Inquilab Logo

موسم ِ گرما؛ روزے بھی ضروری ہیں اور صحت کا خیال بھی، مگر کیسے؟

Updated: April 13, 2021, 8:05 AM IST | Professor Sarah Mounis Momin

گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی ماہِ رمضان کی آمد گرمی کے موسم میں ہو رہی ہے۔ موسم چاہے جو ہو روزے رکھنا ضروری ہے اور صحت پر توجہ دینا بھی اس لئے چند احتیاط برتنا لازمی ہے۔ موسم کے اعتبار سے اپنے کھانے پینے کا خیال رکھیں، تازہ اشیاء کے استعمال کو یقینی بنائیں

Picture.Picture:INN
علامتی تصویر۔تصویر :آئی این این

مارچ کے مہینے ہی سے ہمارے یہاں گرمی کا آغاز ہوجاتا ہے اور جیسے جیسے دن گزرتے ہیں گرمی اپنے عروج پہ پہنچ جاتی ہے۔ اپریل اور مئی کی گرمی ناقابلِ برداشت ہوجاتی ہے اور ایسے میں ماہِ رمضان کی آمد اور روزے بھی ضروری ہیں اور صحت کا خیال رکھنا بھی مگر کیسے؟ آیئے چند باتوں پر روشنی ڈالیں اور اپنی صحت کا خیال رکھیں:
کھجور سے روزہ کھولیں
 کھجور سے روزہ کھولنا سنّتِ نبوی ہے۔  روزے سے جسمانی توانائی میں کمی ہو جاتی ہے اور ایک ایسی غذا کی ضرورت ہوتی ہے جس کے کھانے سے جسم کی توانائی فوری بحال ہو جائے۔ اس صورت میں کھجور توانائی اور شکر کی کمی کو پورا کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔میڈیکل سائنس بھی اس کے بہترین اور بھرپور طبی فوائد بتاتے ہیں۔ کھجور سے روزہ افطار کرنے سے آپ کے جسم کو قوت اور طاقت ملے گی کیونکہ کھجور غذائیت اور توانائی سے بھرپور ہے۔
مشروبات اور پانی کا استعمال
 اپنے جسم کو پانی اور مشروبات سے ہائیڈریٹ رکھیں۔ افطار کے وقت فزی مشروبات کو نظرانداز کریں اس کی جگہ تازے پھلوں کے جوس اور لیموں پانی کو ترجیح دیں۔
سلاد کو اپنے افطار یا کھانے میں شامل کریں
 ہرے سلاد کو اپنے کھانے یا افطار میں شامل کریں۔ آپ کا سلاد جتنا زیادہ رنگ برنگا ہوگا وہ اتنا ہی زیادہ غذائیت سے بھرپور ہوگا۔ ہری سبزیوں کے ساتھ ٹماٹر، مکئی کے دانے، لیموں اور بیل پیپر وغیرہ بھی آپ اپنے سلاد میں شامل کرسکتی ہیں۔
جلدبازی نہ کریں، آہستہ آہستہ کھائیں
 روزہ افطار کرتے وقت جلدی جلدی نہ کھائیں بلکہ آرام سے مناسب رفتار میں کھائیں۔ دن بھر بھوکے رہنے کے بعد اچانک سے تیل مسالے والی غذاؤں کے سبب آپ کو ہاضمے کی تکلیف ہوسکتی ہے یا پیٹ پھولا ہوا محسوس ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ گرمی کے موسم میں پیاس کی شدت زیادہ محسوس ہوتی ہے اور افطار کے وقت بیشتر پانی زیادہ پی لیتے ہیں ایسا ہرگز نہ کریں۔ پانی تھوڑا تھوڑا کرکے پئیں۔
بھنی ہوئی، سینکی ہوئی اور اُبلی ہوئی 
غذاؤں کو فوقیت دیں
 گرمیوں میں زیادہ تلی ہوئی اشیاء کو استعمال کرنے کے بجائے بھنی ہوئی، سینکی ہوئی یا اُبلی ہوئی غذاؤں کا استعمال کریں۔ جیسے پیزا، پاستہ، کارن چاٹ جو بچوں کا ہر دلعزیز ہوتا ہے۔ پیٹس، نان چاپ، روسٹیڈ چکن، سینڈوچ، گارلک بریڈ وغیرہ۔
سحری ترک نہ کریں
 سحری کرنے سے آپ پورا دن اچھا محسوس کریں گی۔ سحری میں کھائے جانے والے پکوان یا غذا دن بھر آپ کے جسم کو توانائی فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں جس سے آپ کو کمزوری یا تھکان کا احساس نہ ہوگا۔ بعض لوگ سحری ترک کر دیتے ہیں، ایسا ہرگز نہ کریں۔
تازہ چیزیں استعمال کریں
 گرمیوں میں اس بات کا خیال رکھیں کہ جو بھی اشیاء آپ اپنے پکوان میں استعمال کر رہی ہیں وہ تازہ ہوں۔ پیکڈ فوڈ اور فریز کی ہوئی اشیاء سے گریز کریں۔ گرمی کی وجہ سے اس میں کیمیکل ری ایکشن ہوسکتا ہے جس کی وجہ سے اس میں بیکٹریا یا فنگس کا اثر ہوسکتا ہے جس کی وجہ سے چیزیں کھانے کے قابل نہیں رہ جاتی۔ اس لئے بہتر ہوگا کہ تازہ غذائیں ہی کھائی جائیں۔
اپنے ذہن اور جسم کو آرام دیں
 ہر وقت کام میں ملوث نہ رہیں۔ روزانہ دوپہر کے وقت تھوڑی دیر آرام کرلیں۔ اس طرح آپ کے ذہن اور جسم کو آرام ملے گا اور روزہ بھی معلوم نہیں پڑے گا۔ 
کاربوہائیڈریٹ اور پروٹین سے بھرپور غذاؤں کا استعمال
 مٹن، چکن، مچھلی، جھینگے، بریڈ، براؤن رائس، اوٹ میل، پاستہ، چاول، گرویاں، کارن بینس، دودھ، دہی، چیز، آلو وغیرہ پروٹین اور کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور ہوتے ہیں۔ ان غذاؤں کے استعمال سے آپ اپنی ڈائٹ کو متوازن کرسکتی ہیں۔ آلو کو آپ مختلف قسم کے پکوان میں استعمال کرسکتی ہیں جیسے مسالے والے آلو، پیٹس، چیز بال وغیرہ۔
پھلوں کا صحیح انتخاب
 سیب، کیلا، بلیوبیریز، چیریز، انگور، کیوی، آم، نارنجی، کھجور وغیرہ پھلوں کا استعمال گرمیوں کے روزے کیلئے بہت ہی زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے۔ تربوز کو خاص طور پر افطار میں شامل کریں کیونکہ اس میں ۹۲؍ فیصد پانی موجود ہوتا ہے، جس کی وجہ سے یہ انسانی صحت کے لئے بہترین غذا ہے جو اس موسم میں پانی کی کمی کو دور کرتی ہے۔  چند باتوں پر عمل کرکے آپ اس رمضان کو بہتر سے بہتر انداز میں گزار سکتی ہیں اور اپنی صحت پر بھی خاص توجہ دے سکتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK