کامن ایڈمیشن ٹیسٹ (سی اے ٹی ) میں اس بار ۱۰؍ طلبہ نے ۱۰۰؍ پرسنٹائل اور ۲۱؍ طلبہ نے ۹۹ء۹۹؍پرسنٹائل حاصل کئے ہیں۔ ان ٹاپر میں شریانش گپتابھی شامل ہیں، شریانش نے ’این ڈی ٹی وی‘ سے بات چیت کی۔
EPAPER
Updated: January 07, 2020, 1:18 PM IST | Agency | New Delhi
کامن ایڈمیشن ٹیسٹ (سی اے ٹی ) میں اس بار ۱۰؍ طلبہ نے ۱۰۰؍ پرسنٹائل اور ۲۱؍ طلبہ نے ۹۹ء۹۹؍پرسنٹائل حاصل کئے ہیں۔ ان ٹاپر میں شریانش گپتابھی شامل ہیں، شریانش نے ’این ڈی ٹی وی‘ سے بات چیت کی۔
نئی دہلی : کامن ایڈمیشن ٹیسٹ(سی اے ٹی ) میں اس بار ۱۰؍ طلبہ نے ۱۰۰؍ پرسنٹائل اور ۲۱؍ طلبہ نے ۹۹ء۹۹؍پرسنٹائل حاصل کئے ہیں۔ ان ٹاپر میں شریانش گپتابھی شامل ہیں، شریانش نے ’این ڈی ٹی وی‘ سے بات چیت کی۔ بقول شریانش میں نے موک ٹیسٹ کے ذریعے تیاری کی، لیکن زیادہ موک ٹیسٹ نہیں دئیے تھے۔ مجھےیقین تھا کہ اچھے پرسنٹائل اسکور کرلوں گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نتائج کے تئیں مجھے پورا یقین تھا کہ میری کارکردگی اچھی رہے گی لیکن یہ گمان نہیں تھا کہ اتنے اچھے پرسنٹائل سے کامیابی ملے گی۔ شریانش نے مزید کہا کہ مجھے بزنس سے متعلقہ چیزوں کو دیکھنا اور سمجھنا تھا، میں نے آئی ٹی آئی کانپور میں ٹیکنیکل کام کیا اور نئی ٹیکنالوجی اور ایپلی کیشن کے بارےمیں جانا۔ اب میں بزنس میں اس کے استعمال کو جاننا چاہتا ہوں اور اس لئے میں ایم بی اے کرنےو الا ہوں۔ ایک دیگر سوال کے استفسار میں سریانش نے کہا کہ میری دلچسپی ہمیشہ سے ہی میتھس میں رہی، میں آئی آئی ٹی کانپور میں میتھمیٹکس اور کمپیوٹر برانچ میں ہوں۔ اپنی تیاری پر بات کرتے ہوئے شریانش نے یہ بھی کہا کہ میں نے ٹائم کوچنگ جوائن کی ، جہاں سے صرف آن لائن مٹیریل لیا۔ سی اے ٹی پیپر میں ۳؍ سیکشن ہوتے ہیں جس میں سے میں نے ڈیٹا انٹرپرٹیشن اینڈ لاجیکل ریزننگ کی تھوڑی بہت تیاری کی تھی۔ پیپر میں کس طرح کے سوال آتے ہیں یہ پوچھے جانے پرانہوں نے کہا کہ میں نے سب سے پہلے تو سی اے ٹی کے پیپر کے صحیح فارمیٹ اچھی طرح سمجھااور پھر لگاتار موک ٹیسٹ دئیے۔ چونکہ میرا میتھس اچھا ہے اس لئے مجھے اس میں زیادہ محنت نہیں کرنی پڑی۔ شریانش نے کیٹ امتحان کی تیاری کرنے والے طلبہ کو یہ مشورہ دیا کہ آپ پہلے کم ازکم دو موک ٹیسٹ دیجئے، اس کی مدد سے آپ یہ جان جائیں گے کہ آپ کہاں مضبوط ہیں اور کہاں کمزور ہیں، اس حساب سے آپ کو تیاری کرنی چاہئے۔