Inquilab Logo Happiest Places to Work

ملاڈ، مڈھ اور منوری کے ۱۱؍ تالابوں کو بہتر بنایا جائے گا

Updated: April 23, 2025, 12:58 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

آئندہ ۲؍ برسوں میں دو مراحل میں اس پروجیکٹ کو مکمل کرنے کا امکان ہے۔

The Lotus Pond in Maloni will also be renovated. Photo: INN
مالونی میں واقع لوٹس تالاب کی بھی تزئین کاری کی جائےگیْ تصویر: آئی این این

بی ایم سی نے ملاڈ، مڈھ اور منوری میں واقع ۱۱؍ تالابوں کوصاف کرکے ان کی حالت کو بہتر بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ تالابوں کو درست کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے ان میں مالونی میں واقع لوٹس تالاب، گورائی میں سُملائی تالاب، مڈھ میں واقع ونالا، پوسائی، ہربایوی اور دھاراولی جبکہ منوری میں کاجرا دیوی تالاب شامل ہیں۔ 
 ممبر پارلیمنٹ پیوش گوئل نے گزشتہ روز بی ایم سی افسران کے ساتھ مختلف پروجیکٹوں کاجائزہ لینے کے بعد ان تالابوں کو خوبصورت بنانے کے پروجیکٹ کا اعلان کیا تھا۔ ان کے مطابق متذکرہ ۱۱؍ تالابوں کو بہتر حالت میں لانے کا پروجیکٹ ۲؍ مراحل میں اور ۲؍ برسوں میں پورا کیا جائے گا۔ 
 پہلے مرحلے میں ان تالابوں کو ٹھیک کیا جائے گا جہاں زیادہ لوگ آتے ہیں یا پھر ان کی مرمت اور انہیں درست کرنے پر کم خرچ آئے گا اور ان پر فوری طور پر کام شروع کیا جاسکتاہے۔ 
 واضح رہے کہ ۲۰۲۲ء میں بھی بی ایم سی کے ’پی‘ نارتھ وارڈ میں ۱۸؍ تالابوں کو درست کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا تاہم وہ پروجیکٹ کامیاب نہیں ہوسکا تھا۔ 
 البتہ اس مرتبہ چونکہ ممبر پارلیمنٹ بھی اس پروجیکٹ میں دلچسپی لے رہے ہیں اس لئے اس کے مکمل ہونے کی امید ظاہر کی گئی ہے۔ اس مرتبہ جو منصوبہ بنایا گیا ہے اس کی ابتداء اس سال کے شروعات میں ہوئی تھی جب ڈپٹی میونسپل کمشنر کرن دھیگائونکر سمیت دیگر چند میونسپل افسران نے کئی تالابوں کا دورہ کرکے ان کاجائزہ لیا تھا اور ان کی مرمت اور انہیں دوبارہ خوبصورت بنانے کا لائحہ عمل تیار کیا تھا۔ اس پروجیکٹ میں ’پروجیکٹ ممبئی‘ کے بانی شیشیر جوشی بھی بی ایم سی کے ساتھ مل کر کام کریں گے اور مخیر حضرات کی مدد سے اس کام کیلئے فنڈ بھی اکٹھا کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ پہلے ان تالابوں کو بہتر بنانے پر توجہ دی جائے گی جن پر اخراجات کم آئیں مثلاً ایمپفی تھیٹر کی تعمیر، سایہ اور بہتر روشنی کا انتظام کرکے یہاں لوگوں کی آمد بڑھ سکتی ہے۔ البتہ یہاں گٹر اور عوامی بیت الخلاء جیسی چیزوں کے انتظام کیلئے بی ایم سی کو مکمل طور پر اس میں شامل ہونا پڑے گا اور بی ایم سی نے اس پر پہلے ہی آمادگی ظاہر کردی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK