Inquilab Logo

سماجی خدمت گزاری (سوشل ورک) کا شعبہ بھی بہترین متبادل کریئرہے

Updated: April 02, 2020, 10:30 AM IST | Aamir Ansari | Mumbai

موجودہ حالات میں جب کووڈ ۱۹ کے سبب ہمارے ملک و دنیاکے بیشتر ممالک میںلاک ڈاؤن ( تالا بندی) جاری ہے جس شعبے سے وابستہ افراد فی الوقت میدان ِ عمل میں نہایت سنجیدگی سے اپنا کام انجام دے رہے ہیں ان میں بہت سے پیشہ ور ماہر افرا د شامل ہیں

Social Work - Pic : INN
سوشل ورک ۔ تصویر : آئی این این

 ، لیکن ایک شعبہ جو بطور خاص اس وقت قابلِ توجہ بنا ہوا ہے وہ  سماجی خدمت گزاری کا شعبہ و میدان ہے ۔  یقین جانئے  جب بڑے بڑے شہروں سے غریب و مزدور طبقے نے اپنے وطن کی جانب اچانک کوچ کرنا شروع کیا بہت سی پیشہ ور سماجی تنظیموں نے اس دوران ، ان غریب طبقے کے افراد کا بہت زیادہ تعاون کیا اور آج یہ ساری سماجی تنظیمیں سرکاری مشینری سے بہت زیادہ تیز اور فعال کام کر رہی ہیں۔ بچوں کیلئے سماجی میدان میں سرگرم تنظیمیں  پرتھم ، پریاس ، میر فاؤنڈیشن ، پریرنا ، پاتھ وے انڈیا ، ٹیچ انڈیا ، پروجیکٹ ننھی کلی ، سلام بالک ٹرسٹ ، ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن،  اسمائل فاؤنڈیشن اور کتھا کافی مشہور ہیںاورقومی سطح پر کام کررہی ہیں۔ممبئی میں کئی اسی تنظیمیں ہیں جو مقامی سطح پریہ کام کررہی ہیں ،ان میں فضلانی ٹرسٹ اور میسکو کا نام کافی مشہور ہے۔  
 سماجی خدمت کے متعلق بہت سی غلط فہمیاں لوگوں میں عام ہیں ،  کچھ لوگ ایسا سمجھتے ہیں جن کو صرف سیاست کرنا ہے،  الیکشن میں حصہ لینا ہے یا شہرت حاصل کرنا ہے یا جن کے پاس بہت پیسے ہیں وہ لوگ ہی اس شعبے میں ہیں ۔ تعلیم اور روزگار سے اس کا کوئی بہت زیادہ تعلق نہیں ۔ جب کہ ایسا نہیں۔  اس شعبے سے وابستہ افراد جو اسی شعبے میں تعلیمی مہارت رکھتے ہیں ان کے نام اور کام دونوں بڑے ہیں ۔ مشہور سماجی خدمت گزار میدھا پاٹکر ممبئی کے مشہور تعلیمی ادارے ٹا ٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنس سے فارغ ہیں ،فریدہ لامبے   مشہور ماہر تعلیم اور سماجی خدمت گزار نرملا نکیتن سے وابستہ ہیں ، موجودہ راجیہ سبھا کے ممبر مشہور سیاستداں اورخدمت گزار منوج کمار جھا  دہلی یونیورسٹی سے فارغ ہیں، ممبئی کے بہت سے سماجی کام کی منصوبہ بندی کرنے والی سواتی بنرجی ممبئی کے مشہور تعلیمی ادارے ٹا ٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنس سے وابستہ ہیں، ڈاکٹر عبدالشعبان  جو  اکنامسٹ بھی ہیں وہ بھی ٹِس تلجا پورسے وابستہ ہیں ۔ در اصل سماجی خدمت کے اس میدان میں سماج کے  الگ الگ شعبے کی بہتری کیلئے منصوبہ بندی کیلئے  کام کرنے والے ماہرین میں جغرافیہ اور معاشیات سے تعلق رکھنے والے ماہر بھی شامل ہیں ۔ اس ضمن میں ماہر معاشیات و سماجیات ڈاکٹر عبدالشعبان سے گفتگو کے دوران یہ بات بھی معلوم ہوئی کہ  اس شعبے کے ماہرین شروعاتی دور میں ہی بھی ۲۵؍ سے ۳۰؍ ہزار روپے ماہانہ معاو ضہ پارہے ہیں اور تجربے و فیلڈ میں مہارت کے بعد یہ معاضے و تنخواہیں ایک لاکھ روپے سے زائد ماہانہ بھی ہے۔  بین الاقوامی سطح کی مختلف آرگنائزیشن جیسے ایمنسٹی انٹر نیشنل ، اقوام متحدہ (یو این او) ، یو نیسیف ، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) ،  ریڈ کراس سوسائٹی  اسی طرح گورنمنٹ آف انڈیا  اور  مختلف ریاستوں کے پلاننگ ڈپارٹمنٹ ، ہیلتھ ڈپارٹمنٹ ، لیبر ڈپارٹمنٹ ، ایجوکیشن و چائلڈ ویلفیئر ڈپارٹمنٹ ، سٹی پلانر ، سَلَم ڈیوپمنٹ ڈپارٹمنٹ اسکے علاوہ مختلف ہاسپٹل اور نجی کارپوریٹ اداروں میں اس شعبے سے وابستہ افراد کی زبر دست مانگ ۔ اس شعبے کی خاصیت یہ بھی ہے کہ ملک میں موجود مختلف یونورسٹیز  میں اس شعبے کے باقاعدہ کورسیز موجود نہیں ہیں اس وجہ سے اس شعبے سے کے ماہرین کی تعداد  بہت زیادہ نہیں ۔
سماجی خدمت کے ذیلی شعبے 
 سماجی خدمت کے شعبے کے کئی ضمنی شعبے ہیں جن میں کریئر اور خدمت کا کام کیا جاسکتا ہے جن میں سے چند درج ِ ذیل ہیں۔
n میڈیکل اینڈ ہیلتھ کیئر 
n کارپوریٹ سیکٹر  
n ایجوکیشن اینڈ ریسرچ   nاین جی او 
n گورنمنٹ سیکٹر  
n چائلڈ اینڈ فیملی ہیلتھ کئیر  وغیرہ 
 ان شعبوں کیلئے تربیتی اداروں میں بہت سے اسپیشیلائزیشن ہیں ۔ اپنی مخصوص شعبے میں دلچسپی کے ساتھ اس شعبے میں کرئیر کے بہترین مواقع ہیں ۔
سماجی خدمت گزاری کے شعبے میں کریئر کے مواقع 
nسماجی کام کیا ہے ؟   سوشل سائنس اور ہیومینیٹیز کا وہ شعبہ جس میں سماج کے معاشرتی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور سماج کے پچھڑے طبقے کے لوگوں کی فلاح و بہبود کاکام ہو ،اس شعبے میں تربیت یافتہ افراد کا گروپ کنبوں اور برادریوں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں۔ تربیت یافتہ افراد  سماج کے مختلف مسائل جیسے غربت ، بے روزگاری ، تعلیم و صحت کے مختلف عنوانات پر کام کرتے ہیں۔  سماج میں ایسے کئی مسائل ہیں جن میں یہ تربیت یافتہ افراد منصوبہ بند طریقے سے کام کرتے ہیں۔ جیسے وہ بچے جن کو زیادہ توجہ کی ضرورت ہے ، مینٹل ہیلتھ  اینڈ کئیر  جیسے فی الوقت کے حالا ت میں سارے لوگ ایک انداز میں سوچ رہے ہیں ، ان کی نفسیاتی کیفیت کو ٹھیک رکھنا ، غریب و مستحق افراد تک مختلف سہولیات پہنچانے کا نظم کرنا  وغیرہ ۔ 
سماجی خدمت کے شعبے میں کریئر کی شروعات کیسے کریں؟
 اس شعبے میں جو طلبہ کرئیر بنانا چاہتے ہیں  وہ بارہویں بعد اس شعبے میں داخلہ لے سکتے ہیں ، حالانکہ بیشتر کورسیز گریجویشن کے بعد کے ہیں ۔ کسی بھی فیلڈ سے گریجویشن کے بعد اس فیلڈ میں پوسٹ گریجویشن کا موقع ہوتا ہے۔اس شعبے میں کرئیر کرنے والے امیدوار اپنے اند ر درجِ ذیل قابلیت  و اہلیت پیدا کرنے کی کوشش کریں ۔ 
شعبے کیلئے درکار صلاحیتیں
nخوش مزاج شخصیت کے مالک  
nبہترکمیونکیشن اسکلز
nٹیم میں رہ کر کام کرنا
nمنصبو بندی کے ساتھ کام کرنے میں مہارت
nسماجی مسائل کی سمجھ 
nمختلف نئے محاذ پرخود سے کام سے کام کرنے کی سمجھ  
nبہترانگریز ی اور تحریر ی صلاحیت 
nعلاقائی زبان سیکھنا کا شوق
 nصبر و استقامت ، محنت اور ہمت 
کورسیز کی معلومات
بیچلر آف سوشل ورک : تین سال پر مشتمل کورس بارہویں  یا ڈپلوما بعد ، اس کورس میں سماجی سائنس کی بنیادی معلومات جیسے سماجی کام کے طریقے ، سماجی سائنس کی تھیوریز ، سائیکولوجی ، ہیومن گروتھ اینڈ ڈلوپمنٹ  جیسے عنوانات شامل ہوتے ہیں ، جن کے ذریعے سماج کے مختلف مسائل کو سمجھنا آسان ہو اور اس کے حل کیلئے  منصوبہ بندی کرنے میں آسانی ہو۔ 
اس کورس کیلئے مشہور تعلیمی ادارے : 
 n نرملا نکیتن مرین لائنس 
 n ٹا ٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنس ۔ تلجا پور کیمپس 
 n مدراس اسکو ل آف سوشل ورک ۔
 n علی گڑھ مسلم یونیورسٹی     
n جامعہ ملیہ اسلامیہ 
 n مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی 
 n دہلی یونیورسٹی 
  ایم ایس ڈبلیو : ماسٹر آف سوشل ورک : زیادہ تر یونیورسٹیز میں ایم ایس ڈبلیو کورس ہی منعقد کیا جاتا ہے جس کی کافی مانگ(ڈیمانڈ) ہے۔ 
سوشیل ورک کی تعلیم کے لیے ممبئی میں واقع بین الاقوامی شہرت یافتہ تعلیمی ادارہ ٹا ٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسیز کا رُ خ کیا جا سکتا ہے ۔ اس ادارے  کے  ۲۱؍ مختلف اسکولز موجود ہیں جن میں کئی الگ الگ کورسیز موجود ہیں، مزید تفصیلات کیلئے:
www.tiss.edu/academics/
schools-centres/
ٹس کے ان ۲۱؍اسکولوں کے علاوہ ملک میں ۴۵؍علاحدہ سینٹرس ہیں ، ممبئی گوونڈی کے علاوہ تلجا پور نزد شولا پور مہاراشٹر ، ٹس حیدرآباد کر ناٹک  اور ٹس کا ایک اور آف کیمپس گوہاٹی میں بھی موجود ہے۔ ان ۱ ۲ ؍اسکولز میں ڈزاسٹر اسٹڈیز ، ڈیولپمنٹ اسٹڈیز ، اسکو ل آف ایجوکیشن ، ہیبیٹیٹ اسٹڈیز ، ہیلتھ سسٹم ، ہومن ایکولوجی ، لاء ، رائٹس اینڈ کنسٹی ٹیوشنل گورننس ، مینجمنٹ اینڈ لیبر اسٹڈیز ، میڈیا اینڈ کلچرل اسٹڈیز ، سوشل ورک ، ووکیشنل ایجوکیشن، رورل ڈیوپمنٹ  جیسے ضمنی اسپشلائزڈ شعبے موجود دہیں ۔ اس کے علاوہ نرملا نکیتن مرین لائنس کیمپس میں این ایس ڈبلیو  کورس میں داخلہ کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جاچکا ہے ، اس کیلئے  انٹرنس امتحان کی تاریخ  ابھی فی الوقت پچھلے نوٹیفیکیشن کے مطابق دوجون ۲۰۲۰ ہے ، درخواست فارم پُر کرنے کیلئے  آخری تاریخ ۱۶ ؍مارچ تھی اس میں بھی تو سیع کرنے کی امید ہے۔درج ذیل  ویب سائٹ سے معلومات لیں۔ 
http://cswnn.edu.in/
 ایم ایس ڈبلیو کیلئے  تعلیمی اہلیت کسی بھی شعبے سے گریجویشن ہے ،کچھ یونیورسٹیز میں کچھ ڈپلوما کورسیز بھی منعقد کئے  جاتے ہیں ۔ اس کے علاوہ اس شعبے میںایم ایس ڈبلیو کیلئے  فاصلاتی طرز سے بھی کورس کئے  جاسکتے ہیں ۔  اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی سے یہ کور س کیا جاسکتا ہے، 
http://www.ignou.ac.in/
سماج میں ایک بڑی اور مثبت تبدیلی کیلئے  اس میدان میں کریئر کیلئے  بہترین مواقع ہیں ، ضرورت اس بات کی ہے اس  شعبے سے میں دلچسپی رکھنے والے  طلبا اس شعبے کا رُ خ کریں 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK