• Thu, 13 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

آئی سی سی نے رکن ممالک سے نیتن یاہو کے گرفتاری وارنٹ پرعمل درآمد کی اپیل کی

Updated: November 12, 2025, 4:53 PM IST | Hague

آئی سی سی نے رکن ممالک سے نیتن یاہو اور دیگر اسرائیلی جنگی مجرموں کے خلاف جاری کئے گئے گرفتاری وارنٹ پر عمل درآمد کی اپیل کی،روم اسٹیٹیوٹ کا حوالہ دے کر آئی سی سی نے کہا کہ رکن ممالک اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے زیر التوا گرفتاری وارنٹ پر عمل کریں۔

International Criminal Court. Photo: ٰINN
انٹرنیشنل کریمنل کورٹ۔ تصویر: آئی این این

اقوام متحدہ کے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (آئی سی سی) کی صدر نے منگل کو اقوام متحدہ کے رکن ممالک  سے اپیل کی کہ وہ روم اسٹیٹیوٹ (Rome Statute) کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں اور زیر التوا گرفتاری وارنٹ پر عملدرآمد میں مدد کریں۔آئی سی سی کی۲۰۲۵ء کی سالانہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے جج ٹوموکو اکانےنے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو بتایا کہ۳۳؍ گرفتاری وارنٹ زیر التوا ہیں۔اکانے نے عدالت کی زیر نظر چلنے والی ایک اہم تحقیق کا ذکر کیا، جس میں فلسطین میں کارروائیوں کے سلسلے میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہواور ان کے سابق وزیر دفاع یوآو گالانٹ کے خلاف جاری گرفتاری وارنٹ بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: آر ایس ایف کے مظالم کی مذمت،۲۰؍ سے زائد ممالک کا مشترکہ بیان

انہوں نے کہا، عدالت نے اپنی ٹریکنگ صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل کوششیں جاری رکھی ہیں لیکن ریاستوں کے تعاون کے بغیر گرفتاری وارنٹس پر عملدرآمد نہیں ہو سکتا۔ایک بار پھر، عدالت تمام اقوام متحدہ کی رکن ریاستوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ زیر التوا آئی سی سی گرفتاری وارنٹ کے تحت افراد کی گرفتاری اور ان کی حوالگی میں تعاون کرکے عدالت کی مدد کریں۔‘‘بعد ازاں متاثرین کے لیے آئی سی سی کے عہد کی تصدیق کرتے ہوئے، اکانے نے زور دیا کہ بڑے پیمانے پر مظالم کے شکار افراد آئی سی سی کے کارروائیوں کے مرکز میں ہیں، اور ان کی شمولیت کو عدالت کے مشن کے لیے ضروری قرار دیا۔انہوں نے کہا، عدالت متاثرین کو آواز دیتی ہے، اپنی روداد سنانے کا موقع دیتی ہے، اور اس امید کی حامل ہے کہ سچائی کو تسلیم کیا جائے گا اور ذمہ داری طے کی جائے گی۔ تکلیف میں مبتلا انسانیت کو امید اور سچائی فراہم کرنا عدالت کے وجود کی بنیادی وجہ ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کابل منظور

دریں اثناء انہوں نے ہرجانے اور بحالی انصاف پر آئی سی سی کے کام کو بھی اجاگر کیا، جس کا مقصد نہ صرف معاوضہ فراہم کرنا ہے بلکہ تنازعے سے تباہ ہونے والے معاشروں کو دوبارہ تعمیر کرنے میں مدد کرنا بھی ہے۔اکانے نے اس بات کی تصدیق کی کہ بڑھتی ہوئی سیاسی اور عملی مشکلات کے باوجود، آئی سی سی جوابدہی اور بین الاقوامی انصاف کو برقرار رکھنے کے اپنے مشن پر قائم ہے۔ساتھ ہی اپنے بنیادی مشن کو جاری رکھنے، اور اپنی ذمہ داری پوری کرنے کا عہد کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK