خاندان اگر کسی بھی معاشرے کی اکائی ہے، تو خواتین کسی بھی خاندان کی بنیادی یا اہم ترین اکائی کہلائی جا سکتی ہیں۔
EPAPER
Updated: June 12, 2025, 1:22 PM IST | Dr. Saba Naaz | Mumbai
خاندان اگر کسی بھی معاشرے کی اکائی ہے، تو خواتین کسی بھی خاندان کی بنیادی یا اہم ترین اکائی کہلائی جا سکتی ہیں۔
خاندان اگر کسی بھی معاشرے کی اکائی ہے، تو خواتین کسی بھی خاندان کی بنیادی یا اہم ترین اکائی کہلائی جا سکتی ہیں۔ ان کی شخصیت، صفائی ستھرائی، رہن سہن اور طور طریقے صرف ان کی ذاتی زندگی تک محدود نہیں رہتے، بلکہ پورے گھرانے اور پھر پورے معاشرے کو کسی نہ کسی طرح متاثر کر رہے ہوتے ہیں، بدقسمتی سے ہمارے اردگرد بہت سی خواتین ایسی ہیں، جو اپنی ظاہری صفائی، چہرے، ہاتھ پاؤں، جلد، بال اور لباس وغیرہ اور شخصیت کو ’’سادگی‘‘ کا نام دے کر بالکل نظر انداز کر دیتی ہیں۔
اسلامی تعلیمات کے مطابق صفائی نصف ایمان ہے، مگر ہم دیکھتے ہیں کہ جہاں خواتین پر بہت زیادہ سجنے سنورنے کا ’الزام‘ عائد کیا جاتا ہے، وہیں بہت سی خواتین مختلف وجوہ کی بنا پر خود سے اتنی بے پروا ہو جاتی ہیں کہ ان کے ناخنوں تک میں میل بھرا ہوا ہوتا ہے! اگر موسم خشک ہو تو ان کی ایڑیاں خشک، کھردری اور نہایت بدنما، گردن اور بازوؤں کا رنگ میلا اور سیاہی مائل ہو رہا ہوتا ہے۔ وہ یہ نہیں سوچتیں کہ انہیں خود کو بہتر رکھنے کے لئے کتنی زیادہ توجہ کی ضرورت ہے، بہت سی خواتین مہینوں تک ’فیشل‘ یا ’اسکن کلینزنگ‘ تک نہیں کرواتیں۔
جب بھی کوئی عورت اپنی ذات کو مکمل طور پر نظر انداز کرتی ہے، تو اس کے نتیجے میں لوگ پھر ان کو اہمیت نہیں دیتے، ان سے گریز کرنے لگتے ہیں یا پھر ناگواری کا اظہار بھی کردیتے ہیں تو پھر بہت سے موقعوں پر ان کی خود اعتمادی کو زبردست ٹھیس پہنچتی ہے۔ انہیں سمجھ میں نہیں آتا کہ ان کے ساتھ ایسا کیوں ہوا ہے؟ وہ خود کو دوسروں سے کم تر محسوس کرنے لگتی ہیں، کسی سے بات چیت سے کتراتی ہیں اور پھر بالآخر محفلوں میں جانا چھوڑ دیتی ہیں۔
ماہرین نفسیات کہتے ہیں کہ روزانہ کی معمولی سی ذاتی دیکھ بھال، جیسے منہ دھونا، بالوں کو اچھی طرح سے سلجھانا اور سنوارنا، اجلے اور صاف ستھرے کپڑے پہننا، دماغ میں خوشی کے ہارمون کو بڑھاتے ہیں، جس سے انسان خود کو ہلکا، مثبت اور توانائی سے بھرپور محسوس کرتا ہے۔
یہ ضروری نہیں کہ مہنگے میک اَپ یا بھاری فاؤنڈیشن ہی استعمال کئے جائیں۔ ایک ہلکا سا بیس، ہونٹوں پر نیچرل لپ کلر، ہلکی آئی برو شیپنگ اور صاف ستھرا لباس ایک عام چہرے کو بھی پُرکشش بنا سکتا ہے۔ میک اَپ سے مراد صرف بہت زیادہ گلیمر یا مصنوعی تاثر نہیں، بلکہ اپنی جِلد کا خیال رکھنا، اس پر قدرتی چمک بحال رکھنا بھی خوب صورتی کا حصہ ہے۔ ہمارا ایک عام سادہ لباس بھی اگر سلیقے کا، صاف ستھرا، استری شدہ ہو، اور اس کے ساتھ ہلکی سی خوشبو لگا لی جائے، تو شخصیت میں اچھا خاصا نکھار آ جاتا ہے۔