بچے وقت کے ساتھ بڑے ہوتے بگڑنے لگتے ہیں۔ ان کے بگاڑ کی وجہ والدین بھی ہوتے ہیں
EPAPER
Updated: December 07, 2019, 8:43 PM IST
|
Khusboo Agarwal
بچے وقت کے ساتھ بڑے ہوتے بگڑنے لگتے ہیں۔ ان کے بگاڑ کی وجہ والدین بھی ہوتے ہیں بچے من کے سچے ہوتے ہیں لیکن وقت کے ساتھ بڑے ہوتے ہوتے ان کی شرارتیں، بدتمیزی میں بدلنے لگتی ہیں۔ ان کے بگاڑ کی وجہ والدین بھی ہوتے ہیں۔ جی ہاں! اکثر والدین اپنے بچوں کے ذریعے کی گئی شرارتوں کے لئے انہیں سمجھاتے ہیں اور اس کے لئے وہ سخت رویہ اختیار کرتے ہیں جو بچوں پر برا اثر ڈالتا ہے اور یہ بچوں کو بگاڑنے کا سبب بھی بنتا ہے۔ آج ہم آپ کو والدین کے چند ایسے رویہ بتا رہے ہیں جو بچوں کو بگاڑنے کی وجہ بنتے ہیں
کبھی بھی بچے کا موازنہ اس کے بھائی بہنوں یا دوستوں کے ساتھ نہ کریں۔ اس سے بچے کے ذہن میں آپ کے لئے منفی سوچ پیدا ہو جائے گی ساتھ ہی وہ اپنے بھائی بہنوں یا دوستوں کے ساتھ بھی اچھا رویہ اختیار نہیں کرپائے گا۔
بچے بار بار غلطی کرکے ہی سیکھتے ہیں لیکن آپ کا بات بات پر ان پر چلّانا غلط ہے۔ اس سے بچوں پر برا اثر پڑتا ہے اور وہ اس ماحول میں اچھے سے نشوونما نہیں پاتی۔ اس لئے اپنے برتاؤ میں میانہ روی اختیار کریں۔
بچوں کی اچھی تربیت یا ان سے کسی بھی طرح کی امید کرنے سے پہلے اپنی بری عادتوں کو تبدیل کریں کیونکہ بچہ وہی کرتا ہے جو اپنے آس پاس دیکھتا ہے۔ اس کے لئے آپ کو کتابوں کے ساتھ کچھ وقت گزارنا، دیر رات تک ٹی وی نہ دیکھنا، چیزوں کو صحیح جگہ پر رکھنا، بچوں کے سامنے جھگڑا نہ کرنا وغیرہ جیسی اچھی عادتیں اپنانی چاہئے۔
بچوں کو پڑھائی کے لئے یا کسی اور بات کی وجہ سے کبھی ڈرانا دھمکانا نہیں چاہئے کیونکہ اس سے بچوں پر برا اثر پڑتا ہے اور ان کی ذہنی نشوونما متاثر ہوتی ہے۔
جب بچے کو ہر بات پر ڈانٹا جائے اور ان پر پڑھائی کا دباؤ ڈالا جاتا ہے تو بچے چڑچڑے ہو جاتے ہیں اور کسی کی بات نہیں مانتے۔ ایسے میں کبھی بھی بچے کا برتاؤ چڑچڑا نہ ہونے دیں اور ان کی ضرورتوں کو سمجھتے ہوئے رویہ اختیار کریں۔
آپ کا بار بار ڈانٹا، بچے کی ذہنی صحت کو متاثر کرتا ہے۔ اس سے کئی بار بچہ بات بات پر ڈرنے لگتا ہے اور کسی بھی کام کو کرنے سے پہلے ہی پیچھے ہٹ جاتا ہے۔ اس لئے اپنے بچوں کو نرم انداز میں سمجھائیں کہ وہ جو کر رہا ہے وہ غلط ہے۔
بچے کی غلطی کے لئے ان کی پٹائی کرنا یا انہیں اندھیرے کمرے میں بند کردینا بالکل غلط ہے۔ اس سے بچوں کے دل و دماغ پر برا اثر پڑتا ہے۔ اس طریقے سے وہ ضدی ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ بار بار پٹائی کرنے کی آپ کی عادت بچے کو آپ سے دور کرسکتی ہیں