Inquilab Logo

انٹرنیٹ کی دنیا میں خود کو جعلسازی سے محفوظ رکھنے کیلئے یہ ۵؍طریقے اپنائیں

Updated: February 12, 2020, 2:50 PM IST | Agency

جب آپ اپنےگھرسے باہر نکلتے ہیں تو اپنےدروازے کو بند کرکے نکلتے ہیں۔ آپ اپنے گھر کے تحفظ کیلئے الارم سیٹ کرسکتے ہیں یا دیگر سیکوریٹی کے ذائع اپنا سکتے ہیں۔

انٹرنیٹ کا استعمال کرتے وقت بھی خود کو محفوظ رکھنا ضروری ہے ۔ تصویر : آئی این این
انٹرنیٹ کا استعمال کرتے وقت بھی خود کو محفوظ رکھنا ضروری ہے ۔ تصویر : آئی این این

 جب آپ اپنےگھرسے باہر نکلتے ہیں تو اپنےدروازے کو بند کرکے نکلتے ہیں۔ آپ اپنے گھر کے تحفظ کیلئے الارم سیٹ کرسکتے ہیں یا دیگر سیکوریٹی کے ذائع اپنا سکتے ہیں۔ جب آپ باہر ہوتے ہیں تو اپنے آس پاس کے تعلق سے احتیاط برتتے ہیں۔خطرے کا دھیان رکھتے ہیں اور اپنے سامان پر کڑی نظر رکھتے ہیں۔ ڈجیٹل دنیا الگ نہیں ہے اور وائرس سے لے کر ہیکنگ تک کے اپنے خطرے اور نقصان ہیں۔ ۱۱؍فروری کو سیفر انٹرنیٹ یعنی یوم تحفظ  انٹرنیٹ کے طور پر منایا جاتا ہے۔سائبر سیکوریٹی کے ۵؍ مشورے پیش ہیں۔
مضبوط پاس ورڈ اوردہری آتھینٹی کیشن
 ایک مضبوط پاس ورڈ رکھنا ضروری ہے اور الگ الگ پلیٹ فارم پر آپ کے پاس ورڈ ایک جیسے نہیں ہونا چاہئے۔ٹویٹر، فیس بک اور گوگل جیسی کمپنیاں اکائونٹ بناتے وقت اضافی سیکوریٹی کیلئے ٹو  فیکٹر آتھینٹی کیشن کی سہولت دیتی ہیں۔ تو آپ کے لیے بہتر ہے کہ آپ ٹو فیکٹر آتھینٹی کیشن کا استعمال کریں۔
اسپیم، گھوٹالوں اور فشنگ سے محتاط رہیں
 آپ اس بات پر دھیان دیں کہ آپ کہاں ہیں۔ جو بھی لنک آپ کے پاس ہو اس کی جانچ کریں، ویب سائٹ پر پاپ اپ سے محتاط رہیں۔  اگر آپ آن لائن یہ دیکھتے ہیں کہ آپ نے آن لائن کچھ جیتا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ یہ سچ ہے لیکن کاش ایسا ہوتا۔ فشنگ  اسکیمر بڑی تعداد میں لوگوں کو جعلسازی والے میسج بھیجتے ہیں تاکہ ان کی نجی معلومات جیسے پاس ورڈ وغیرہ حاصل کیا جاسکے۔
 کوئی ای میل یا ویب سائٹ دیکھنے  میں اصلی نظر آسکتی ہے ۔ آپ ای میل کے ذرائع کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے ای میل کے ہیڈس کی جانچ کرسکتے ہیں اور آپ کو نئے یا غیر متوقع ای میلز کے تعلق سے شک ہونا ہی چاہئے۔مثال کے طور پر اگر آپ کے پاس ٹویٹر کے نام سے ای میل آتا ہے اور اس میں کوئی اٹیچ منٹ ہے تو آپ ہوشیار ہوجائیںکیوں کہ ٹویٹر اٹیچ منٹ کے ساتھ ای میل نہیں بھیجتا۔
کوکیز پر نظر رکھیں
 آپ اپنے ڈیٹا کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو آپ کو برائوزر کوکیز پر نظر رکھنا ہوگاکیوںکہ یہ کویزی ہی دیگر سائٹس کو آپ کی معلومات دیتی ہیں۔پرائیویسی ٹول آپ کی کوکیز پر پوری طرح نظر بنائے  رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ کے برائوزر کے سیکوریٹی فیچرز کا بھی استعمال کرسکتے ہیں۔  اس سے آپ کا ڈیٹا کبھی لیک یا چوری نہیں ہوگا۔
سائٹ سیکیور ہے یا نہیں
 جب بھی آپ کسی ویب سائٹ پر جاتے ہیں تو آپ کو اس کےیو آر ایل پر ضرور توجہ دینا ہوگا۔آپ کو بتادیں کہ محفوظ سائٹ کے یو آر ایل کی ابتداء https سے ہوتی ہے۔اگر آپ کو یور آر ایل میں http نظر آتا ہے تو آپ کو ان ویب سائٹ سے بچنا چاہئے۔ وہاں ایس کا مطلب ہے کہ یہ ویب سائٹ پوری طرح محفوظ ہے۔
اشتہارات پر نظر
 بھول کر بھی کسی ایسے اشتہار پر کلک نہ کریں جو موبائل کا کمپیوٹر میں وائرس کی معلومات دیتا ہے۔ ہیکرز اکثر اس طرح کے اشتہارات کا استعمال کرکے لوگوں کو اپنا شکار بناتے ہیں۔ اگر آپ ان اشتہارات پر کلک کرکے معلومات دیتے ہیں تو آپ پھنس جاتے ہیں۔

tech news Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK