Inquilab Logo

ٹویٹراکاؤنٹ ویری فکیشن کا جلد ہی دوبارہ شروع ہوگا

Updated: June 11, 2020, 11:47 AM IST | Agency

ٹویٹرجلد ہی ’اکاؤنٹ ویری فکیشن‘ کا عمل بحال کرسکتا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ ٹویٹراپنے صارفین کے اکاؤنٹس کی تصدیق کیلئے اپنے مشہور فیچر ’’بلیو ٹک ‘کی بحالی پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے

Twitter - Pic : INN
ٹویٹر ۔ تصویر : آئی این این

ٹویٹرجلد ہی ’اکاؤنٹ ویری فکیشن‘ کا عمل بحال کرسکتا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ ٹویٹراپنے صارفین کے اکاؤنٹس کی تصدیق کیلئے  اپنے مشہور  فیچر ’’بلیو ٹک ‘کی بحالی پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر عوام اور خواص میں بہت مقبول اور مستند سمجھی جاتی  ہے ۔ ٹویٹر کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ نجی و سرکاری اداروں کے علاوہ، کئی ممالک کے سربراہان اہم سرکاری اعلانات تک کیلئے  ٹویٹر پر ’’ٹویٹس‘‘ کا سہارا لیتے ہیں۔بدقسمتی سے سماجی رابطے کی دیگر ویب سائٹس کی طرح ٹویٹر پر بھی جعلی اکاؤنٹس کی بھر مار ہوگئی اور کئی ممالک کے سربراہان، شوبز شخصیات اور نامور کھلاڑیوں کے نقلی اکاؤنٹس بنائے جانے لگے جن کے ذریعے گمراہ کن ٹویٹس کی بہتات ہوگئی جس سے سچ کے بجائے جھوٹ نے فروغ پایا اور خبر کی تصدیق کرنا محال ہوگیا۔ اس پر چند برس قبل ٹویٹر انتظامیہ نے اپنے اہم صارفین کے اکاؤنٹس کی تصدیق کرنا شروع کردی۔ جس صارف کے اکاؤنٹ کی تصدیق ہوجاتی اس پر نیلے رنگ کا ایک نشان یعنی ’’بلیو ٹِک‘‘ نمودار ہوجاتا جو اس اکاؤنٹ کے ’’تصدیق شدہ‘‘ ہونے کو ظاہر کرتا؛ اور یوں اسی نام سے بننے والے دیگر ٹوئٹر اکاؤنٹس سے صارفین دھوکا نہیں کھاتے یا کم از کم محتاط ضرور ہوجاتے۔ کئی جعلی ٹوئٹر اکاؤنٹس کو تصدیق نہ ہونے پر بند بھی کردیا گیا تھا تاہم کئی ملکوں میں ہونے والے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کے دوران ٹوئٹریٹر کے ذریعے پروپیگنڈاہ مہم اور نتائج پر اثرا انداز ہونے کے الزامات کی تحقیقات کے دوران بلیو ٹِک فیچر۲۰۱۷ء میں ترجیح سے ہٹ گیا۔ٹویٹر کی جانب سے دوبارہ سے ’’بلیو ٹِک‘‘ فیچر کے آغاز کا عندیہ دیا گیا ہے۔ ایک صارف نے ٹویٹ کی جس میں اکاؤنٹ کی تصدیق کیلئے  دی گئی درخواست کے آپشن کا اسکرین شاٹ دیا گیا ہے۔ ٹویٹر انتظامیہ نے صارف کے دعوے کی تردید نہیں کی تاہم یہ ضرور واضح کیا کہ ابھی یہ ’’ہولڈ‘‘ پر ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK