Inquilab Logo Happiest Places to Work

آپ دوسروں کو کون سی کتاب پڑھنے کی ترغیب دیں گی؟

Updated: October 26, 2023, 3:47 PM IST | Saaima Shaikh | Mumbai

گزشتہ ہفتے مذکورہ بالا عنوان دیتے ہوئے ہم نے ’’اوڑھنی‘‘ کی قارئین سے گزارش کی تھی کہ اِس موضوع پر اظہارِ خیال فرمائیں۔ باعث مسرت ہے کہ ہمیں کئی خواتین کی تحریریں موصول ہوئیں۔ ان میں سے چند حاضر خدمت ہیں۔

Books are best Friends. Photo: INN
کتابیں انسان کی بہترین ساتھی ہوتی ہیں، اس لئے اچھی کتابیں پڑھنے کیلئے ایک دوسرے کو ترغیب دینی چاہئے۔ تصویر: آئی این این

اے پی جے عبدالکلام کی خودنوشت
ہندوستان کے سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے یوم پیدائش کے موقع پر وطن عزیز میں قومی یوم ترغیب مطالعہ منایا جاتا ہے۔ میں ان کی خودنوشت سوانحی عمری ’’ونگز آف فائر‘‘ (پرواز) پڑھنے کی دوسروں کو ترغیب دوں گی۔
 مشہور قول ہے کہ کتابیں تنہائی کی بہترین ساتھی ہوتی ہیں۔ ’’ونگز آف فائر‘‘ جس کا اردو ترجمہ پرواز نام سے شائع ہوا ہے۔ اس کتاب میں ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کا بچپن، حالات زندگی، غربت، حصول تعلیم کے لئے محنت و مشقت، ابتدائی زندگی، مشقت اور استقامت کا جائزہ لیا گیا ہے جس کی وجہ سے وہ بالآخر ہندوستانی خلائی تحقیق، انڈین ایروناٹیکس لمیٹڈ، آئی ایس آر او (اسرو) اور ڈی آر ڈی او جوہری اور میزائل پروگراموں کی قیادت خلائی تحقیق کا حصہ بنتے ہیں۔ساتھ ہی ساتھ ہندوستانی سماج کے ارتقائی سفر کی داستان کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
 ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے اصول و اقوال ہماری زندگی کے لئے مشعلِ راہ ہے۔
زلیخا ایاز احمد چوکی (شولاپور، مہاراشٹر)
مَیں یہ تین کتابیں پڑھنے کا مشورہ دوں گی


انسان اپنے مزاج اور موجودہ صورتحال کے مطابق کتاب پڑھتا ہے۔ جیسے کہ اگر کوئی شخص اداس یا غمگین ہے تو اس کے لئے عائض بن عبد الله القرنی کی لکھی ہوئی کتاب ’’غم نہ کرے‘‘ ایک بہترین انتخاب ہوگا۔ اقتصادی معلومات کے لئے مورگن ہوسیل کی کتاب ’’دی سائیکلوجی آف منی‘‘ کا مطالعہ کریں۔ اس کے علاوہ، وہ لوگ جو مشکلات اور ناکامی کا سامنا کرنے کے باوجود کامیابی چاہتے ہیں ان کے لئے ڈیویڈ گوگوینس کی کتاب ’’کانٹ ہرٹ می‘‘ ایک بہترین انتخاب ثابت ہوگی۔ یہ کتاب انسان کو ہمت دیتی ہے اور آگے بڑھنے کی تحریک بھی دیتی ہے۔
کاشفہ سحر (گورکھپور، یوپی)
علامہ اقبال کی شاعری
شاعری میں دلچسپی رکھنے والے افراد کو علامہ اقبال کی شاعری پڑھنی چاہئے۔ علامہ اقبال نے جس طرح قرآنی تفسیر کو شاعری کے پیرہن میں ڈھالا ہے، اس کی مثال نہیں ملتی۔ مزید اُن کی شاعری میں نسل نو کی دینی و تعلیمی و انقلابی نشو ونما کو احسن طریقے سے اجاگر کیا گیا ہے، جو شخص ان کی شاعری کو پڑھے گا اس کی شخصیت میں نکھار آئے گا اور معلومات کے ساتھ ساتھ اس کے ذوق کو تسکین حاصل ہوگی۔
خولہ ایجاب محمدی (لکھیم پور کھیری، یوپی)
غبارِ خاطر کا مشورہ دوں گی
مولانا ابوالکلام آزاد کی مشہور کتاب غبار خاطر پڑھنا چاہئے۔ اس کتاب میں مولانا نے بڑے ہی سادہ انداز اور آسان زبان میں بالکل چھوٹے چھوٹے مضامین اور حکایتیں لکھی ہیں اور باتوں ہی باتوں میں بڑے کام کی باتیں بتائی ہیں۔ چڑیا گھونسلے میں کس طرح اپنے بچوں کی پرورش کرتی ہے ادھر اُدھر سے دانہ جمع کرکے لاتی ہے گھونسلے میں اپنے بچوں کی چونچ میں ڈالتی ہے۔ اس چھوٹی سی مثال سے انہوں نے انسان کو ایک بڑا سبق دیا ہے کہ انسان بھی اپنی اولاد کی پرورش اچھے ڈھنگ سے کرے کیونکہ اچھی پرورش کرنا بھی والدین کے لئے فرض ہے اور اسے چاہئے کہ وہ اپنے فرائض عمدہ طریقے سے انجام دیں۔
مومن لائبہ تحریم محمد عرفان (طالبہ، مالیگاؤں، مہاراشٹر)
دی ونگز آف فائر


مَیں نے کئی کتابیں پڑھی ہیں ان میں سے کسی کو پڑھنے کے لئے میں اے پی جے عبدالکلام کی لکھی ہوئی کتاب ’’دی ونگز آف فائر‘‘ پڑھنے کی ترغیب دوں گی کیونکہ اس کتاب میں کہیں بھی نا اُمیدی نہیں ہے اس کو پڑھنے سے ہر اِنسان صبر کے ساتھ جد و جہد کرتے ہوئے کچھ بھی حاصل کر سکتا ہے اور ہر حال میں خوش کیسے رہا جائے؟، یہ بھی سیکھ سکتا ہے۔ بڑوں،چھوٹوں، ذات، مذہب اور الگ الگ قسم کے لوگوں کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آنے کی صلاحیت سے واقفیت حاصل کر سکتا ہے۔
شاہدہ وارثیہ (وسئی، پال گھر)
جنتی زیور


کتابیں انسان کی بہترین ساتھی ہوتی ہیں جو اسے تنہائی میں بھی اکیلا نہیں چھوڑتی۔ کتابیں ہی انسان کو عقل و شعور کی راہ پر گامزن کرتی ہے۔ نیک و شر میں امتیاز برتنے کا ڈھنگ دیتی ہے۔ اس لئے میں دوسروں کو اس کتاب کے مطالعہ کی ترغیب دوں گی جو مجھے بطور تحفہ مدرسے سے ملی تھی (وہ کتاب قرآن شریف مکمل کرنے پر ملی تھی)۔ جس کے مطالعہ کے بعد سے آج تک وہ کتاب اور اس کا نام ذہن سے نہیں نکلا ہے۔ اس کا سبب یہ ہے کہ وہ زندگی کو نکھارنے اور خوبصورت بنانے میں معاون و مدگار ہے اور اس کتاب کا نام ’’جنتی زیور‘‘ ہے، جس کے مصنف حضرت شیخ الحدیث علامہ عبدالمصطفیٰ اعظمی امجدی ہیں۔
 یہ کتاب مرد وخواتین سبھی کے لئے بڑی کارآمد اور مفید ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ عورت کیا ہے اس کی اہمیت، رتبہ، عظمت، عزت بہت ہی مختصر اور جامع انداز میں انہیں واضح کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی زندگی کو بطور بیٹی، بہن، ماں، ساس اور جتنے رشتے ایک لڑکی کے بنتے ہیں ان کے ساتھ کس طرح گزارا جائے اس پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ دینی مسئلے مسائل جن کا علم بطور مسلمان ہمیں ہونا چاہئے وہ موضوعات بھی شامل ہیں۔ لہٰذا میں سبھی سے گزارش کروں گی کہ اگر وہ اپنی اولادوں کو بطور رحمت اور نعمت دیکھنا چاہتے ہیں تو اس کتاب کو تحفہ کے طور پر انہیں دیں اور ساتھ ہی مطالعہ کی تلقین کی جائے تاکہ اس کے ذریعے وہ اپنی مختصر سی زندگی کو جنت بنا سکیں اور پُرسکون رہیں۔
خان تسنیم کوثر مبارک حسین (وانگنی، تھانے)
عبد الماجد دریا بادی کی آپ بیتی
اگر کوئی مجھ سے کسی کتاب کے پڑھنے کا مشورہ مانگے تو مَیں اسے عبدالماجد دریا آبادی کی ’’آپ بیتی‘‘ پڑھنے کا مشورہ دوں گی۔ مولانا عبد الماجد دریا بادی اُردو کے مشہور صاحب طرز ادیب تھے۔ آپ کے جادو نگار قلم نے اپنی زندگی کے عہد رفتہ کو اس طرح آواز دی ہے کہ ہمیں وہ سب کچھ آنکھوں کے سامنے چلتا پھرتا دکھائی دیتا ہے۔ آپ کی خودنوشت سوانح عمری میں لکھنؤ اور اودھ کی تہذیب و ثقافت، مشاہیر دین و ادب اور ممتاز معاصرین و احباب کے تذکرے موجود ہیں۔ آپ نے آپ بیتی لکھ کر گویا آپ بیتی کے فن کا حق ادا کردیا۔
سحر اسعد (بنارس، یوپی)
سمندر میں چھلانگ
یاس سے آس کی سفیر، نا امیدی کی گہری کھائی سے نکال کر امید کی راہ پر گامزن کرنے والی ’’سمندر میں چھلانگ‘‘ نامی کتاب کی طرف ترغیب دینا چاہوں گی۔ مولانا محمد عطاء الرحمٰن مدنی حفظہ اللہ کی یہ کتاب کئی بار قاری کو حیران و ششدر کر دے گی کہ کیا واقعی اس طرح بھی ممکن ہے؟ یقیناً ممکن ہے۔
 یہ کتاب مصنف کی اپنی آپ بیتی ہے اور انہوں نے اپنے مقصد کی تکمیل کے لئے سمندر میں چھلانگ بھی لگائی ہے جو فوری طور پر ذہن و دل کے لئے نا قابلِ قبول بات لگتی ہے۔ آپ نے اپنے بلند عزائم، اپنی ثبات قدمی اور بلند ہمتی سے ثابت کر دیا کہ مقاصد نیک ہوں، حوصلے جوان ہوں تو رکاوٹیں آڑے نہیں آتی ہیں بلکہ وسائل خود بخود قدم بوسی کرتے ہیں، راہیں اگرچہ دشوار گزار ہوں، طے ہوتی چلی جاتی ہیں۔ لہٰذا کسی کام کو کرنے کا اگر ارادہ کیا ہے معمولی سا سہارا پاکر بھی آگے بڑھنے کی کوشش کی جائے اور ہمت نہ ہاری جائے، منزل یقیناً ملے گی۔
شوق پرواز کا رکھتے ہو تو شاہین بنو
یوں تو کوے بھی فضاؤں میں اڑا کرتے ہیں!
سحر جوکھن پوری (جوکھن پور، بریلی)
قاضی عبد الستار کے ناول


کتابیں انسان کی سب سے اچھی دوست ہوتی ہیں، کیونکہ یہ کبھی تنہا نہیں ہونے دیتیں۔ دینی، ادبی و تاریخی کتابوں کے مطالعے سے افکار میں وسعت آتی ہے اور قلبی سکون میسر ہوتا ہے۔ شعبۂ اردو،مسلم یونیورسٹی علیگڑھ کے سابق صدر اور نامور اسلامی مؤرخ پدم شری قاضی عبد الستار نے ’خالد بن ولید‘ اور ’صلاح الدین ایوبی‘ کے نام سے اسلامی تاریخ پر مشتمل شاہکار ناول تحریر کیا ہے۔ میں کسی کو بھی ان دونوں کتابوں کو پڑھنے کی ترغیب دوں گی۔ ان کا اسلوب بہت عمدہ ہے اور حوالے مستند ہیں۔ واقعات میں تسلسل کےسبب قاری کے دل میں مزید پڑھنے کی رغبت پیدا ہوتی جاتی ہے۔
فاطمہ فہد (بنارس، یو پی)
دی کائٹ رنر
کسی نوعمر یا بچے کو ’دی کائٹ رنر‘ نامی کتاب پڑھنے کی ترغیب دوں گی۔ اس کے مصنف خالد حسینی ہیں۔ اس کتاب میں دو لڑکوں کی غیر متوقع اور بہترین دوستی کی عکاسی کی گئی ہے۔ مَیں سمجھتی ہوں کہ موجودہ دور کے بچوں کو یہ کتاب ضرور پڑھنی چاہئے۔ یہ ناول انگریزی زبان میں ہے مگر زبان بہت زیادہ مشکل نہیں ہے۔
مومن روزمین (کوٹر گیٹ، بھیونڈی)
ہندوستان میں تانیثیت


مَیں خصوصاً خواتین کو ترغیب دینا چاہوں گی کہ وہ عذرا عابدی کی مرتب شدہ کتاب ’’ہندوستان میں تانیثیت‘‘ کا مطالعہ ضرور کریں جو کہ صنفی مطالعہ پر ایک بہترین مواد ہے۔ یہ کتاب معاشرے میں خواتین کی اہمیت اور مقام سے روشناس کرواتی ہے۔ ہندوستان میں تحریک نسواں کی تاریخ اور ترقی نسواں کے لئے جو اقدام اٹھائے گئے ہیں ان کی مکمل معلومات فراہم کرتی ہیں۔ مختلف شعبوں میں خواتین کی نمائندگی اور کردار کی عکاسی کرتی ہے۔ یقیناً یہ کتاب قارئین کی دلچسپی اور علم میں اضافے کا سبب بنے گی۔
ڈاکٹر روحینہ کوثر سیّد (ناگپور، مہاراشٹر)
بِلڈ، ڈانٹ ٹالک


کتابیں ہمیں اس دنیا سے الگ دنیا میں لے جاتی ہیں۔ خاص طور سے اگر وہ کسی قابل شخص کی زندگی کے حوصلے پر مبنی ہو تو پڑھنے والوں کو جینے کا شعور سکھاتی ہے۔ میں بات کر رہی ہوں راج شمانی کی لکھی کتاب ’’بِلڈ، ڈانٹ ٹالک‘‘ کی۔ اس کتاب سے ہمیں یہ سیکھ ملتی ہے کہ اس دنیا میں اللہ نے ہر ایک کو کسی نہ کسی کام کو انجام دینے کے لئے پیدا کیا ہے اس لئے اپنے آپ کو کمتر نا سمجھیں۔ زندگی ہر حال میں آپ کو منزل تک پہنچائے گی اس لئے ’کرم‘ کریں اور پھل کی ’چنتا‘ چھوڑ دیں۔
صبروالنساء وارثیہ (وسئی، پال گھر)
بشریٰ رحمٰن کا ناول ’لگن‘


’لگن‘ یہ وہ ناول ہے جو کافی عرصہ پہلے مَیں نے پڑھا تھا۔ اس کی مصنفہ ہیں بشریٰ رحمٰن۔ پہلے مَیں نے یہ ناول قسطوں میں پڑھا تھا۔ دوسری مرتبہ کرایے پر لے کر آرام سے پورا پڑھا۔ اس ناول کو رومانی تو نہیں کہہ سکتے۔ ہاں! لیکن مصنفہ نے بڑی خوبصورتی سے نکاح کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے کہ کیسے نکاح کے دو بول، دو اشخاص کو نہ چاہتے ہوئے بھی محنت کے بندھن میں باندھ لیتے ہیں۔ یہ ایک بگڑی ہوئی امیر زادی کی کہانی ہے جس سے ایک شخص، اس لڑکی کے والد کی درخواست پر نکاح کرتا ہے اور وہ لڑکی جو ہل کر پانی بھی نہیں پیتی، اسے گھر کے ہر کام میں ماہر بنا دیتا ہے۔ ہلکا پھلکا سادگی سے لکھا گیا ناول ہے۔ مَیں ضرور پڑھنے کا مشورہ دوں گی۔ اسے پڑھ کر کچھ دیر کو ذہن سے ساری فکریں محو ہو جائیں گی اور ناول کے مرکزی کردار فلک ناز اور آفاق پر مرکوز ہو جاتی ہیں۔
ناہید رضوی (جوگیشوری، ممبئی)
مختلف پھولوں کی خوشبو


’’مختلف پھولوں کی خوشبو‘‘ ایک عمدہ کتاب ہے۔ اس کتاب میں مختلف موضوعات پر مختصر اور جامع تحریر ہے جو حوصلہ بھی دیتی ہے اور لطف بھی آتا ہے۔ اس کتاب کا مطالعہ ہر عمر کے افراد کیلئے بہترین ہے۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر ابو طالب کی تحریر کردہ کتاب ’’اجالے ماضی کے‘‘ پڑھنے کا مشورہ دوں گی۔ یہ ایک اچھی کتاب ہے۔ ان دونوں کتابوں کے مطالعے سے کافی معلومات حاصل ہوتی ہے۔ البتہ طالب علم کو نصابی کتابیں پڑھنے کا مشورہ دوں گی اور یہ کہنا چاہوں گی کہ وہ نصابی کتابوں کا باریک بینی سے مطالعہ کریں۔
قریشی عربینہ محمد اسلام (بھیونڈی، تھانے)
بانگ درا اور راجہ گدھ


کتابوں کے مطالعے سے شخصیت سازی ہوتی ہے اور دماغ کے بند دریچے کھیلتے ہیں۔ مجھے دینی، سائنسی، سماجی، سیاسی ہر موضوع کی کتابیں اپنی جانب راغب کرتی ہیں۔ جو شخص اچھی کتاب کا شوق نہیں رکھتا وہ معراج انسانیت کی حدوں سے کوسوں دور ہے۔ مَیں جن کتابوں کے پڑھنے کی ترغیب دوں گی وہ ہیں:
 بانگ درا، علامہ اقبال کا شعری مجموعہ ہے جسے ایک خوبصورت گلدستہ کہا جاسکتا ہے جس میں سیکڑوں قسم کے رنگ برنگے پھولوں کی خوشبو اور ان کی رعنائی جلوہ افروز ہے۔ اس میں خوبصورت نظمیں ہیں۔ شکوہ اور جوابِ شکوہ جیسی لازوال مسدس ہے۔ اس کے علاوہ غزلیات کا بھی بہت خوبصورت اجتماع ہے۔
 راجہ گدھ، بانو قدسیہ کے قلم سے نکلنے والا شہکار جس میں انسانی فطرت، تصوف اور روزمرہ کی زندگی کے حالات کا اور مختلف معاشرتی حلقوں کے ٹکراؤ کو ایسے میل جول اور تال میل سے دکھایا گیا ہے جس نے اسے فہرست اُردو کی بہترین کتابوں میں صف اول پر کھڑا کر دیا ہے جو قاری کو اپنے سحر میں جکڑ لیتی ہے۔
انصاری عائشہ آبشار احمد (گرانٹ روڈ، ممبئی)


اگلے ہفتے کا عنوان: بچوں کو دوستی کرنا کس طرح سکھایا جائے؟ اظہار خیال کی خواہشمند خواتین اس موضوع پر دو پیراگراف پر مشتمل اپنی تحریر مع تصویر ارسال کریں۔ وہاٹس ایپ نمبر: 8850489134

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK