یہ اسٹرلائزیشن باکس معمولی خرچ میں تیار ہوتا ہے اور سبزیوں و دیگر خوردنی اشیاء کو الٹراوائلٹ شعاعوںکی مدد سے جراثیم سے پاک کردیتا ہے
EPAPER
Updated: October 05, 2020, 10:52 AM IST
|
Faizan Khan
یہ اسٹرلائزیشن باکس معمولی خرچ میں تیار ہوتا ہے اور سبزیوں و دیگر خوردنی اشیاء کو الٹراوائلٹ شعاعوںکی مدد سے جراثیم سے پاک کردیتا ہے پونے کے چنچوڑ میں رہنے والے ایک ۱۲؍سالہ طالب علم نے سبزیوں کو جراثیم سے محفوظ رکھنے کیلئے انوکھا اسٹرلائزیشن باکس بنایا ہے جو الٹراوائلٹ سی شعاعوں کے ذریعےاپنا کام بخوبی کرتا ہے ۔ اسے ’سرکشا باکس‘ کا نام دیا گیا ہےاور ایسے کئی بکسے دادر کے سبزی فروشوں کو مفت دئیے گئے ہیں۔ اس سرکشا باکس کو آدتیہ پچپانڈے نامی طالب علم نے بنایا ہے ۔ اِنڈس انٹرنیشنل اسکول میں نویں جماعت کے طالب علم آدتیہ نے بات چیت کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’’کووِڈ۱۹؍ کے پیش نظر سبزیوں، کرانہ سامان اور پارسلوں کو سینیٹائز کرنے کیلئے لوگوں کو بڑی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ میں نے سوچا کہ یہ ایک بڑا مسئلہ بنتاجارہا ہے لہٰذا کیوں نہ اس کا آسان اور سستا حل نکالا جائے۔ ‘‘
آدتیہ نے مزید کہا کہ ’’سبزیوں اور خوردنی اشیاء کو انفیکشن سے بچانے کیلئے لوگ مختلف قسم کے طریقے اپنارہے ہیں ،کوئی سورج کی روشنی کا استعمال کررہا ہے تو کوئی انہیں صابن سے دھورہا ہے، کوئی بیکنگ سوڈا یا پوٹاشیم پرمیگنیٹ کا استعمال کررہا ہے یا کوئی ہینڈ سینیٹائزر کااستعمال کررہا ہے۔ حالانکہ ان میں سے کوئی بھی طریقہ ہائجینک نہیں ہے بلکہ یہ نقصاندہ بھی ہے۔ سبزیوں کو اچھی طرح دھونے کیلئے بھی بڑی مقدار میں پانی کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔ اس لئے میں نے اس مسئلے کے حل کیلئے کافی تحقیق کی ۔‘‘
آدتیہ کے بقول ’’سورج کی روشنی میں موجود الٹراوائلٹ شعاعیں قدرتی طور پر ڈِس اِنفیکشن کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ یہ آسانی سےنقصاندہ مائیکروبس کو مارسکتی ہے۔ اسی کومدنظر رکھتے میں نے یہ الٹراوائلٹ سی اسٹرلائزیشن باکس بنایا ہے۔ یہ باکس الٹراوائلٹ سی شعاعوں کے ذریعہ بیکٹیریا، فنگی اور کورونافیملی کے جراثیم کو ماردیتا ہے۔‘‘آدتیہ نے دعویٰ کیا کہ یہ باکس انتہائی کم خرچ میں تیار ہوجاتا ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ آدتیہ کی اس کاوش کی کاؤنسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نےبھی تعریف کی ہے۔