Inquilab Logo Happiest Places to Work

ناسا اور اسرو۳۰؍ جولائی کو زمینی مشاہداتی سیٹلائٹ ’’نثار‘‘ لانچ کرنے کو تیار

Updated: July 29, 2025, 10:10 PM IST | New Delhi

ناسا اور اسرو۳۰؍ جولائی کو زمینی مشاہداتی سیٹلائٹ ’’نثار‘‘ لانچ کرنے کو تیار ہیں، جو ناسا کے ایل بینڈ اور اسرو کے ایس بینڈ ریڈار سے لیس ہے، جو اسے سینٹی میٹر درستی کے ساتھ زمینی تبدیلیوں پر نظر رکھنے کے قابل بناتا ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) ایک سلسلہ وار مہم جو مشن کی تیاری میں مصروف ہے۔ تنظیم کے سربراہ ڈاکٹر وی ناراینن کے مطابق، اسرو۳۰؍ جولائی کو جی ایس ایل وی ۱۶؍ایف راکٹ کے ذریعے ’’ناسا-اسرو سنتھیٹک اپرچر ریڈار‘‘ (نثار) سیٹلائٹ لانچ کرے گا۔ یہ سیٹلائٹ ہر۱۲؍ دن میں پوری دنیا کا جائزہ لے گا، جو۲۴۲؍ کلومیٹر کے دائرہ کار میں اعلیٰ ریزولوشن، رات دن اور ہر موسم میں تصاویر فراہم کرے گا۔ نثارکا مقصد موسمیاتی تبدیلی پر تحقیق، آفات کے ردعمل اور ارضی سائنس کے مطالعے میں معاونت کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ایئرانڈیا حادثہ: منیشا نے جھلس کراپنے۸؍ ماہ کے بیٹے کو بچایا، اب دونوں صحت یاب

اسرو سربراہ نے کہا’’ہم۳۰؍ جولائی تک جی ایس ایل وی ا-ایس۱۶؍ راکٹ کے ذریعے ناسا-اسرو سنتھیٹک اپرچر ریڈار (نثار) سیٹلائٹ لانچ کریں گے۔‘‘ نثارمیں ناسا کا ایل بینڈ اور اسرو کا ایس بینڈ ریڈار نصب ہے، جو اسے زمینی سطح میں سینٹی میٹر کی درستگی سے تبدیلیوں کو ٹریک کرنے کے قابل بناتا ہے۔ یہ سیٹلائٹ زمین کی سطح کا منظم نقشہ تیار کرے گا، جس میں گلیشیئرکے کم ہونے، نباتات کی تبدیلیوں اور زلزلوں جیسے متحرک عمل پر نظر رکھی جائے گی۔ نثارقدرتی آفات، ماحولیاتی انحطاط اور بنیادی ڈھانچے پر دباؤ کی نگرانی کے لیے انتہائی اہم اعلیٰ ریزولوشن ڈیٹا فراہم کرے گا۔ 

یہ بھی پڑھئے: ہری دوار کے منسا دیوی مندر میں بھگدڑ، ۸؍ ہلاک

گگن یان مشن کی تازہ ترین معلومات
 ناراینن نے گگن یان مشن کے حوالے سے بھی اپ ڈیٹ دیا، جس کا مقصد ہندوستانی خلابازوں کو خلا میں بھیجنا ہے۔ انسانی مشن سے پہلے، اسرو تین غیر انسانی مشنز انجام دے گا، جن میں ’’ہیومنائیڈ مشن‘‘ بھی شامل ہے۔ دسمبر میں، ’’ویومِترا‘‘ نامی روبوٹ کو سسٹمز کے ٹیسٹ کے لیے خلا میں بھیجا جائے گا۔  اگر ہیومنائیڈ مشن کامیاب رہا، تو اگلے سال دو مزید غیر انسانی مشن لانچ کیے جائیں گے۔ تمام ٹیسٹ مکمل ہونے کے بعد، گگن یان مشن مارچ۲۰۲۷ء میں لانچ ہوگا۔’’ویومِترا‘‘ نام دو سنسکرت الفاظ ’’ویوم‘‘ (خلا) اور ’’مِترا‘‘ (دوست) سے ماخوذ ہے۔ یہ خاتون روبوٹ خلاباز ماڈیول پیرامیٹر کی نگرانی، الرٹ جاری کرنے اور لائف سپورٹ آپریشنز چلانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ چھ پینلز آپریٹ کرنے اور سوالات کے جوابات دینے جیسے کام انجام دے سکتی ہے۔ یہ مشن خلائی تحقیق اور ٹیکنالوجی میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کا مظہر ہیں، جس میں اسرو ملک کی خود انحصاری اور خلائی شعبے میں عالمی قیادت کےنصب العین کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK