• Tue, 15 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

امتحان کے دوران ماں کے کون سے’’جادوئی جملے‘‘ بچے کیلئے مفید ثابت ہونگے

Updated: March 02, 2023, 10:59 AM IST | Saima Shaikh | Mumbai

گزشتہ ہفتے مذکورہ بالا عنوان دیتے ہوئے ہم نے ’’اوڑھنی‘‘ کی قارئین سے گزارش کی تھی کہ اِس موضوع پر اظہارِ خیال فرمائیں۔ باعث مسرت ہے کہ ہمیں کئی خواتین کی تحریریں موصول ہوئیں۔ ان میں سے چند حاضر خدمت ہیں

Positive words spoken to children during exams have a good effect on their minds
امتحانات کے دوران بچوں سے کہی گئی مثبت باتیں ان کے ذہن پر اچھا اثر ڈالتی ہے

تمہاری کارکردگی پر ہمیں پورا بھروسہ ہے 


عام طور پر امتحانات کے دوران بچے بہت تناؤ میں رہتے ہیں۔ لہٰذا بچوں کی حوصلہ افزائی ضروری ہے۔ ان کے لئے ایسے جملے استعمال کرنا چاہئے جن سے بچوں کی خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے۔ مثلاً: ٭ پوری محنت سے امتحان کی تیاری کے لئے کوشش کرو۔ کامیابی اللہ تعالیٰ دیں گے۔ ٭ماشاء اللہ گزشتہ امتحانات میں تمہارے نمبرات بہت اچھے تھے۔ ان شاء اللہ امسال اس سے بہتر نتیجے آئیں گے۔ ٭ وقت کی پابندی کے ساتھ پڑھائی کرو اور اپنے کھانے پینے کا خیال رکھو تاکہ صحت پر کوئی منفی اثرات نہ پڑیں۔  ذہن پر بےجا تناؤ ڈالنے کی ضرورت نہیں۔ تمہاری کارکردگی پر ہمیں پورا بھروسہ ہے اور تم ہمارے لئے باعث ِ افتخار ہو۔
 ایسے مثبت و حوصلہ افزا جملے امتحانات کے دوران بچوں کے لئے مفید ثابت ہوں گے۔                                                    ڈاکٹر شفاء افتخار انصاری (مالیگاؤں، ناسک)
بیٹا! ہم سب تمہارے ساتھ ہیں


حضرت امام شافعیؒ کا قول ہے: ’’اگر تم نے اپنے آپ کو حق کے ساتھ مشغول نہیں کیا تو نفس تمہیں باطل کے ساتھ کردے گا۔‘‘ اس اصول پر خود بھی مضبوطی سے قائم رہیں اور بچوں کو بھی ترغیب دلائیں۔ نماز کا اہتمام کروائیں اور دعاؤں کا اہتمام بھی لازمی ہے۔
 انہیں بتائیں کہ بیٹا آج کی محنت آنے والامستقبل روشنی بن کر تمہارا احاطہ کرے گی۔ سخت ترین محنت ہی واحد راستہ ہے جو آپ کو دوسروں سے ممتاز رکھے گی۔ ماں کو اس کے اندر جوش و ولولہ پیدا کرنا ہوگا۔ ان سے کہیں کہ آپ میں کامیاب ہونے اور سیکھنے کی صلاحیت ہے۔ آپ کو نئے نئے طریقے تلاش کرنا ہے۔ اپنے اندر امتحان کے تعلق سے جو بھی عجیب و غریب بے اطمینانی، اضطراب و پریشانی اور ذہنی و فکری انتشار ہے اسے اپنے دل و دماغ سے بالکل نکال دو۔ بیٹا! ہم سب تمہارے ساتھ ہیں۔
نصرت عبدالرحمٰن (بھیونڈی، تھانے)
ہم کو تم پر پورا یقین ہے


’’نہ ہو نومید نومیدی زوال علم و عرفاں ہے ؍ امید مرد مومن ہے خدا کے راز دانوں میں ‘‘ بس اسی پہ عمل کرتے ہوئے مَیں اپنے بچوں سے کہتی ہوں کہ اپنی محنت اور اللہ پر بھروسہ رکھنا۔ جب بچے پریشان ہوتے ہیں تو میرے یہ جملے ان کو بہت ہمت دیتے ہیں۔ اور ان کو یہ بھی کہہ کر سمجھاتی ہوں کہ اللہ جو بھی کرےگا تمہارے حق میں بہتر کرےگا۔ اس لئے ہر طرح کے فیصلے کیلئے ہمیشہ تیار رہنا۔ مگر اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ تم محنت بالکل بھی نہ کرو، تم محنت دل لگا کر کرو باقی صلہ دینا اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ یہ کہہ کر بھی حوصلہ دیتی ہوں کہ ہم کو تم پر پورا یقین ہے، اگر آج وقت نے تمہارا ساتھ نہیں دیا تب بھی مایوس مت ہونا کیونکہ اللہ نے یقیناً تمہارے لئے اس سے بہتر سوچ رکھا ہوگا۔ اس بات پر تو میں بھی دل سے یقین رکھتی ہوںاور میرے اس یقین نے میری بیٹی کو دسویں کے امتحان میں بہت شاندار کامیابی بھی دی۔
فرح حیدر (اندرا نگر، لکھنؤ)

جو بھی ہوگا، بہتر ہوگا


امتحان کے دوران ماں کو اپنے بچوں کا خیال رکھنا چاہئے۔ پڑھائی میں ان کی مدد کرنی چاہئے۔ تھوڑی دیر ان کے ساتھ بات چیت کرنی چاہئے کیونکہ مستقل پڑھتے پڑھتے بچے بوریت محسوس کرتے ہیں اور تھک جاتے ہیں۔ ان کی پسند کا ناشتہ بنا کر دیں۔ اگر ان کو کوئی جواب یاد نہیں ہو رہا ہو تو ان کو یہ شعر سنائیں: ’’تدبیر کے دست رنگیں سے تقدیر درخشاں ہوتی ہے ؍ قدرت بھی مدد فرماتی ہے جب کوشش انساں ہوتی ہے ‘‘ انہیں حوصلہ ملے گا۔ بچے سے کہیں ’’جو بھی ہوگا، بہتر ہوگا، فکر نہ کریں۔‘‘
نگار حسن (اعظم گڑھ، یوپی)
عظیم شخصیات کی کہانیاں سنائیں