Inquilab Logo

ملک میں ملازمت پیشہ خواتین کی تعدادمیں کمی لیکن

Updated: September 23, 2021, 1:33 PM IST | Sonakshi Gupta | Mumbai

دنیا بھر میں ملازمت پیشہ خواتین کی شرکت ۴۸ء۵؍ فیصد ہے، جبکہ ہندوستان میں ۲۰۲۰ء تک صرف ۲۰؍ فیصد خواتین ہی ملازمت کر رہی ہیں۔ اس میں بھی حیران کرنے والی بات یہ ہے کہ ملک میں ملازمت پیشہ خواتین کی تعداد ۹۰؍ کی دہائی تک تقریباً ۳۰؍ فیصد تھی جو ۲۰۰۵ء سے مسلسل کم ہوتی جا رہی ہے

In the present era, women are achieving success in every field.Picture:INN
موجودہ دور میں خواتین ہر شعبے میں کامیابی حاصل کر رہی ہیںمگر اعداد و شمار حیران کن ہیں۔ تصویر: آئی این این

ہر مشکل کا سامنا کرنے والی اور کسی بھی کام کو بخوبی انجام دینے والی خواتین کی کہانیاں ہم آئے دن کسی نہ کسی اخبار یا میگزین میں پڑھتے ہیں۔ ان کی کامیابی دیکھ کر ہم خوش بھی ہوتے ہیں، لیکن کیا کبھی غور کیا ہے کہ اس مقام پر پہنچنے والے خواتین کی اصل تعداد کتنی ہے! ملک میں اس پر کی جانے والی تحقیق حیران کن ہے، جس کے مطابق ہمارے یہاں خواتین کا کریئر پستی کی جانب جا رہا ہے۔ یعنی ہندوستانی ملازمت پیشہ خواتین کی تعداد کم ہو رہی ہے۔ دنیا بھر میں ملازمت پیشہ خواتین کی شرکت ۴۸ء۵؍ فیصد ہے، جبکہ ہندوستان میں ۲۰۲۰ء تک صرف ۲۰؍ فیصد خواتین ہی ملازمت کر رہی ہیں۔ اس میں بھی حیران کرنے والی بات یہ ہے کہ ملک میں ملازمت پیشہ خواتین کی تعداد ۹۰؍ کی دہائی تک تقریباً ۳۰؍ فیصد تھی جو ۲۰۰۵ء سے مسلسل کم ہوتی جا رہی ہے۔ وہیں وومن لیڈر شپ کی بات کریں تو ہم مزید پیچھے ہیں۔ دنیا میں تقریباً ۲۷؍ فیصد جبکہ ہندوستان میں ۱۷؍ فیصد خواتین لیڈر ہیں۔
ملازمت پیشہ خواتین کی تعداد
 انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کی ۲۰۱۸ء میں جاری رپورٹ کے مطابق، ہمارے یہاں ۱۹ء۷۳؍ فیصد خواتین ملازمت پیشہ ہیں۔ دیگر ترقی 
یافتہ ممالک کی بہ نسبت یہ اعداد و شمار بہت کم ہے۔
ان ممالک میں سب زیادہ خواتین ملازمت کرتی ہیں
 جرمنی میں سب سے زیادہ تقریباً ۵۴؍ فیصد خواتین کسی نہ کسی روزگار سے جڑی ہوئی ہے۔ اس کے بعد امریکہ میں ۵۱؍ فیصد، فرانس میں ۴۶؍ فیصد، چلی میں ۳۹؍ فیصد،خواتین ملازمت کرتی ہیں۔ دیگر ممالک میں ملازمت پیشہ خواتین کی تعداد بہت ہی کم ہے۔
این سی ڈبلیو کی کوشش
 ہر شعبے میں خواتین کی شمولیت یقینی بنانے اور انہیں روزگار فراہم کرنے کیلئے ملک میں کئی پروگرام شروع کئے جا رہے ہیں۔ اسی جانب قومی خواتین کمیشن نے ایک خاص کورس کی شروعات کی ہے جس میں کالج کی طالبات کو روزگار مہیا کرانے کیلئے تیار کیا جا رہا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس پروگرام کے تحت طالبات کی شخصیت کو نکھارا جائے گا تاکہ وہ کالج سے فارغ ہوتے ہی اپنے لئے روزگار کے مواقع تلاش کر سکیں۔ انہیں پرسنالٹی ڈیولپمنٹ، پروفیشنل کریئر اسکل، ڈجیٹل لیٹریسی کی کلاس تو دی ہی جائے گی، اس کے علاوہ سوشل میڈیا کا استعمال بھی سکھایا جائے گا تاکہ وہ انٹرنیٹ کے ذریعے اچھے مواقع تلاش کرسکیں۔ اس کے ساتھ ہی انہیں سائبر کرائم کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا کیونکہ ٹیکنالوجی کے دور میں انٹرنیٹ جتنا طاقتور ذریعہ بنا ہے اتنا ہی خطرناک بھی، اس لئے طالبات کو سائبر جرائم سے لڑنے کی بھی پوری معلومات دی جائے گی۔ یقیناً ملک میں ملازمت پیشہ خواتین کی تعداد میں کمی آئی ہے لیکن کوشش کی جائے تو اس تصویر کو بدلا جاسکتا ہے۔
وومن لیڈرز
 گلوبل ڈائیورسٹی رپورٹ (۲۰۱۹ء) کے مطابق، دنیا بھر میں ۲۷ء۳؍ فیصد وومن لیڈرز کے مقابلے ہندوستان میں محض ۱۷؍ فیصد کارپوریٹ وومن لیڈرز ہیں۔
 خواتین گزشتہ ادوار کے مقابلے میں اہم ذمہ داریاں نبھانے میں آج زیادہ نمایاں ہوسکتی ہیں، بعض ممالک اور شعبوں میں خواتین مَردوں کے برابر یا ان سے بھی بہتر تنخواہ حاصل کر رہی ہیں، لیکن اس سے ہم یہ نتیجہ اخذ نہیں کرسکتے کہ آج کی دنیا میں ہر عورت کو یکساں مواقع حاصل ہیں۔ لوگ اب بھی یہ مانتے ہیں کہ عورتیں مختلف طریقوں سے مردوں کے برابر نہیں ہیں لیکن خواتین خود ہی یہ ثابت کرسکتی ہیں کہ وہ مساوات کے لائق ہیں۔
 خواتین کو اپنی صلاحیت کو نکھارنے کے لئے چند باتوں کا دھیان دینے کی ضرورت ہے
خامیوں اور خوبیوں کی پہچان
 کامیابی حاصل کرنے کیلئے آپ کواپنی خوبیوں اور خامیوں کے بارے میں لازمی آگاہ ہونا چاہئے۔ ساتھ ہی آپ کو اپنی کمزوریوں پر بھی قابو پانا ہوگا تاکہ ان کا اثر آپ کے کاروبار پر نہ پڑے۔
تبدیلی قبول کرنا
 اگر آپ ایک کامیاب بننا چاہتی ہیں تو آپ کو وقت کے ساتھ ساتھ ہونے والی تبدیلوں کو قبول کرنے کیلئے تیار رہنا ہوگا۔ تبدیلی قبول کرنا کسی بھی شخص کیلئے مشکل کام ہوتا ہے مگر وقت کیساتھ تبدیل ہونا بھی ضروری ہے ورنہ آپ پیچھے رہ جائے گی۔
ناکامی کو کامیابی میں بدلنا
 کسی بھی کامیاب انسان کی بائیوگرافی پڑھ لیں، آپ کو ان کی کامیابی کے پیچھے ناکامی بھی نظر آئے گی۔ لہٰذا، ناکامیوں سے گھبرانے کے بجائے ان سے لڑنا سیکھیں۔  ایک اور اہم بات یہ کہ اپنی ناکامیوں کا اعتراف کرنا سیکھیں، ’اس سے آپ کسی کی نظر میں چھوٹے نہیں ہوجاتے۔ لہٰذا اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے وقت بالکل ہچکچائیں نہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK