Inquilab Logo Happiest Places to Work

دنیا کا سب سے طاقتور سپرکوانٹم کمپیوٹر چین میں بنا لیا گیا

Updated: December 09, 2020, 11:27 AM IST | Agency

چین کی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آف چائنا کے کمپیوٹر ماہرین نے دنیا کا سب سے طاقتور سپرکوانٹم کمپیوٹرکا پروٹو ٹائپ ماڈل تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

Super Comp - Pic : INN
سپر کمپیوٹر ۔ تصویر : آئی این این

چین کی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آف چائنا کے  کمپیوٹر ماہرین نے دنیا کا سب سے طاقتور سپرکوانٹم کمپیوٹرکا پروٹو ٹائپ ماڈل  تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس سپر کوانٹم کمپیوٹر کو ’جیوژانگ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اسے بنانے والے چین کے ماہرین کادعویٰ ہے کہ  یہ سپر کوانٹم کمپیوٹر  اس وقت دنیا کے طاقتور ترین سپر کمپیوٹر کے مقابلے میںایک لاکھ ارب گنا طاقتور ہے جبکہ موجودہ طاقتور ترین کوانٹم کمپیوٹر’سائیکامور‘  سے بھی۱۰؍ ارب گنا زیادہ تیز رفتار ہے۔ سائیکا مور گوگل کا بنا یا ہوا سپر کوانٹم کمپیوٹر ہے ۔ چین کے طاقتور ترین سپر کوانٹم کمپیوٹر کے متعلق رپورٹ  امریکہ کے تحقیقی میگزین ’سائنس‘  کے تازہ  شمارہ میں شائع ہوئی ہے۔  حالانکہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آف چائنا کے ماہرین نے اپنے مقالے میں محتاط انداز اختیار کرتے ہوئے، اپنے اس کارنامے کو کوانٹم کمپیوٹیشنل ایڈوانٹیج‘ لکھا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ سپر کوانٹم کمپیوٹر یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آف چائنا کے ماہرین نے چین کے دیگر تحقیقی اداروں کے تعاون و اشتراک سے انجام دیا ہے۔ اس ٹیم کی قیادت پروفیسر پان جیان وے کررہے تھے جو کوانٹم کمپیوٹنگ اور کوانٹم کرپٹو گرافی جیسے جدید میدانوں میں عالمی شہرت رکھتے ہیں۔ پروفیسر جیان وے اور ان کی ٹیم گزشتہ ۲۰؍ سال سے کوانٹم کمپیوٹر کے میدان میں سرگرم ہے اور اپنی اس طویل تحقیق کے دوران انہوں نے اس شعبے میں درجنوں عملی اور مشکل مسائل بھی حل کئے ہیں۔ چین کی خبر رساں ایجنسی ژنہوا نے اسے ایک مکمل اور بھرپور قسم کے کوانٹم کمپیوٹر کی جانب پہلا بڑا سنگِ میل قرار دیتے ہوئے بتایا ہے کہ جیوژانگ  پروٹوٹائپ کی صلاحیت اور کارکردگی ثابت کرنے کیلئے ’گاسیئن بوسون سیمپلنگ (GBS)‘ کہلانے والا ایک کلاسیکی سمیولیشن الگورتھم استعمال کرتے ہوئے کچھ پیچیدہ لیکن روایتی حسابی (کمپیوٹیشنل) مسائل حل کئے گئے۔اس نے ایک خاص عمل میں آؤٹ پٹ کے طور پر خارج ہونے والے اوسطاً۴۳؍ فوٹونز کا سراغ لگایا جبکہ اس کی زیادہ سے زیادہ کارکردگی ۷۶؍فوٹونز تک رہی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ جیوژانگ کوانٹم کمپیوٹر عام درجہ حرارت پر کام کرتا ہے جبکہ گزشتہ برس گوگل کو کوانٹم سبقت دلوانے والے سائیکامور کوانٹم کمپیوٹر کو انتہائی سرد ماحول میں رکھے گئے سپرکنڈکٹنگ سرکٹ کی ضرورت پڑتی تھی۔ تاہم بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ جیوژانگ اپنی موجودہ حالت میں صرف ایک کام ہی کرسکتا ہے اور اسے مختلف اقسام کے متعدد کام کرنے کے قابل بنانے کے لیے نئے سرے سے ڈیزائننگ کی ضرورت ہوگی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK