Inquilab Logo Happiest Places to Work

انجکشن، سرجری، اسٹرائڈز، کیا ہمیشہ جوان رہنا ممکن ہے؟

Updated: July 15, 2025, 3:06 PM IST | Ansari Ayesha Abashar Ahmed | Mumbai

کائنات کا دستور ہے کہ ہر عروج کو زوال ہے۔ جوانی کے بعد بڑھاپا ہے اور ہر نفس کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے۔ پھر ہم کس خوش فہمی میں مبتلا ہیں؟ مصنوعی چکاچوند بہرحال مصنوعی ہوتی ہے، اصل چمک دمک نہیں ہوتی۔ کیا زندگی کی اصل قیمت ظاہری جسمانی کشش ہے؟ بہتر یہ ہے کہ عمر کے ساتھ جسم میں آنے تبدیلیوں کے ساتھ خود کو قبول کریں۔

Any effort made to achieve external beauty has more harm than good. Photo: INN
ظاہری خوبصورتی حاصل کرنے کیلئے جو بھی جتن کئے جاتے ہیں اس سے فائدہ کم نقصان زیادہ ہوتا ہے۔ تصویر: آئی این این

اللہ تبارک و تعالیٰ سورۃ تین میں فرماتے ہیں (ترجمہ) یقیناً ہم نے انسان کو بہترین صورت میں پیدا کیا۔ اس میں عقل و تدبر، فہم و حکمت اور سماعت و بصارت کی قوتیں ودیعت کیں۔ دراصل انسان اللہ کی قدرت کا مظہر اور اس کا پرتو ہے۔ انسان کی پیدائش میں ان تمام چیزوں کا اہتمام ہی اسے احسن تقویم کے درجے تک پہنچاتا ہے جس کا ذکر اللہ نے تین قسموں کے بعد فرمایا۔ اس حقیقت اور یاددہانی کے باوجود اکثر لوگ اپنی شکل و شباہت سے مطمئن نظر نہیں آتے۔ خوبصورت لگنا کسے اچھا نہیں لگتا! لیکن اگر خوبصورت لگنے کیلئے مختلف قسم کے پروسیجر، سرجری کروانا پڑے اور اپنے آپ کو تختۂ مشق بنانا پڑے تو کیا یہ قابل قبول ہے؟
 ایک رپورٹ کے مطابق نوجوانوں میں سوشل میڈیا کے دباؤ کی وجہ سے بوٹوکس (بوٹولینم ٹاکسن) اور ڈرمل فلر جیسی کاسمیٹک سرجری کروانے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ اشتہارات، فیس بک، انسٹا گرام، اسنیپ چیٹ جیسے سوشل میڈیا کی جانب سے اکثر غیر حقیقی اور امتیازی سلوک والے ایسے پیغامات کی بھرمار رہتی ہے کہ لوگ، خاص طور پر لڑکیاںا ور عورتیں کس طرح سے دکھنی چاہئیں۔
 لوگ اس وقت ششدر رہ گئے جب انہوں نے ۲۷؍ جون ۲۰۲۵ء کو ’کانٹا گرل‘ کے نام سے مشہور بھارتی اداکارہ شیفالی زری والا کی ۴۲؍ سال کی عمر میں انتقال کی خبر سنی۔ اطلاعات کے مطابق اُن کا اُپواس تھا لیکن انہوں نے اینٹی ایجنگ انجکشن لیا۔ شہرت، خوبصورتی اور جوانی کے جنون میں وہ سالوں سے فریب اور تباہی کے انجکشن لے رہی تھیں جو شاید ان کے دل کا دورہ کا سبب بن گیا۔ پُرکشش لگنے کے لئے دنیا بھر میں کاسمیٹک سرجری اور ایستھیٹک پروسیجرز کا سہارا پہلے تو صرف سیلیبریٹیز لیا کرتے تھے لیکن اب یہ شوق عام لوگوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ خواتین میں مختلف اقسام کے فیشیل، لپ فلرز، لیزر پروسیجرز، مصنوعی پلکیں لگوانے کے علاوہ رنگ گورا کرنے اور عمر کم دکھانے والے انجکشن لگوانے کا ٹرینڈز پایا جاتا ہے۔ اکثر لوگ جب اپنے جسم کے کسی حصے کی ساخت سے مطمئن نہیں ہوتے یا پھر اپنے نظریات کے مطابق خوبصورت نظر آنا چاہتے ہیں جیسے کسی کو اپنا ہونٹ پسند نہیں ہوتا کوئی جبڑا نمایاں کرنا چاہتا ہے کسی کو اپنی ناک پسند نہیں ہوتی تو وہ اسے من پسند بنانے کیلئے سرجری کروا لیتے ہیں۔ سرجری کے علاوہ بعض پروسیجرز مختلف کیمیکلز کو انجیکٹ کرکے کئے جاتے ہیں جیسے کہ ماتھے کی شکنیں اور آئی بیگز کو غائب کرنے کیلئے بوٹوکس کے انجکشن لگوائے جاتے ہیں۔ بوٹوکس ایک نیورو ٹوکسن کیمیکل ہے جو مسلز کو وقتی طور پر فریز کرکے سکڑنے سے روکتا ہے۔ چہرے کی جھریوں اور ڈبل چن سے جان چھڑانے کے لئے فلرز استعمال کئے جاتے ہیں اس عمل میں بھی کئی طرح کے کیمیکلز شامل ہیں۔ کاسمیٹک پروسیجرز اب ایک لت بن گئی ہے جب لوگوں کو اچھے نتائج ملتے ہیں تو ان کا دل کرتا ہے اور مزید اچھے لگیں لیکن ان کے نقصانات ہیں۔ پروسیجرز میں رسک موجود ہوتا ہے جیسے کہ کسی نے بتایا کہ آنکھوں کے گرد حلقوں کو لیزر کے ذریعے کم کروانا چاہا تو ان کی آنکھوں میں جلن اور خارش کی شکایت ہونے لگی اور جس کی وجہ سے انہوں نے عمل کو روک دیا۔ جب کوئی فیس لفٹ کرواتا ہے تو اکثر اسے ہیماٹوما، سیروما ہوجاتا ہے جس میں خون اور دوسرے مادے جلد کے نیچے جمع ہوجاتے ہیں اور زخم ہوجاتا ہے، سوجن اور تکلیف ہوتی ہے پھر اسے نکالنے کیلئے اور سرجری کرنی ہوتی ہے۔ انفیکشن، اعضا کو نقصان یا چہرے کی معذوری جیسی پیچیدگیاں بھی ہوسکتی ہیں۔
 ۲۰۲۵ء میں خوبصورتی دو حصوں کی کہانی ہوگی: ایک طرف میک اپ اور خوشبو میں پرانی یادوں اور مصنوعی ذہانت والا لمس غالب رہیگا جبکہ دوسری جانب جلد کی دیکھ بھال اور تندرستی ٹیکنالوجی کی ترقی کو گلے لگائے گی لیکن جان لیں کہ صحت اللہ تعالیٰ کی انمول نعمت ہے اور ہمارا جسم اس کی امانت۔ اس سے کھلواڑ کرنے کا ہمیں کوئی حق نہیں۔ کائنات کا دستور ہے کہ ہر عروج کو زوال ہے۔ جوانی کے بعد بڑھاپا ہے اور ہر نفس کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے۔ پھر ہم کس خوش فہمی میں مبتلا ہیں؟ کیا کریم، انجکشن، دوائیں، سرجری، اسٹیرائڈز ہمیں ہمیشہ جوان رکھ سکتی ہیں؟ کیا زندگی کی اصل قیمت ظاہری جسمانی کشش ہے؟ یہ انجکشن، گولیاں، پاؤڈر سب زہر ہیں جن کا سائیڈ افیکٹ گردہ فیل، لیور ڈیڈ، ہارٹ اٹیک ہوسکتا ہے۔
 بہتر یہ ہے کہ سادہ اصول اپنایا جائے۔ قدرتی زندگی اپنائیں، نیند پوری کریں، پانی زیادہ پئیں، فطری غذا کھائیں، ورزش کریں، انجکشن، کیمیکل اور مصنوعات پسندی سے بچیں۔ تعیش پسندی سے بچیں۔ اللہ پر یقین اور تقدیر پر بھروسہ رکھیں کیونکہ صحت، خوبصورتی اور عمر سب اللہ کی دین ہے۔ خوش رہیں، خوشیاں بانٹتے رہیں۔ اللہ ہمیں حقیقت کو پہچاننے کی بصیرت دے ہمیں ظاہری فریب سے بچا کر باطنی سکون عطا فرمائے (آمین)۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK