Inquilab Logo

بی جےپی اُمیدواروں کیلئے کسانوں کے ۱۱؍ سوال تیار

Updated: April 10, 2024, 11:28 AM IST | Agency | Chandigarh

پنجاب اور ہریانہ میں زعفرانی پارٹی کو مشکلوں کا سامنا، رام پورہ پھول میں امیدوار کے خلاف احتجاج، امرتسر میں ترنجیت سنگھ سندھو کو سیاہ پرچم دکھائے گئے۔

Protest against BJP leader in Faridkot. Photo: INN
فرید کوٹ میں بی جے پی لیڈر کےخلاف احتجاج۔ تصویر : آئی این این

کسانوں کے احتجاج کو آہنی پنجوں سے کچلنے کی قیمت بی جےپی کوکم از کم پنجاب اور ہریانہ میں چکانی پڑے گی جہاں  کسان ۱۱؍ سوالوں کے ساتھ بی جےپی لیڈروں کے ’’خیر مقدم‘‘کیلئے تیار بیٹھے ہوئے ہیں۔ ان میں  کلیدی سوال یہ ہے کہ کسانوں  کیلئے دہلی کی سرحدیں  بند کیوں ہیں۔ سنیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم ) کے ۵؍ لیڈربلبیر سنگھ راجے وال، پریم سنگھ بھانگو، رونیت سنگھ برار، انگریز سنگھ اور بلدیو سنگھ نہال گڑھ نے چندی گڑھ میں  واقع کسان بھون میں  میٹنگ کرکے ریاست کے تمام بی جےپی امیدواروں  کیلئے ۱۱؍ سوالوں پر مشتمل سوالنامہ تیار کیا ہے۔ 
 بی جےپی کے امیدواروں کو ہرانے کی اپیل
 سنیوکت کسان مورچہ کے سینئر لیڈر اور آل انڈیا کسان فیڈریشن کے صدر پریم سنگھ بھانگو ا وربھارتیہ کسان یونین (لکھووال) کے صدر ہریندر سنگھ لکھوال نے الزام لگایا کہ بی جےپی کسان مخالف ہی نہیں جمہوریت مخالف اور وفاق مخالف ہے۔ وہ کارپوریٹ کی حامی ہے اس لئے اس کی پوری شدت سے مخالفت کی جانی چاہئے اور اس کیلئے اسے بے نقاب کرنا ضروری ہے۔ بھانگو کے مطابق’’اسے ووٹ لینے کا کوئی حق نہیں۔ اس سے پرامن ماحول میں  جمہوریت طریقے سے سوال کئے جانے چاہئیں۔ ‘‘ کسان لیڈر نے کسی لاگ لپیٹ کے بغیر عوام سے اپیل کی کہ وہ ایسے امیدوار کے حق میں  ووٹنگ کریں   جو بی جے پی امیدوار کو ہرانے کی طاقت رکھتاہو۔ کسان لیڈروں نے بتایا کہ میٹنگ میں  تیار کی گئی ۱۱؍ سوالوں  کی فہرست کو پنجاب اور ہریانہ کے تمام کسانوں تک بھیجا جائےگا۔ 

یہ بھی پڑھئے: ’’۲۱؍ویں صدی کے ہندوستان کا اہم انتخاب ‘‘

ویسے پنجاب اور ہریانہ کے اکثر دیہاتوں میں کسانوں نے پہلے ہی بورڈ لگارکھا ہےکہ’’کسانوں  کو دہلی میں داخلہ کی اجازت نہیں تو بی جے پی کو گاؤں میں  گھسنے کی اجازت نہیں۔ ‘‘
 بی جےپی امیدواروں  کو احتجاج کا سامنا
پنجاب اور ہریانہ میں کسانوں  میں  بی جےپی کے خلاف غم وغصے کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتاہے کہ اب تک زعفرانی پارٹی کے متعدد امیدواروں کو احتجاج کا سامنا کرنا پڑ چکاہے۔ ان میں  پٹیالہ سے بی جےپی کی امیدوار پرنیت کور، فرید کوٹ سے ہنس راج ہنس، امریکہ میں ہندوستان کے سابق سفیر اور امرتسر سے زعفرانی پارٹی کے موجودہ امیدوار ترنجیت سنگھ سندھو اورموجودہ رکن پارلیمنٹ نیز روہتک سے امیدوار اروند شرما کے نام قابل ذکر ہیں۔ ان کے علاوہ حصار میں بھی بی جےپی امیدوار رنجیت سنگھ چوٹالہ کو احتجاج کاسامنا کرنا پڑا ہے۔ امرتسر میں   بی جےپی امیدوار کو سیاہ پرچم دکھائے گئے جبکہ فرید کوٹ کے امیدوار ہنس راج ہنس کو شدید احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔ 
کسانوں کے ۱۱؍ سوال
۱۔ کسانوں  کو دہلی جانے سے روکنے کیلئے سڑکیں کیوں  کھودی گئیں، ان پرکیلیں  کیوں  ٹھونکی گئیں؟ کس نے رکاوٹیں  کھڑی کیں، کسانوں پرربڑ کی گولیاں اور پانی کی توپیں برسائیں؟کیاہم غیر ملکی جو دہلی میں داخل نہیں ہوسکتے؟
۲۔ (مظاہرہ کے دوران )شبھ کرن سنگھ کو گولی مار کر کیوں  شہید کردیاگیا؟ ۴؍ سو کسان کیوں زخمی کئے گئے اور ان کے ٹریکٹر کیوں توڑے گئے؟
۳۔ سوامی ناتھن رپورٹ نافذ کیوں  نہیں  کی گئی؟ایم ایس پی کی قانونی ضمانت کیوں  نہیں دی جاتی؟
۴۔ لکھیم پورکھیری کے کسانوں کو انصاف کیوں نہیں ملا، اجے ٹینی اب تک مرکزی کابینہ میں کیوں  ہے؟
۵۔ احتجاج کے دوران کسانوں  کے خلاف درج کئے گئے مقدمے واپس کیوں  نہیں  لئے گئے؟
۶۔ کارپوریٹ کا قرض معاف کرنے میں کوئی دشواری نہیں  ہے تو کسانوں کا قرض کیوں نہیں  معاف کیاگیا؟
 ۷۔ بجلی ترمیمی ایکٹ پارلیمنٹ میں  کیوں  پیش کیاگیا جبکہ ایسا نہ کرنے کا کسانوں سے وعدہ کیاگیاتھا؟
۸۔ پولیوشن ایکٹ سے زراعت کو مستثنیٰ کیوں نہیں رکھا گیا؟
۹۔ الیکٹورل بونڈ کی شکل میں  بدعنوانی کرکے ملک کو کارپوریٹ کمپنیوں  کے ہاتھوں  میں  کیوں  بیچ دیاگیا؟
۱۰۔ ڈیم سیفٹی ایکٹ بنا کر بھاکرہ اور پونگ ڈیم کسانوں سے کیوں  چھین لئے گئے؟
 ۱۱۔ سیلوس کے ذریعہ پنجاب کے بازار کا نظام کیوں  تباہ کیا جارہاہے؟

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK