ایک گھر سے دوسرے گھر منتقل ہونا انتہائی دشوار گزار مرحلہ ہوتا ہے کیونکہ اس دوران نہ صرف گرہستی کا ساز و سامان نئے گھر پر پہنچانا ایک مشکل کام ہوتا ہے بلکہ دوران ِ سفر سامان کی حفاظت کا خیال رکھنا بھی ضروری ہوتا ہے۔ اس کیلئے سامان کی پیکنگ محفوظ طریقے سے کرنا ضروری ہے۔
سامان کی شفٹنگ سے پہلے کچھ اہم باتیں ذہن میں ضرور رکھیں۔
نئے گھر میں منتقل ہونا آسان نہیں ہوتا، اس کے لئے گھر کے پورے سامان کو پیک کرنا پڑتا ہے۔ کون سی چیز کس جگہ رکھنی ہے، یہ ساری باتیں یاد رکھنی پڑتی ہیں۔ گھر میں موجود سامان کو سمیٹنا اور نئے گھر میں لے جا کر اس کی سیٹنگ کرنا ایک مشکل کام ہے، اس کے لئے بہت ہمت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اکثر خواتین نئے گھر میں شفٹ کرتے وقت اپنے ہاتھ پاؤں پھلا لیتی ہیں۔ ان کی سمجھ نہیں آتا کہ پیکنگ کس طرح شروع کی جائے اور سامان کو کس طرح سمیٹا جائے۔
ہر خاتون کی یہ دلی خواہش ہوتی ہے کہ اس کا اپنا نیا خوبصورت سا گھر ہو، گھر کو سجانے سنوارنے کے خواب وہ ہمیشہ سے دیکھتے ہوئے آتی ہے لیکن جب گھر کی تبدیلی کی بات آتی ہے تو وہ فوراً اُلجھن کا شکار ہو جاتی ہے۔ ایسے حالات میں خود کو پریشان کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ بہتر یہی ہوتا ہے کہ پیکنگ پورے دھیان سے کی جائے، نئے گھر میں شفٹ کرتے وقت پیکنگ کس طرح آسان بنائی جاسکتی ہے، اس بارے میں کچھ ہدایات مندرجہ ذیل ہیں جن پر عمل کرکے خواتین پیکنگ آسانی سے کرسکیں گی۔
سب سے پہلے جس کمرے کے سامان کو پیک کیا جا رہا ہے اس کے متعلق اس شخص کو پتہ ہونا چاہئے، جس کا کمرہ ہے۔ جیسے اگر کسی بچے کے کمرے کا سامان پیک کرنا ہے تو اسے اپنے سامنے بٹھا لیں۔ سامان کو پیک کرنے کے گتے سے بنے ہوئے باکس اور بڑے کارٹن کی ضرورت ہوگی۔ بچے سے پوچھتی جائیں کہ سب سے اہم سامان کون سا ہے؟ اس حساب سے پیکنگ کریں۔ ایک باکس میں سارے کھلونے ڈال دیں۔ دوسرے میں کپڑے، تیسرے میں کتابیں ڈال کر اس پر لکھتی جائیں۔ ہر باکس میں ڈالے گئے سامان کے بارے میں ضرور لکھیں کہ اس میں کیا سامان ڈالا گیا ہے، تاکہ نئے گھر میں شفٹ کرنے کے بعد کس باکس میں کیا سامان ہے، اس کا پتہ آسانی سے لگایا جاسکے۔ اسی طرح ہر کمرے کے سامان کو باکسیز میں ڈالیں۔ بیڈ روم، لاؤنج، کچن، باتھ روم اور بچوں کے کمرے کے سامان الگ پیک کریں۔ کراکری جس باکس میں ڈالیں اس کے آگے پیچھے بے کار کاغذ یا فالتو کپڑے ڈال دیں تاکہ باکس ادھر اُدھر کرتے وقت اس میں موجود شیشے کا سامان نہ ٹوٹے۔ ہینڈی کرافٹ، کراکری اور شوپیس وغیرہ کے باکس کے اوپر جلی حرف میں لکھ دیں ’’احتیاط سے رکھیں!‘‘ تاکہ ہیلپر یا شوہر اس باکس پر لکھی گئی تحریر کی وجہ سے اس سامان کو احتیاط سے نئے گھر میں لے کر جائیں۔ ہر باکس پر ٹیپ اچھی طرح لگائیں تاکہ وہ نہ کھلے۔
گھر کی ساری پیکنگ خود نہ کریں۔ شوہر، بچے یا بہن، بھائیوں کو بھی پیکنگ کرنے کا کہیں۔ ان کی نگرانی ضرور کریں اور دیکھیں کہ کس باکس میں کیا سامان ڈالا جا رہا ہے۔ گھر کے ہر حصے کی پیکنگ الگ الگ لوگوں سے کروائیں۔ جوائنٹ فیملی میں رہنے والی خواتین کو چاہئے کہ وہ ہر حصے کو ایک شخص کو سونپ دیں اور اسی حصے کو نئے گھر میں جا کر اسی شخص سے ڈیکور کروائیں، جیسے اگر بھائی نے لاؤنج کا سامان پیک کیا ہے تو نئے گھر میں جا کر بھائی ہی سے لاؤنج کو سیٹ کروائیں کیونکہ ان کو اچھی طرح پتہ ہوگا کہ انہوں نے کون سا سامان کس باکس میں رکھا ہے اور کس سامان کو لاؤنج میں کے کس حصے میں رکھنا ہے۔ ہیلپرز اور گھر کے مردوں کو یہ باور کروا دیں کہ فرنیچر کو کس طرح لے جانا ہے۔ اس کو گھسیٹنے کی وجہ سے نشانات پڑسکتے ہیں۔ انہیں نازک آئٹمز کے باکسیز کے بارے میں سمجھا دیں کہ ان میں شیشے کا سامان ہے لہٰذا بتائے جانے والے باکسیز کو دھیان سے رکھنا ہے، ان کو پھینکنا ہر گز نہیں ہے۔
پیکنگ پوری کرنے کے بعد ہی نئے گھر میں شفٹ ہوں۔ ایسا نہ ہو کر گھر کا آدھا سامان شفٹ کر دیا اور خود نئے گھر میں چلے گئیں۔ اس طرح سامان سیٹ کرنے میں مشکلات پیش آئیں گی۔
جب سارا سامان اس گھر میں پہنچ جائے تو سارے باکسیز کو ایک ساتھ نہ کھولیں۔ اس طرح سب چیزیں ایک دوسرے میں مل جائیں گی۔ سامان کو ایک ایک کرکے کھولنے اور سیٹ کرنے سے پورا گھر اجڑا ہوا دکھائی نہیں دے گا۔ سلیقہ مندی کا تقاضا یہی ہے کہ متعلقہ حصے کا باکس کھول کر اس کا سامان نکالیں اور اس سامان کو اس کی جگہ پر سیٹ کر دیں۔ ضروری نہیں کہ ایک ہی دن میں سارا سامان سیٹ کر دیں۔ وقت اور طبیعت کو پیش ِ نظر رکھ کر پیکنگ کھولیں۔ اس دوران تھکاوٹ ہوگی لہٰذا ضرورت سے زیادہ کام نہ کریں۔
لیونگ روم کو سب سے پہلے سیٹ کریں، پھر آہستہ آہستہ سب جگہوں کی سیٹنگ کرتی جائیں۔ ڈرائنگ روم، لاؤنج، لیونگ روم اور کچن وہ جگہیں ہیں جہاں کی سیٹنگ گھر والوں اور دوستوں کی مدد سے کی جاسکتی ہے، تاہم اپنے بیڈ روم کی سیٹنگ خود کریں یا پھر اپنے شوہر کی مدد لیں کیونکہ وہ کمرہ آپ کا ذاتی ہے لہٰذا اس کمرے کی سیٹنگ بھی آپ اپنے حساب سے آسانی سے کرسکتی ہیں۔ فرنیچر خود سیٹ نہ کریں بلکہ اسے مردوں سے سیٹ کروائیں۔ شیشے کے برتن خود سیٹ کریں۔ باکس کو کھول کر سامان نکالیں اور پھر اس باکس کو تہہ کرتی جائیں تاکہ خالی باکسیز سے گھر بکھرا ہوا نہ لگے۔
مندرجہ بالا باتوں پر عمل کرکے پیکنگ اور سیٹنگ آسانی سے کی جاسکتی ہے۔