی ہیں۔ ملک کی آزادی کے وقت خواتین کی کارکردگی سے کون واقف نہیں ہے؟ دور نبویؐ میں صحابیات بھی اسلام کی جدوجہد میں کبھی پیچھے نہیں رہیں۔ اس وقت بھی خواتین کو ایسے گر سکھائے جاتے تھے جو مشکل وقت میں انہیں نڈر ہو کر کھڑا رہنے کی ترغیب دیتے تھے۔ محکمہ پولیس اور آرمی میں خواتین کی کارکردگی بھی کسی سے چھپی نہیں ہے۔
 موجودہ دور میں خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ وہیں خواتین اس طرح اچانک پیش آنے والے واقعہ کے دوران مزاحمت کے بجائے اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھتی ہیں۔ ایسی صورتحال کا ڈٹ کر مقابلہ تو دور کی بات انہیں یہ تک سمجھ نہیں آتا کہ وہ اپنا بچاؤ کیسے کریں؟ خوف سے وہ کانپنے لگتی ہیں۔
 خواتین کو ایسے مسائل کا سامنا ہمیشہ سے رہا ہے مگر اب تک ہمارے معاشرے میں سیلف ڈیفنس کی تربیت اتنی عام نہیں ہے کہ کوئی لڑکی کسی حملہ آور شخص کے سامنے اپنا دفاع کرسکے۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ خواتین، مردوں کے مقابلے میں کم طاقتور ہوتی ہیں۔ موجودہ دور میں خواتین کو اپنی حفاظت کیلئے سیلف ڈیفنس سیکھنا اور سکھانا ضروری ہے تاکہ وہ اپنی حفاظت خود کرسکیں۔
خود کو مضبوط بنانے کے لئے
 بے شک خواتین نازک ہوتی ہیں، لیکن انہیں خود کو مضبوط بنانا ہوگا۔ سیلف ڈیفنس سیکھنے سے وہ خود کو جسمانی اور ذہنی طور پر مضبوط بنا سکتی ہیں اور ہر مشکل کا ڈٹ کر سامنا کرسکتی ہیں۔
خود کے اور خاندان کے تحفظ کیلئے
 ہر صورت میں خواتین کو اپنے تحفظ کی تدابیر کرنا چاہئے۔ اس کی زندگی کے معاملات میں، اس کی ترجیحات میں خود کی اور خاندان کی حفاظت شامل ہونا چاہئے۔ ہر خاتون کو یہ حق ہونا چاہئے کہ وہ سیلف ڈیفنس کی تربیت حاصل کرے تاکہ وہ یا اس کا خاندان کسی خطرے کا شکار ہو تو وہ اپنا ہی نہیں اپنے خاندان کا بھی بخوبی دفاع کر سکے۔
خود کی آگاہی کے لئے
 خواتین بے شک مختلف اداروں اور کمپنیوں اسکولوں میں بطور انجینئر، ٹیچر اور دیگر قسم کی ملازمتوں پر فائز ہیں اور اپنی ذمہ داریاں بخوبی انجام دے رہی ہیں، لیکن زمانے کی کند ذہنیت کی شکار وہ اب بھی ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ خواتین سیلف ڈیفنس سیکھیں۔ خود کو ماحول سے آگاہ رکھیں اور خود کو خود کا ہی ’پروٹیکٹر‘ بنائیں۔ اس سے انہیں اپنی ذات سے آگاہی ہوگی کہ وہ صنف نازک نہیں ہیں۔ وہ مشکل میں اپنے مدمقابل کا سامنا کرسکتی ہیں۔
احساس کمتری دور کر نے کے لئے
 اگر ہم سیلف ڈیفنس کے کچھ طریقےسیکھ لیں تو موجودہ دور کے بڑھتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بڑھا کر احساس کمتری کو دور کیا جا سکتا ہے۔ خواتین میں خود ہی یہ جذبہ پروان چڑھنے لگے گا کہ وہ خود کی حفاظت کر سکتی ہیں۔ 
شخصیت میں نکھار
 سیلف ڈیفنس سے خواتین میں خود بخود اس تبدیلی کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اگر خواتین سیلف ڈیفنس کی تربیت حاصل کرلیں تو اس کی شخصیت پہلے سے مضبوط اور مربوط نظر آنے لگے گی۔ وہ خود کو طاقتور محسوس کریں گی۔
خود اعتمادی میں اضافہ
 سیلف ڈیفنس سیکھنے سے خواتین میں اپنی حفاظت کو لے کر خود اعتمادی بڑھ جائیگی اور وہ اعتماد کے ساتھ ہر کام‌کو انجام دینے کی کوشش کریں گی۔ کچھ واقعات ایسے ہو جاتے ہیں جہاں خواتین کا اعتماد کمزور پڑ جاتا ہے۔ خواتین میں سیلف ڈیفنس کی تربیت سے خود اعتمادی میں اضافہ اور مشکل حالات سے مقابلہ کرنے کی ہمت بھی پیدا ہوگی۔
 ماہر سیلف ڈیفنس ٹرینر زینب بروہی کہتی ہیں کہ، ’’عام طور پر خواتین کیلئے طاقتور ہونا اتنا اہم نہیں جتنا سیلف ڈیفنس کی تکنیک کو جاننا ضروری ہے کیونکہ سیلف ڈیفنس سے وہ بآسانی اپنا بچاؤ اور صورتحال کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی ہمت بھی کر سکتی ہیں۔‘‘
 کراٹے دنیا کا مقبول ترین آرٹ ہے اور سیلف ڈیفنس کی ایک شکل ہے۔
 اس کے علاوہ، خواتین دفاعی تدابیر کے مختلف ہنر آزما سکتی ہیں۔ مثلاً جوڈو کک، باکسنگ وغیرہ۔ کچھ نئے اور جدید طریقے بھی ہیں جنہیں سیکھ کر خواتین اپنا تحفظ خود کرسکتی ہیں۔ خواتین کی حفاظت کیلئے عملی کوشش بھی ہونی چاہئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK