Inquilab Logo

پیشہ ورانہ اور نجی زندگی میں توازن کیلئے ۱۳؍ مفید مشورے

Updated: December 17, 2020, 2:36 PM IST | MA Ahmed

پیشہ پیشہ ورانہ یا کاروباری زندگی میں مصروفیت کے سبب کئی طرح کے مسائل سامنے آتے ہیں۔ اسلئے اس معاملے میں توازن بہت ضروری ہے ۔ اس تعلق سے امریکی مصنف و ماہر کاروبار ولا افشرکے ۱۳؍ مشورے بڑے کارآمد اور مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔

personal life and professional life
نجی زندگی اور پیشہ ورانہ زندگی

پیشہ   پیشہ ورانہ یا کاروباری زندگی میں مصروفیت کے سبب کئی طرح کے مسائل سامنے آتے ہیں۔  اسلئے اس معاملے میں توازن بہت ضروری ہے ۔ اس تعلق سے  امریکی مصنف و ماہر کاروبار ولا افشرکے ۱۳؍ مشورے بڑے کارآمد اور مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔ ولاافشر ٹیکنالوجی، بزنس اور لیڈرشپ کے حوالے سے مضامین لکھتے  ہیں اوروہ  اس سلسلے میں ایک کتاب ’دِی پرسیوٹ آف سوشل بزنس  ایکسلنس ‘بھی لکھ چکے ہیں ۔
اہل خانہ پہلے:  دیکھا جائے تو آدمی کماتا ہے اپنی اور اپنے خاندان کی کفالت کیلئے۔ اگر وہ گھر والوں کے ساتھ وقت نہیں گزارے گا   توپھر فائدہ کیا ہے۔  لہٰذا اہل خانہ کو ترجیح دینا چاہئے اور ان کے ساتھ جتنا مناسب ہوسکے وقت گزارنا چاہئے۔ 
ایماندار بنیں:  پیشہ ورانہ زندگی ہو یا نجی زندگی ہم ہر جگہ ایماندار رہنا چاہئے۔ اس سے نہ صرف آپ کی شبیہ صاف ستھری بنتی ہے بلکہ لوگ آپ  سے تعلق بنائے رکھتے ہیں۔ 
منفی باتوں کا جواب نہ دیں:  ظاہرہے منفی باتوں سے آدمی کا ذہن منفی ہی سوچتا ہے ۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم ہر وقت مثبت سوچیں۔ اگر کوئی ہمارے بارے میں منفی بات کرتا ہے یا منفی تبصرہ کرتا ہے تو ہمیں ایسی باتوں کو نظر انداز کردینا چاہئے۔ اگر ہم اس کا جواب دیں گے تو لایعنی بحث ہوگی۔ 
رحم دل بنیں:  اگر ہم اپنے اندر رحم دلی کے جذبہ کو پروان چڑھائیں گے تو اس سے نہ صرف ہم نیکی کمائیں گے بلکہ لوگوں کا بھلا بھی کرسکیں گے۔  ظاہر ہے جب ہم دوسروں کے ساتھ رحم دلی سے پیش آئیں گے تو ان کے دل میں بھی ہمارے تئیں محبت، عزت میں اضافہ ہوگا۔ اس طرح ایک مثبت ماحول بنے گا۔
آپ کی ملازمت آپ نہیں ہیں:  ولا افشر کے بقول ایسے کئی لوگ ہیں جو اپنی ملازمت اور عہدہ کو ہی سب کچھ مان لیتے ہیں۔  اس طرح وہ لوگوں سے دور ہوتے جاتے ہیں۔  دیکھا جائے تو ملازمت اور عہدہ جانے میں وقت نہیں لگتا۔ انسان کو اپنی اہمیت اور مقام اپنے کردارو اخلاق کے ذریعے بنانا چاہئے۔ 
معافی میں پہل:  چھوٹی موٹی غلطی ہو بڑی، کوئی غلط فہمی ہو یا کسی قسم کی بھول چُوک ، اگر ہم  معافی میں پہل کرنا شروع کردیں تو یہ بھی ہماری اپنی ذات کیلئے  بڑا مفید عمل  ثابت ہوگا۔ اگر ہم معافی میں پہل کرنے لگیں تو پھر کوئی مسئلہ ہی نہ ہوگا۔  اس طرح ہمارے تعلقات لوگوں سے بہتر رہیں گے ۔ 
دوستوں سے رابطے میں رہیں:  دوست اچھے برے وقت کے ساتھی ہوتے ہیں۔  اگر یہ ساتھ ہوں تو ہر قسم کے حالات میں انسان کو جذباتی سہارا ملتا ہے ۔ لہٰذ ااپنے دوستوں سے رابطہ بنائے رکھئے۔
مناسب نیند لیں:  اگر آپ کم نیند لینے کے عادی بن گئے ہیں تو فوراً اس عادت کو ترک کردیں۔ ایک صحت مند انسان کیلئے کم از کم ۶؍ اور زیادہ سے زیادہ ۸؍ گھنٹے کی نیند ضروری ہے ۔
شیخی نہ بگھاریں:  ظاہر ہے جب آدمی دوسروں کے سامنے شیخیاں بگھارے گا تو بھلے ہی سامنے والا بندہ اس کے سامنے کچھ نہ کہے مگر اس کی پیٹھ پیچھے اس کا مذاق بناتا ہے ۔ اتنا ہی نہیں اس بری عادت کے سبب لوگوں کے دلوں میں آپ کی  وقعت بھی کم ہوجاتی ہے ۔ 
سیکھنے کا جذبہ سیکھیں:  انسان کو اپنی زندگی میں ہمیشہ ایک طالب علم بن کر رہنا چاہئے۔ ا س طرح وہ نئی نئی چیزوں کو سیکھتا ہے ، یہی تجربہ اسے اپنی زندگی میں کام آتا ہے۔  ہمیں روزانہ اپنے ذہن کو یہ باور کراتے رہنا چاہئے کہ آج ہمیں کچھ نیا سیکھنا ہے ۔
وقت کے پابند بنیں:  یہ وہ عادت ہے جو کامیاب و مشہور افراد کی زندگیوں کا حصہ رہی ہے ۔ وقت کی پابندی سے نہ صرف کام مکمل ہوتے ہیں بلکہ معمولات زندگی میں بھی نظم پیدا  ہوتا ہے ۔ کاروباری دنیا ہو یا ملازمت پیشہ لائف، وقت کو بڑی اہمیت حاصل ہے ۔
بھرپور پانی پئیں:  بیشتر صحت کے ماہرین کا ماننا ہے کہ ایک انسان کو ہر روز کم از کم ۲؍ لیٹر پانی  پینا ہی چاہیے۔  اس سے نظام انہضام کے ساتھ ساتھ جسم کے دیگر افعال بھی ٹھیک ڈھنگ سے انجام پاتے ہیں۔ لہٰذا ہمیں بھرپور پانی پینا چاہئے۔ 
روزانہ ورزش :   جسمانی طور پر صحتمند  رہنے سے آدمی دماغی طور پر بھی صحت مند رہتا ہے ۔ ورزش چاہے وہ جاگنگ ہو یا جم میں باقاعدہ کثرت ہو، یہ انسان کے معمول کا حصہ ہونا ہی چاہئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK