Inquilab Logo Happiest Places to Work

قمر عالم صدیقی نے اپنے معیاری کام سے اپنی پہچان بنائی ہے

Updated: July 16, 2025, 7:37 AM IST | Mumbai

ممبراکے سینٹرل اسکوائر بلڈرس اینڈ ڈیولپرس کے مالک قمرعالم محمد صدیقی کی کم عرصے میں بڑی ترقی لوگوں کیلئے ایک مثال ہے

Qamar Alam Siddiqui and Jamaluddin Khan receiving the Inqelab Award
انقلاب ایوارڈ وصول کرتے ہوئے قمر عالم صدیقی اور جمال الدین خان

 ممبراکے سینٹرل اسکوائر بلڈرس اینڈ ڈیولپرس کے مالک قمر عالم محمد صدیقی نے مختصر عرصے میں جو نمایاں کامیابی حاصل کی ہے ،وہ اپنے آپ میں ایک مثال ہے۔۲۵؍سال قبل ایک معمولی ٹھیکیدار کی حیثیت سے عملی زندگی کا آغازکرنےوالے قمر عالم نے اپنے عمدہ تعمیراتی پروجیکٹوں سےممبرا ،کوسہ اور اطراف کے علاقوںمیں اپنی ایک پہچان بنائی ہے۔ ان کی تعمیراتی کمپنی   نے اپنے بہترین کام کی وجہ سے نہایت کم عرصے میں   اپنی  ایک خاص شناخت بنائی ہے۔ ممبئی ، باندرہ ، کرلا، چمبور ، بوریولی اور دیگر علاقوںمیں بھی وہ تعمیراتی پروجیکٹوں کیلئے اپنی خدمات پیش کرچکےہیں۔ فی الحال ممبرا ، متل گراونڈ میں، پام ریویرا کے نام سے جاری ان کا وسیع ترین پروجیکٹ خاص اہمیت کا حامل ہے۔اس پروجیکٹ کی  کامیابی کیلئے  وہ دن رات محنت کررہے ہیں۔
 قمرعالم کا تعلقیوپی کےمعروف شہر گورکھپور سے ہے۔  بنیادی تعلیم کے ساتھ گورکھپور یونیورسٹی سے گریجویشن کرنے کےبعد مزید تعلیم کیلئے اپنے کزن کے ساتھ ، ۱۹۹۸ءمیں ،کرلاآئے۔ یہاں کی مصروف ترین، بھاگ دوڑاور تگ ودو والی زندگی سے متاثر ہونے کے بعد  مزید تعلیم کےبجائے یہیں کچھ کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان کے کزن بھائی گارمنٹ کا کام کرتےتھے۔پہلے کچھ دنوں تک گارمنٹ کے کام کے بارے میں سیکھا، اس کاروبار میں مارکیٹنگ کے رموز کو سمجھنا اہم تھا۔ مارکیٹنگ کی باریکیوں کو سمجھنے کےبعد گارمنٹ کا کاروبار شروع کیا۔ ۲؍ سال تک اس کاروبار سے وابستہ رہے لیکن قسمت میں کچھ اور لکھاتھا۔ اس دوران ان کے کزن  کے کچھ ایسے دوستوں سے مراسم ہوئے جن کا تعلق کنسٹرکشن اور ٹھیکیداری کے کامو ںسے تھا۔ ان لوگوںکے مشورے پر لیبر کانٹریکٹ کا کام سیکھا۔ انہی میں سے ایک صاحب کے دوست، جنہیں ریلائنس گروپ کا ٹیلی کام ڈپارٹمنٹ کا سول ورک ٹھیکے پر ملاتھا،انہیں ایک اچھے اورایماندار آدمی کی تلاش تھی۔اس طرح ان کے ساتھ جڑنے کا موقع ملا۔ انہوں نے اس پروجیکٹ کیلئے قمر عالم بطور سپر وائزر مقررکیا۔ یہاں سے انہوں نے سول ورک کا کام سیکھا۔ ۲۰۰۵ء تک ان کے ساتھ ریلائنس کے پروجیکٹوں کیلئے سپروائزر کی ذمہ داری نبھائی ۔
  سول ورک کا خاصا تجربہ ہونے پر اپنا کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ ممبئی میں سب سے پہلے ایک ۴؍منزلہ عمارت کا کام لیبر کانٹریکٹ پر ملا، اس کام کو پوری ذمہ داری کےساتھ مکمل کرنے سے اطراف کی دیگر ۳۔۴؍ بلڈنگوںکا مزید کام کرنے کا موقع مل گیا۔ اس طرح لیبر کانٹریکٹ پر بلڈنگوں کی تعمیر وغیرہ کا کام ملتا گیا۔ باندرہ، بوریولی ، کرلا اور چمبور وغیرہ میں بھی اسی نوعیت کا کام ملا، جنہیں اچھی طرح کرنے سے تعلق بڑھتے گئے۔ ۷۔۸؍ سال سے تک لیبر کانٹریکٹ کا کام کرنےکےبعد ۲۰۱۳ء میں سب سے پہلے تلوجہ میں اپنا ذاتی پروجیکٹ شروع کیا۔ یہاں زمین خرید کر۴؍منزلہ عمارت تعمیرکی ،اس کےبعد پلٹ کرنہیں دیکھا۔ تلوجہ کےبعد ممبرا میں ذاتی تعمیراتی پروجیکٹ تیارکئے ۔ گزشتہ ۸۔۹؍سال سے ممبرا میں بلڈر اینڈ ڈیولپرس کے طورپراپنی خدمات پیش کر رہے ہیں۔ متعدد تعمیراتی پروجیکٹ مکمل کرچکےہیں ۔ عمدہ اور معیاری کام کرنے سے ممبرامیں ان کی تعمیراتی کمپنی کا شمار یہاں کی معتبر کمپنیوں میں ہوتا ہے۔
 ان کے جاری تعمیراتی پروجیکٹوں سےمتعلق دریافت کرنے پرانہوںنے بتایاکہ ’’ فی الحال متل گرائونڈ ، جو اس وقت ممبرا کا سب سے ہاٹ علاقہ ہے، یہاں پام ریویرا نامی ایک وسیع وعریض ٹائون شپ پروجیکٹ جاری ہے۔ یہاں ۳؍کمپلیکس میں ۳۵؍منزلہ متعدد عمارتیں تعمیر کرنے کا منصوبہ ہے۔۳۵؍ایکڑ اراضی پر مشتمل ریویرا پام متل گرائونڈ کا سب سے بڑاپروجیکٹ ہے۔ اس روڈ پر ہمارے  ۶؍ پروجیکٹ ہیں ،جن میں سے ۲؍ تیار ہوچکےہیں اور ۴؍کا کام جاری ہے۔ یہاں جو بھی بلڈر کام کررہےہیں سبھی ایماندار ہیں اور اچھے سے کام کررہےہیں۔‘‘ 
 متل گرائونڈ علاقہ سے متعلق انہوںنے یہ بھی بتایا کہ’’ کسی دور میں ،یہاں کوئی آنے کےبارےمیں بھی نہیں سوچتاتھا کیونکہ پورا علاقہ ویران تھا، لوگ یہاں آنا پسند نہیں کرتےتھے۔ ۹؍سال پہلے ہم نے اس سڑک پر پہلا پروجیکٹ تعمیر کیا، بعدازیں یکے بعد دیگرے کئی پروجیکٹ متعارف ہوئے ۔ دیکھتے دیکھتے علاقے کا نقشہ ہی بدل گیا ۔ آج یہ ممبرا کا پاش علاقہ تصور کیاجاتاہے۔ ‘‘
 تقریباً ۲۷؍سال پہلے ممبئی منتقل ہوکر کامیابی حاصل کرنےکےبعد آبائی وطن گورکھپورکے بارے کے بارے میں سوال کرنےپر انہوںنے بتایاکہ ’’ آج بھی میراآبائی گھر گورکھپور میں ہے۔میرےوالد وہیں قیام پزیر ہیں۔ وقتاً فوقتاً گورکھپور جاتاہوں۔ گزشتہ ۱۰؍برسوںمیں گورکھپور  نے کافی ترقی کی ہے۔ کسی دور میں یہاں بجلی ،پانی اور سڑک کی حالت دگر گوں تھی۔ بجلی اکثر گھنٹوں غائب رہتی تھی۔ اب سازونادر ہی بجلی گل ہوتی ہے۔ سڑکیں بھی کشادہ ہوگئی ہیں ۔بڑے بڑے مال ، شوروم ، کاروباری اداروںاور بازاروں سے یہاں کی پوری تصویر بدل گئی ہے۔آج کاگورکھپور ایک ترقی یافتہ شہر دکھائی دیتاہے۔‘‘
   سیاسی ،سماجی اور تعلیمی سرگرمیو ں سےمتعلق سوال کرنے پر انہوں نےبتایاکہ ’’ میں ایک سادگی پسند انسان ہوں۔ میرا پورا فوکس میرے اپنے کاروبار پر ہوتاہے۔ جہاں تک سماجی اور تعلیمی کاموں کا تعلق ہے ، ان کاموں کو بھی خاموشی سے انجام دینے کی کوشش ہوتی ہے۔ سیاست سےمیرا کوئی سروکار نہیں ہے۔ کاروبار کے علاوہ مجھے کھیل کود سے بھی خاص شغف ہے۔چونکہ عالمی شہرت یافتہ بیڈ منٹن کھلاڑی سید مودی کا تعلق گورکھپور سے تھا، اسی وجہ سے یہاں کے بیشتر بچے، نوجوان اور عمررسیدہ افراد اس کھیل میں خاص دلچسپی لیتےہیں، ایسے میں بھلا میں کیسے دور رہ سکتا تھا۔ اسلئےبچپن  ہی سے بیڈمنٹن کھیلنے کاشوق رہا۔ اسکول ، کالج کےعلاوہ گورکھپور ریلوے ٹیم کیلئے بھی بیڈمنٹن کھیل چکا ہوں۔  ریاستی سطح پرہونےوالے بیڈمنٹن مقابلہ میں حصہ لے چکاہوں ۔ عمدہ اور اچھا بیڈمنٹن کھیلنے کی وجہ سے متعدد ایوار ڈ اور ٹرافی مل چکی ہیں۔ آج بھی پابندی سے روزانہ بیڈ منٹن کھیلتاہوں۔ کھیل صرف صحت کی ضمانت نہیں دیتا بلکہ کامیابی کا بھی ضامن ہوتا ہے۔میری کامیابی میں اس کھیل کا اہم رول رہاہے ۔ اسی کھیل کےذریعے بننے والے مراسم معاشی کامیابی کی سیڑھی بنیں ،متعدد لوگ رابطے میں آئے جو تعمیراتی پروجیکٹوں کیلئے معاون ثابت ہوئے، چنانچہ میں بیڈمنٹن کومیں اپنی کامیابی کا اہم جزتسلیم کرتا ہوں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK