لبنانی حکام نے کہا کہ جولائی کے بعد سے ۳؍ لاکھ ۲۰؍ ہزار شامی پناہ گزین اپنے وطن لوٹے، یہ واپسی لبنانی حکومت کے منظم منصوبے کے تحت ممکن ہو پائی۔
EPAPER
Updated: November 01, 2025, 2:09 PM IST | Beirut
لبنانی حکام نے کہا کہ جولائی کے بعد سے ۳؍ لاکھ ۲۰؍ ہزار شامی پناہ گزین اپنے وطن لوٹے، یہ واپسی لبنانی حکومت کے منظم منصوبے کے تحت ممکن ہو پائی۔
لبنان کے وزیر برائے سماجی امور نے ایک بیان میں کہا کہ ایک لاکھ دس ہزار سے زائد بے گھر ہونے والے شامی تارکین وطن نے واپس جانے کی خواہش درج کرائی ہے۔لبنانی وزیر برائے سماجی امور حنین السیّد نے جمعرات کو کہا کہ جولائی میں شروع کیے گئے ایک منظم واپسی پروگرام کے تحت۳؍ لاکھ۲۰؍ ہزار سے زائد شامی پناہ گزین اپنے ملک واپس جا چکے ہیں۔انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’’بے گھر ہونے والے شامی تارکین وطن کی منظم واپسی حکومتی منصوبے کا حصہ ہے، جس کا آغاز جولائی کے شروع میں لبنانی حکومت، ڈائریکٹوریٹ جنرل سیکیورٹی، یو این ایچ سی آر اور انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے تعاون سے کیا گیا تھا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’لبنانی جنرل سیکیورٹی کے تعاون سے یو این ایچ سی آر کے ریکارڈ سے ان کے نام ہٹائے جانے کے بعد اب تک۳؍ لاکھ۲۰؍ ہزار سے زائد شامی تارکین وطن اپنے گھر واپس جا چکے ہیں۔‘‘ اس اقدام کو انہوں نے ایک بڑی کامیابی قرار دیا۔وزیر نے مزید بتایا کہ ایک لاکھ دس ہزار سے زائد بے گھر شامی شہریوں نے اپنے وطن واپس جانے کی خواہش درج کروائی ہے، جس سے اس سال کے اختتام تک واپس ہونے والے شامی شہریوں کی متوقع تعداد تقریباً پانچ لاکھ تک پہنچنے کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نےالقدس میں مزید ۱۳۰۰؍ غیرقانونی یہودی بستیاں تعمیر کرنے کی منظوری دی
واضح رہے کہ جون میں، لبنانی حکومت نے شامی تارکین وطن کی واپسی کے لیے ایک کثیر المراحل منصوبے کا اعلان کیا تھا۔ لبنانی اندازوں کے مطابق ملک میں شامی پناہ گزینوں کی تعداد تقریباً ۱۸؍ لاکھ ہے، جن میں سے تقریباً۸؍ لاکھ۸۰؍ ہزار یو این ایچ سی آر کے پاس رجسٹرڈ ہیں۔ دریں اثناء شامی صدر احمد الشرع نے امید ظاہر کی ہے کہ اگلے دو سالوں کے دوران بیرون ملک میں مقیم بیشتر شامی وطن واپس آجائیں گے۔