Inquilab Logo

پانی ایک نعمت ہے، اس کے غیر ضروری استعمال سے کیسے بچا جائے؟

Updated: May 18, 2023, 12:13 PM IST | Saima Shaikh | Mumbai

گزشتہ ہفتے مذکورہ بالا عنوان دیتے ہوئے ہم نے ’’اوڑھنی‘‘ کی قارئین سے گزارش کی تھی کہ اِس موضوع پر اظہارِ خیال فرمائیں۔ باعث مسرت ہے کہ ہمیں کئی خواتین کی تحریریں موصول ہوئیں۔ ان میں سے چند حاضر خدمت ہیں۔

Washing dishes under a running tap wastes a lot of water, it is better to open the tap slowly
بہتے نل کے نیچے برتن دھونے سے پانی بڑی مقدار میں ضائع ہوتا ہے، بہتر ہے کہ نل دھیما کھولیں

شروعات اپنے گھر سے کریں
پانی یہ انسانی زندگی کا ایک اہم حصہ ہے جس کے بغیر زندگی ممکن ہی نہیں۔ اور یہ قدرت کا ایک انمول تحفہ ہے جو ہم تمام جانداروں کو عطا کیا گیا ہے۔ لیکن آج ہم اس کی اہمیت جانے بغیر اسے ضائع کئے جا رہے ہیں۔ پانی کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگا سکتے ہیں کہ اگر گھر میں ایک دن کے لئے پانی آنا بند ہو جائے تو ایسا لگتا ہے کہ ہر کام تھم سا گیا ہو، سب کچھ ادھورا ادھورا سا لگتا ہے۔ پانی کے غیر ضروری استعمال سے بچنے کی ہمیں اشد ضرورت ہے۔ ہم جہاں کہیں بھی نل سے بہتا ہوا پانی دیکھیں خود بند کر دیں۔ کیونکہ بچے جو ہیں وہ دیکھ کر سیکھتے ہیں اور اس سے انہیں بھی پانی کی اہمیت کا اندازہ ہوگا۔ برتن صاف کرتے وقت پانی دھیما کھولیں۔ کام ختم ہوتے ہی نل کو بھی فوراً ہی بند کر دیں۔ گلاس میں پانی اتنا ہی لیں جتنا پی سکتے ہیں۔ گھروں کی صفائی، دھلائی کرتے وقت پانی کو بے جا نہ بہائیں۔ نہاتے وقت بھی پانی کو بے حساب نہ بہائیں۔ اور ان سبھی چیزوں کی شروعات خود اپنے گھر سے کریں کیونکہ لوگوں کو دیکھ کر بھی سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔
سارہ فیصل (مئو، یوپی)
استعمال شدہ پانی سے پودوں کی آبیاری کریں


پانی اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ نعمتوں میں سے بہت ہی اہم نعمت ہے۔ قرآن مجید میں اللّه تعالیٰ نے پانی کی اہمیت اور افادیت کے بارے میں ارشاد فرمایا ہے جس سے واضح ہو جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے پانی میں حیات کی تاثیر رکھی ہے، اس لئے پانی پر صرف انسان کا ہی حق نہیں ہے، بلکہ جتنا حق انسان کا ہے اتنا ہی دوسری مخلوقات کا بھی ہے۔ اگر انسان اپنی ضرورت سے زیادہ پانی خرچ کرے گا اسے ’اصراف‘ کہا جائے گا اور اصراف اسلام میں جائز نہیں۔ پانی کے ہر قطرے کی حفاظت کی جائے۔ ہم پر یہ لازم ہے کہ پانی کو ضائع نہ کریں۔ ہم کو چاہئے کہ اپنے گملوں میں الگ سے پانی نہ ڈالیں بلکہ پھلوں اور سبزیوں کو دھونے کے بعد بچے ہوئے پانی کو گملوں میں ڈال کر پودوں کی آبیاری کریں۔ اسی طرح برتن دھوتے اور برش کرتے وقت نل کو مسلسل کھلا نہ رکھیں۔
ناز یاسمین سمن (پٹنه، بہار)
پانی کی اہمیت اجاگر کریں
پانی، یہ انسانی زندگی کا کتنا اہم جزو ہے اس بات کا اندازہ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ جو آنے والی تیسری جنگ ِ عظیم ہوگی وہ پانی کو لے کر ہوگی۔ پانی کے غیر ضروری استعمال سے بچنے کے لئے ہم اپنے گھروں میں زیادہ سے زیادہ پانی کی اہمیت کو بتائیں۔ پانی کی اہمیت کا اندازہ تب ہوتا ہے جب اچانک سے گھر میں پانی ختم ہو جائے۔ ہم کہیں راستے میں ہوں اور شدید پیاس لگی ہو تب ہمیں اس کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ لیکن پھر اگلے ہی پل ہم سب کچھ بھول کر اپنی اسی معمول میں آکر پانی کو بے حساب خرچ کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ اپنے گھروں میں اپنے بچوں کے ساتھ اسلامی ماحول بنائیں اور پانی کی اہمیت کو بتائیں۔ یومِ قیامت جہاں ہر چیزوں کا حساب لیا جائے گا وہیں پانی کا بھی حساب لیا جائے گا کہ کہاں، کتنا اور کیوں خرچ کیا؟
 اس طرح کی باتوں کو عوام تک بھی پہنچائیں۔ اس سے لوگوں کو پانی کی اہمیت کا اندازہ ہوگا اور لوگ خود بخود پانی کے غیر ضروری استعمال سے بچنے کی کوشش کریں گے۔ 
عروبہ فیصل (مئو یوپی)

باہر جاتے وقت نل ضرور بند کریں


پانی اللہ کی طرف سے دیا گیا ایک نایاب تحفہ ہے جس کے بغیر انسان یا حیوان کوئی زندہ نہیں رہ سکتا اس لئے ہمیں سوچ سمجھ کر پانی کا استعمال کرنا چاہئے۔ ہمیں پانی کی جتنی ضرورت ہو، بس اتنا ہی استعمال کریں۔ گھر سے باہر جاتے وقت غسل خانے یا باورچی خانے کا نل بند کر ہی جائیں۔ جب ہم اپنے ہاتھ دھوتے ہیں، ہمیں صابن لگاتے وقت نل بند رکھنا چاہئے تاکہ پانی ضائع نہ ہو۔ جس نل سے رساؤ ہو رہا ہو اس کی فوری طور پر مرمت کروائیں۔ بچوں کو بھی پانی کی اہمیت بتائیں۔
صدف الیاس شیخ (تلوجہ)

برتن میں پانی نکال کر استعمال کریں

بیشک پانی اللہ تعالیٰ کی اُن نعمتوں میں سے ایک ہے جس کے بغیر کوئی جاندار زندہ نہیں رہ سکتا۔ یہ ضروری ہے کہ اِس بیش قیمتی شے کے غیر ضروری استعمال سے بچا جائے کیونکہ حدیث میں بھی فضول خرچ کرنے کی ممانعت کی گئی ہے اور پانی کو لے کر خاص طور سے تاکید کی گئی ہے کہ وضو کے لئے بھی کم ہی پانی خرچ کیا جائے۔ ایسے میں افسوس کا مقام ہے کہ آج کل لوگ پانی کا بے جا استعمال کرتے ہیں۔ ویسے پانی کے بچاؤ کے لئے یا غیر ضروری استعمال سے بچنے کے لئے سب سے بہتر طریقہ تو یہ ہے کہ پانی کو حسب ضرورت کسی برتن میں نکال لیں پھر اُس سے وضو بنائیں یا دیگر کام انجام دیں اُس سے سنت پر عمل بھی ہو جائےگا اور پانی کا بچاؤ بھی۔
آیت چودھری (موتی گنج، یوپی)
پانی احتیاط سے استعمال کریں

اس وقت موسم گرما اپنے پورے شباب پر ہے۔ ملک کے کئی علاقے پانی کی قلت سے دو چار ہیں۔ آبی ذخائر میں سطح آب خطرناک حد تک کم ہو گئی ہے کئی جگہوں پر پینے کے پانی کی کمی ہو گئی ہے اس صورتحال میں پانی کے غیر ضروری استعمال سے بچنا ہر فرد کی ذمہ داری ہے۔ لازم ہے کہ زندگی کے ہر شعبے میں جہاں پانی کا استعمال ہوتا ہے وہاں بہت احتیاط سے کام لیا جائے۔ انفرادی و اجتماعی طور پر لوگوں میں اس سے متعلق بیداری پیدا کی جائے کیونکہ پانی کی کمی تمام کاروبار حیات کو متاثر کر دیتی ہے۔
فوڈکر ساجدہ (جوگیشوری، ممبئی)
گملوں میں پانی فوارے سے ڈالیں

یقیناً پانی ایک بیش بہا نعمت ہے مگر دیکھنے میں آتا ہے کہ پانی کا استعمال بڑی بے دردی کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ گھروں میں سب مرسیبل پمپ لگے ہوئے ہیں۔ پمپ چلانے کے بعد اکثر بھول جاتے ہیں کتنے وقت کے بعد پمپ بند کرنا ہے۔ یہ جاننے کی کوشش نہیں کی جاتی کہ پانی کی ٹنکی کتنے منٹ میں بھر جاتی ہے۔ وقت کا خیال نہیں رکھتے ہیںکہ وقت سے پہلے ہی پمپ بند کر دیں۔ پانی کا استعمال واش بیسن سے نہ کریں بلکہ لوٹے میں پانی لے کر کریں تاکہ کم سے کم پانی سے کام چلایا جا سکے۔ کپڑے دھونے میں، نہانے میں اور فرش دھونے میں اس کا خیال رکھنا چاہئے۔ گملوں میں پانی فوارے سے ڈالا جائے۔ بہرحال ہر کام میں پانی کو احتیاط سے استعمال کریں۔
نجمہ طلعت (جمال پور، علی گڑھ)
دھیما نل کھولیں


پانی ایک نعمت ہے اور انسان کی اہم ضرورت، یہ بات سب کو معلوم ہونے کے باوجود ہم پانی کا بے دریغ استعمال کرتے ہیں۔ موجودہ دور میں جتنا زیادہ پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اتنا ہی زیادہ اس کا استعمال بڑھ گیا ہے، جیسے واشنگ مشین، آر او، اس میں پانی بڑی مقدار میں ضائع ہوتا ہے۔ ہم لوگ آر او کا آلودہ پانی کپڑے دھونے میں، پودوں میں ڈالنے میں، گھر کی دھلائی اور پونچھے کے کام میں استعمال کرسکتے ہیں۔ نل کو دھیما کھول کے بھی کچھ پانی بچایا جا سکتا ہے۔
فرح حیدر (اندرا نگر، لکھنؤ)
بالٹی کے پانی سے برتن دھوئیں
پانی ایک انمول نعمت ہے اس کی قدر کیجئے۔ اس وقت دنیا میں جس رفتار سے پانی کی کمی کا مسئلہ پیش آ رہا ہے ڈر ہے کہ کہیں پانی کا بھی عالمی دن نہ منا نا پڑ جائے۔ اس ضمن میں بہت سی وجوہات ہیں جو پانی کی کمی کا باعث بن رہی ہے، ماحولیاتی آلودگی اس میں سر فہرست ہے فیکٹریوں اور کارخانوں کا ناقص نظام زیر زمین پانی کو بے حد گندہ کر رہا ہے۔ آلودگی قدرتی ماحول کو خراب کرنے کے ساتھ ساتھ قدرتی وسائل کو بھی متاثر کرتی ہے اس لئے ہر شخص کیلئے ضروری ہے کہ پانی کو ضرورت کے وقت اور بہت کم استعمال کریں۔ برتن واش بیسن کے بجائے بالٹی میں پانی لے کر دھوئیں، اس سے پانی کم استعمال ہوتا ہے۔ بچوں کو بھی پانی ضائع کرنے سے منع کریں۔
راحت ہدیٰ ارشادی (مظفر نگر، یوپی)
جتنی ضرورت اتنا پانی بالٹی میں بھریں


پانی ہماری زندگی کا لازمی حصہ ہے۔ پانی کے بغیر کوئی کام نہیں ہو سکتا کھانا بنانے، نہانے، دھونے، پینے، یعنی زندگی میں کسی بھی چیز کی کمی کے بغیر جیا جا سکتا ہے مگر پانی کے بغیر جینا نا ممکن ہے۔ اتنی قیمتی چیز کی حفاظت بھی ہمیں کرنی چاہئے۔ سبھی نل کو درست رکھیں، چھوٹا گلاس مٹکے کے پاس رکھیں، نہا تے وقت بالٹی اتنا ہی بھریں جتنے میں آپ نها سکتے ہیں۔ بھرے ہوئے برتن کو ڈھانک کر رکھیں۔ بچوں کو بھی تاکید کرتے رہیں کہ کم پانی استعمال کریں اور باتھ روم سے جلدی باہر نکلنے کی تاکید کریں۔شاہدہ وارثیہ (وسئی، پال گھر)

نہانے کیلئے ایک بالٹی مقرر کریں
پانی ایک نعمت ہے اور اس کا اندازہ اور اہمیت ہم کو تب معلوم ہوتی ہے جب چند گھنٹے کے لئے پانی نہ ملے۔ دیکھا جائے تو ہم لوگ گھر کے اندر ہی اس کے غیر ضروری استعمال سے بچ سکتے ہیں، مثلاً واشنگ مشین کا استعمال کرتے وقت ذرا سی بے دھیانی میں جانے کتنا پانی ضائع ہو جاتا ہے جس کا اندازہ بھی ہم کو نہیں ہوتا۔ اگر ہم دھیان دیں تو کافی پانی بچا سکتے ہیں۔ نہاتے وقت ایک بالٹی مقرر کر کے اس کی حد تک ہی پانی کا استعمال کریں۔ راستے میں نکلتے ہوئے اگر کہیں نل کھلا نظر آئے تو تھوڑی سی مشقت کرکے اس کو بند کر دیں۔ وضو کرتے وقت لوٹے میں پانی لے لیں تاکہ ایک حد تک ہی پانی کا استعمال ہو اور ہم کو سنت کا بھی ثواب مل جائے۔ ہم انہی بظاہر چھوٹی لیکن حقیقتاً بڑی چیزوں اور ذرا سی توجہ سے بذاتِ خود ایک بڑا ذخیرہ پانی کا بچا سکتے ہیں۔
خولہ صدیقی محمدی (لکھیم پور کھیری، یوپی)
اپنے گھر سے شروعات کرنی ہوگی


پانی سے زندگی ہے، یہ بات ہم اچھے سے جانتے ہیں پھر بھی پانی کا بے جا استعمال کرتے ہیں۔ جن علاقوں میں پانی کی قلت ہے وہاں کے لوگ پانی کی قدر جانتے ہیں۔ پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے ہمیں اپنے گھر سے شروعات کرنی ہوگی۔ جب ہم منجن کرتے ہیں، ہاتھ دھوتے ہیں یا برتن دھوتے ہیں اس وقت نل کھلا چھوڑ دیتے ہیں، یاد رکھئے نل تبھی کھولیں جب پانی کی ضرورت ہو۔ بالٹی، ٹب وغیرہ میں اکثر پانی بچا رہ جاتا ہے جسے ہم پھینک دیتے ہیں اس کا استعمال ہم پودوں میں یا باتھ روم میں کرسکتے ہیں۔ نہاتے یا صفائی کرتے وقت بالٹی اور مگ کا استعمال کریں۔
ہما انصاری ( مولوی گنج، لکھنؤ)
نلوں کو کبھی کھلا نہ چھوڑیں


پانی قدرت کی جانب سے ایک بہت عظیم نعمت ہے جس کے بغیر انسانی زندگی کا تصور ہی نا ممکن ہے۔ خراب نل و پائپ کی وقت پر مرمت کروائیں۔ عوامی مقامات مثلاً پارک، اسکول، ریلوے، اسٹیشن، اسپتال اور راستوں پر راہگیروں کی سہولت کیلئے رکھے جانے والے پانی کے کولرز کے نلوں کو کبھی کھلا نہ چھوڑیں اور کہیں نل سے پانی ٹپکتا ہوا دیکھیں تو اسے احتیاط سے بند کریں یا انتظامیہ کو مطلع کریں۔ ندیوں تالابوں کے کنارے کپڑے برتن دھونے نہانے اور جانوروں کو نہلانے سے گریز کریں کیونکہ ایسا کرنے سے بڑے پیمانے پر پانی آ لودہ ہو جاتا ہے۔
صبیحہ عامر (بھیونڈی، تھانے)
ٹپکتے نل یا پائپ کو درست کروائیں


پانی رب العالمین کی ایسی نعمت جو ہر ذی روح کو مفت میسّر ہے اور جس کی قدر دانی و حفاظت ہم پر لازم ہے۔ جسمانی صفائی، گھریلو کام کاج کے دوران نلوں کو بہتا رکھنے سے پانی کا بہت ضیاع ہوتا ہے۔ شاور، ٹب اور نلوں سے بہتے پانی کے بجائے بالٹی کا استعمال کر کے کافی پانی بچایا جا سکتاہے۔ ٹپکتے ہوئے نلوں اورٹوٹے ہوئے پائپ سے ہونے والے پانی کا اخراج اکثر اوقات نظر انداز رہتا ہے، اس خرابی کو بروقت درست کرکے کافی پانی بچایا جا سکتاہے۔ استعمال شُدہ پانی کو پروسیس کرکے آبپاشی اور صفائی کے لئے قابل استعمال بنایا جا سکتا ہے۔
خالدہ فوڈکر (جوگیشوری، ممبئی)
پانی کے نل کو مسلسل جاری نہ رکھیں


پانی ایک نعمت ہے اور اسے ضائع نہیں کرنا چاہئے۔ اب سوال یہ ہے کہ پانی کے غیر ضروری استعمال سے کیسے بچا جائے؟ گھر سے شروعات کریں۔ دانت برش کرتے وقت، نہانے میں، ہاتھ دھوتے وقت، برتن صاف کرتے وقت پانی کے نل کو مسلسل جاری نہ رکھیں۔ اگر نل ٹپکتے ہوں تو ان کو ٹھیک کروا لیں۔ جہاں سے ٹنکی میں کا پانی رس رہا ہو اس کو ٹھیک کروائیں۔ کپڑے اور برتن دھونے کے بعد جو پانی بچے اسے پودوں میں اور بیت الخلاء کی صفائی کیلئے استعمال کریں۔ برتن دھونے سے پہلے برتن پر لگے کھانے کو ٹشو پیپر سے صاف کریں، اس سے پانی کم خرچ ہوگا۔
ناہید رضوی (جوگیشوری، ممبئی)
حسب ضرورت پانی استعمال کریں
آج کل شدید گرمی پڑ رہی ہے۔ بہت سے علاقوں میں پانی کی شدید قلت کی خبریں پڑھنے کو مل رہی ہیں۔ لہٰذا ہمیں پانی کے غیر ضروری استعمال سے بچنے کی سخت ضرورت ہے۔ گھروں میں استعمال ہونے والے پانی کی پائپ اگر لیک ہوگئی ہو تو اسے فوراً بدل دینا چاہئے یا مرمت کے قابل ہو تو فوری طور پر مرمت کروائیں۔ برش کرتے وقت خاص طور پر دھیان دیں کہ نل کی ٹونٹی کو کھلا نہ چھوڑا جائے بلکہ حسب ضرورت ہی پانی کا استعمال کیا جائے۔ سپلائی کی بڑی پائپ لائن سے پانی ٹپکتا ہوا نظر آئے تو اس کی اطلاع بلا تاخیر متعلقہ ادارے کو دینا چاہئے۔ اگر گھر کے سبھی افراد ایک ساتھ باہر جا رہے ہوں تو پانی کی ’سپلائی والو‘ کو بند کرنا ہرگز نہ بھولیں۔ یہ چند احتیاطی تدابیر اختیار کرلی جائیں تو پانی کے غیر ضروری استعمال سے بچا جا سکتا ہے۔
پروین افتخار (نزد ہندوستانی مسجد بھیونڈی)

بچوں کو کم پانی استعمال کرنا سکھائیں


اللہ تعالیٰ کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک نعمت پانی ہے۔ قطرہ قطرہ سے سمندر بنتا ہے لہٰذا ایک ایک بوند کی بھی اہمیت ہے کہ آج اگر بچے گا تو مستقبل میں یہی پانی ہماری آئندہ نسلوں کے زیر استعمال آ سکتا۔ کھلے نل کے نیچے کام کرنے سے گریز کریں۔ کام ہوجانے کے بعد نل بند کر دیں۔ بچے پانی بہت ضائع کرتے ہیں اس لئے جب وہ نہانے جائیں توان پر نظر رکھیں اور انہیں کم پانی استعمال کرنے کی تاکید بھی کرتے رہیں۔ چند احتیاطی تدابیر اپنا کر پانی کا ضائع ہونے سے بچایا جاسکتا ہے۔
رضوانہ راشد (امبرناتھ، کلیان)
کم پانی میں گزارا کرنا سیکھیں
پانی ہمارے رب کی وہ نعمت ہے جس کے بغیر کسی مخلوق کا گزارا نہیں۔ مَیں خصوصی التجا کرتی ہوں ہماری ماں بہنوں سے کہ جتنا ہوسکے پانی کو کم استعمال کرکے کام کو انجام دیں۔ جہاں کام ایک بالٹی پانی میں ہوسکتا ہے وہاں ہم چار بالٹی پانی گرانے سے پرہیز کریں۔ جتنا ہوسکے شاور کا استعمال کم کریں۔ پانی کو بچا کر رکھیں اور اس جمع شدہ پانی کو استعمال کریں۔ کام ہوجانے کے بعد نل بند رکھیں۔ گھر کی صاف صفائی کرتے وقت برتن یا بالٹی میں پانی نکال کر استعمال کریں۔ واشنگ مشین سے نکلنے والے پانی کو دوبارہ کسی استعمال میں لائیں۔ ٹپکتے نل کی مرمت کروائیں۔ ان طریقوں سے پانی کے غیر ضروری استعمال سے بچا جاسکتا ہے۔
رافعہ غوری (جودھپور، راجستھان)
جتنی ضرورت اتنا پانی


پانی ایک انمول نعمت ہے جس کے بغیر زندگی کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔ پانی کی قلت سے بچنے کیلئے اسکے غیر ضروری استعمال سے گریز کرنا چاہئے۔ واشنگ مشین اور ڈش واشر میں کپڑے برتنوں کو دھونے کے بجائے ہاتھوں سے دھوئیں۔ آر او کے بجائے الٹرا وائلٹ واٹر فلٹر کا استعمال کرنا چاہئے۔ سبزیوں کو دھونے کے بعد اس پانی کو پودوں میں ڈالا جا سکتا ہے جس کی وجہ سے پانی کی بچت بھی ہوگی اور پودوں کو نامیاتی کھاد بھی ملے گی۔ جب بھی پانی کا استعمال کرے اتنی ہی مقدار میں لے جتنے کی ضرورت ہو۔ 
ڈاکٹر روحینہ کوثر سیّد (ناگپور، مہاراشٹر)
پانی کو دوبارہ استعمال میں لائیں
خواتین کو چاہئے کہ گھر کے کام کی شروعات ڈسٹنگ سے کریں۔ اس کے بعد کپڑے دھوئیں چاہے واشنگ مشین میں یا ہاتھ سے، پھر کپڑوں کی دھلائی کے پانی سے آنگن وغیرہ دھو لیں۔ اس طرح ایک ہی پانی سے دونوں کام نپٹ جائیں گے اور پانی کی بچت ہوگی۔ اسی طرح سینک یا بیسن کے پاس ایک مگ یا چھوٹی سی بالٹی رکھیں۔ اور ضرورت سے زائد پانی کو پھینکنے کے بجائے اسی مگ میں ڈالتے جائیں اور ضرورت پڑنے پر استعمال کریں۔ اس پانی کو آپ پودوں میں بھی ڈال سکتی ہیں۔ اسی طرح گاڑی، آنگن یا کوئی بھی چیز دھوتے وقت پائپ کے بجائے بالٹی کا استعمال کریں۔ پائپ کی مدد سے دھونے پر زیادہ پانی استعمال ہوتا ہے۔
ناظرہ خلیل الرحمٰن (مئو ناتھ بھنجن، یوپی) 
چھوٹی چھوٹی باتوں کا خیال رکھیں


پانی زندگی کیلئے ضروری ہے، ہمیں اس کی حفاظت کرنی چاہئے۔ اگر زمین پر پانی کے وجود کوبر قرار رکھنا ہے تو اپنی روزمرہ کی زندگی میں چھو نے چھوٹے اقدامات کے ذریعہ پانی ضائع ہونے سے بچایا جا سکتا ہے۔ باتھ روم، باوچی خانے اور دیگر جگہوں پر نصب پانی کے نلوں کی وقتاً فوقتاً جانچ اور مرمت کرواتے رہیں۔ باورچی خانے میں سبزیوں اور پھلوں دالوں اور دیگر اشیاء کو نل کے نیچے دھونے کے بجائے پانی سے بھرے برتن میں دھویا جائے اور اس پانی کا استعمال پودوں کی افزائش کیلئے کیا جائے۔
مومن رضوانہ محمد شاہد (ممبرا تھانہ)
گھر والوں کو پانی کی اہمیت بتائیں
ضرورت سے زیادہ پانی‌ کا استعمال نہ کریں۔ گھر کے ہر فرد کو یہ باور کروائیں کہ پانی وہ قدرتی وسائل میں سے ہے جس کا زیادہ استعمال کمی کا باعث بن سکتا ہے۔ فیکٹریوں، اسکولوں، دفاتر غرض کہ ہر عوامی عمارتوں میں پانی کے غیر ضروری استعمال سے متعلق نوٹس چسپاں کئے جائیں۔ نل کے پاس ایک برتن رکھا جائے تاکہ زائد پانی اگر بہہ جائے تو وہ برتن میں محفوظ ہوجائے اور اسے کسی دوسرے کام میں استعمال کریں۔ عوامی جگہوں پر کپڑے دھونے، جانوروں کو نہلانے سے گریز کریں کہ اس عمل سے پورے کنویں یا ذخیرہ شدہ پانی آلودہ ہوجاتا ہے اور اس طرح پانی بڑے پیمانے پر ضائع ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ اس طرح پانی کے ذخیرے کو محفوظ کیا جاسکتا‌ ہے۔
خان شبنم محمد فاروق (گوونڈی، ممبئی)
’لو واٹر موڈ‘ پر واشنگ مشین چلائیں


پانی ایک نعمت ہے، اس کا احتیاط سے استعمال کیا جائے۔ جس وقت کارپوریشن کی طرف سے پانی کی کٹوتی ہوتی ہے تب ہم کیسے کفایت شعاری سے پانی استعمال کرتے ہیں۔ بوند بوند کو ضائع ہونے سے بچاتے ہیں بس اسی طرح ہمیشہ پانی کا استعمال کریں تو کبھی پانی ضائع نہیں کرینگے۔ بچوں کو پانی کی افادیت سے آگاہ کریں۔ پینے کیلئے جتنا پانی درکار ہو گلاس میں اتنا ہی پانی بھریں، اگر پانی بچ جائے تو ڈھانک کر رکھ دیں۔ واشنگ مشین ہمیشہ لو واٹر موڈ پر چلائیں، اس سے بے تحاشا پانی ضائع نہیں ہوگا۔
رضوی نگار (اندھیری، ممبئی)

women Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK