جمعہ کے روز ڈونالڈ ٹرمپ اپنے مشرق وسطیٰ کا دورہ مکمل کرکے واشنگٹن لوٹ گئے لیکن ان کے مختلف بیانات اور اعلانات کے ساتھ ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر خوب گردش کر رہا ہے۔
EPAPER
Updated: May 17, 2025, 3:59 PM IST | Agency | Mumbai
جمعہ کے روز ڈونالڈ ٹرمپ اپنے مشرق وسطیٰ کا دورہ مکمل کرکے واشنگٹن لوٹ گئے لیکن ان کے مختلف بیانات اور اعلانات کے ساتھ ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر خوب گردش کر رہا ہے۔
جمعہ کے روز ڈونالڈ ٹرمپ اپنے مشرق وسطیٰ کا دورہ مکمل کرکے واشنگٹن لوٹ گئے لیکن ان کے مختلف بیانات اور اعلانات کے ساتھ ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر خوب گردش کر رہا ہے جس میں ٹرمپ، متحدہ عرب امارات کے حاکم شیخ زاہد النیہان کے ساتھ ان کے محل میں داخل ہو رہے ہیں اور ان کے دونوں طرف کچھ دوشیزائیں سفید کپڑوں میں ملبوس اپنے بال کھولے اپنی گردنیں ہلاکر ان کا استقبال کر رہے ہیں۔ ان کے پیچھے فوجی اہلکاروں کی ایک قطار بھی ہے۔
A traditional welcome for President Donald Trump in the UAE 🇦🇪 🇺🇸 pic.twitter.com/PSSQ8IqLcZ
— Abbasi (@MohammedAbbasi) May 15, 2025
ٹرمپ انہیں ہاتھ کے اشارے سے سلام کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کو خوب شیئر کیا جا رہا ہے اور پوچھا جا رہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی اسلامی شناخت کہاں گئی؟ عام خواتین کو سخت پردے میں رہنے کا حکم دینے والے حکمرانوں کو کیا ہو گیا جو ٹرمپ کا یوں استقبال کیا جا رہا ہے؟ بتادیں کہ اس رقص کو العیالہ کہا جاتا ہے جو قدیم زمانے میں جنگ کے وقت پیش کیا جاتا تھا۔ ایک طرح سے جنگ میں شامل مردوں کو خواتین کی حفاظت کیلئے سلامی کے طور پر پیش کیا جاتا تھا۔ آج کے دور میں بھی یہ رقص عرب ممالک میں ہوتا ہے لیکن شادیوں میں گھروں کے اندر۔ یہ پہلا موقع ہے جب یوں سرعام کسی صدر کے استقبال میں پیش کیا گیا ہے۔